شہبازشریف کا وزیراعظم بننا ملک اور قوم کے لیے خوش آئند ہے،میاں زاہد حسین

سیاسی استحکام بڑھے گا اور کاروباری ماحول بہترہوجائے گا،پی ٹی آئی وزیراعظم کی قومی مفاہمت کی پیشکش سے فائدہ اٹھائے، صدر کراچی انڈسٹریل الائنس

پیر 4 مارچ 2024 17:41

شہبازشریف کا وزیراعظم بننا ملک اور قوم کے لیے خوش آئند ہے،میاں زاہد ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 مارچ2024ء) نیشنل بزنس گروپ پاکستان کے چیئرمین، پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولزفورم وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدراورسابق صوبائی وزیرمیاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ میاں شہبازشریف کا وزیراعظم بننا خوش آئند ہے ان کے وزیراعظم بننے سے ملک میں سیاسی و اقتصادی استحکام بڑھے گا اورکاروباری ماحول بہترہوجائے گا۔

اصلاحات کا عمل جاری رہنے سے معیشت مستحکم اورروپے کی قدربہترہوجائے گی اورسرمایہ کاری کے لئے فضا سازگارہوجائے گی۔ میاں زاہد حسین نے کاروباری برادری سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ شہبازشریف اس سے پہلے ایک کامیاب وزیراعلیٰ اوروزیر اعظم بھی رہ چکے ہیں اورآئی ایم ایف کا موجودہ پروگرام انہی کی کاوشوں کا نتیجہ ہے۔

(جاری ہے)

وہ نہ صرف معاشی معاملات کوسمجھتے ہیں بلکہ اسکی اہمیت سے بھی واقف ہیں، انھیں میاں نوازشریف اور آصف علی زرداری کی سرپرستی بھی حاصل ہے جبکہ دوست ممالک سے بھی ان کے گہرے ذاتی روابط ہیں۔

انکی پارٹی میں کئی افراد ایسے ہیں جومعاشی امورکے ماہر ہیں اوران کے مشورے سے ملک کومسائل کے موجود ہ گرداب سے نکالا جا سکتا ہے۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہ وزیراعظم شہبازشریف نے منتخب ہوتے ہی چارٹرآف اکانومی کے لیے تمام پارٹیوں کو دعوت دی ہے اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے مفاہمت کے معاہدے کی پیشکش بھی کی ہے جس کا تمام پارٹیوں اور قوم کو خیر مقدم کرنا چاہیے خاص طور پر پی ٹی ائی کو اس پیشکش کا فائدہ اٹھانا چاہیے اور ان دونوں معاملات پر قومی مفاد کے تحت جامع حکمت عملی وضح کرنی چاہیے۔

معاشی پالیسیوں میں تسلسل کویقینی بنانے کے لئے مکینزم بنایا جائے کیونکہ پالیسیوں میں باربارکی تبدیلی سے سرمایہ کارہراساں ہوتے ہیں۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہ آئی ایم ایف سے نیا معاہدہ کرنا ہمارے لیے از حد ضروری ہے۔ جبکہ توانائی کی قیمتوں کو ترجیحی بنیادوں پر کم کرنے پر توجہ مرکوز کی جائے۔ بجلی گیس اورتیل کی قیمت میں باربار کے اضافہ سے اس بیمارشعبہ کوکچھ وقتی ریلیف مل جاتا ہے مگراس کا مرض دورنہیں ہوتا اور میاں شہباز شریف کے بقول اس شعبے میں ایک ہزار ارب روپے سالانہ سے زیادہ کا نقصان ہے۔

اس وقت پاکستان میں بجلی کا ٹیرف خطے کے تمام ممالک سے زیادہ ہے جس سے صنعتی شعبہ سسک رہا ہے۔ بجلی مہنگی ہونے سے پیداوارمہنگی، طلب کم اوربرآمدات کونقصان پہنچ رہا ہے اس سے مقامی پیداوارکے زریعے درآمدات کم کرنے اورروزگار بڑھانے کے عمل کوبھی نقصان پہنچ رہا ہے۔ مہنگی توانائی ملک میں صنعتکاری اورسرمایہ کاری کے راستے میں بڑی رکاوٹ بن چکی ہے۔

حکومت غیراستعمال شدہ بجلی کی کپیسٹی پیمنٹ، بجلی وگیس کی چوری، کراس سبسڈی، لائن لاسز اور ریکوری میں کمی کا سارا ملبہ عوام اور صنعتی شعبے پرڈال رہی ہے جس سے غربت میں اضافہ اور صنعتی شعبہ کمزورہورہا ہے۔ درآمد شدہ ایندھن پردارومدارکم کرنے کی ضرورت ہے جسکے لئے صاف اورماحول دوست توانائی کے شعبوں کومراعات وترغیبات دینے کی ضرورت ہے مگراس سے الٹ کیا جا رہا ہے جس کا وزیراعظم نوٹس لیں۔