ایوان کارکنان تحریک پاکستان‘ لاہور میں سالانہ سہ روزہ نظریہٴ پاکستان کانفرنس

منگل 5 مارچ 2024 22:45

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 05 مارچ2024ء) موجودہ حالات کے ہم سب ذمہ دار ہیں اور ہم میں سے ہر ایک کو اپنا محاسبہ کرنا چاہئے۔ ہمارے آباواجداد نے متحد ہو کر ہی یہ ملک حاصل کیا تھا اورکل بھی ہمارے مسائل کا واحد حل باہمی اتحاد ویکجہتی ہے۔ ملک دشمن عناصر نفرت اور انتشار کے ذریعے اس ملک کو کمزور کرنے کے خواہاں ہیں ہمیں قومی اتحادسے ان کے عزائم کو ناکام بنانا ہے۔

تمام تر سازشوں کے باوجود پاکستان انشاء اللہ تا قیامت قائم و دائم رہے گا۔ نظریہٴ پاکستان کی ترویج و اشاعت اور جذبہٴ پاکستانیت کا فروغ وقت کی ضرورت ہے۔ پاکستان کو دنیا کی ترقی یافتہ اقوام میں شامل کرنے کیلئے جہد مسلسل کو اپنا شعار بنائیں۔ قیام پاکستان کا مقصد امیر غریب کی تمیز کیے بغیر ہر ایک کو مساوی مواقع کی فراہمی تھا۔

(جاری ہے)

ان خیالات کااظہارمقررین نے ایوان کارکنان تحریک پاکستان‘ لاہور میں سولہویں سالانہ سہ روزہ نظریہٴ پاکستان کانفرنس کے دوسرے روز منعقدہ چوتھی اور پانچویں نشست کے دوران کیا۔

ادارہٴ نظریہٴ پاکستان کے زیر اہتمام منعقدہ کانفرنس کا کلیدی موضوع’’ہماری منزل… خوشحال پاکستان ‘‘ ہے۔ علامہ محمد اقبالؒ کی بہو اور معروف قانون دان جسٹس (ر) ناصرہ جاوید اقبال نے کہا کہ اساتذہ کرام پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ نونہالانِ وطن کو منزل کا رستہ دکھائیں اور اس تک پہنچنے کیلئے ان کی رہنمائی بھی کریں۔ ایک خوشحال پاکستان ہم میں سے ہر ایک کی خواہش ہے۔

قیام پاکستان کے وقت لوگوں کے جذبات حب الوطنی سے معمور تھے‘ وہ پاکستان کو دنیاکی ترقی یافتہ اقوام کی فہرست میں دیکھنا چاہتے تھے لیکن رفتہ رفتہ ہم اپنی منزل بھول گئے اور مخالف سمت میں چلنا شروع کر دیا۔ نئی نسل کی نظریاتی تعلیم وتربیت پر بطور خاص توجہ دیں۔ آپ پاکستان کے آزاد شہری ہیں اور ملکی تعمیروترقی میں بھرپور کردار ادا کرنے کا عزم کریں۔

رہبر ہدیة الہادی پاکستان سید ہارون علی گیلانی نے کہا ہم اچھے انسان بن گئے تو پاکستان کو ترقی اور خوشحالی کی منزل تک پہنچنے سے دنیا کی کوئی طاقت نہیں روک سکتی ہے۔ میں ایسے پاکستان کا خواب دیکھ رہا ہوں جہاں درس گاہوں میں اساتذہ چمکتے چہروں کے ساتھ علم کے موتی بکھیر اور طلبہ جدید علوم وفنون سیکھ رہے ہوں‘ امتحانی مراکز میں طلبہ رٹہ سسٹم کے بجائے اپنے وژن کے مطابق امتحان دے رہے ہوں ‘ وکیل ‘ جج‘ صحافی‘ ملازم پیشہ‘ تاجر غرضیکہ ہر فرد اپنی ذمہ داریوں کا احساس کرتے ہوئے ٹھیک کام کر رہا ہو۔

میرے نزدیک آج یہ قوم درسِ اخلاقیات بھول چکی ہے اسی لیے معاشرتی برائیاں پھیل رہی ہیں۔ ایک اچھا مسلمان بننے کیلئے پہلے اچھا انسان بننا ضروری ہے۔ ماہر تعلیم پروفیسر عابد شیروانی نے کہا پاکستان کے پاس نوجوان افرادی قوت کی صورت میں بہت بڑا سرمایہ ہے جس کو صحیح استعمال میں لا کر ملکی تقدیر بدل سکتے ہیں۔ مارچ خوشیوں کا مہینہ ہے ، اسی ماہ لاہور میں قرارداد پاکستان منظور کی گئی۔

پاکستان اسلام کی بنیاد پر معرض وجود میں آیا ‘ اسلام کے سنہری اصولوں پر عمل کریں تو خوشحالی پاکستان کا مقدر بنے گی۔ قیام پاکستان کے مخالفین کا کہنا تھا کہ یہ ملک زیادہ دیر تک قائم نہیں رہ سکے گا لیکن 76برسوں بعد بھی یہ ملک قائم ودائم ہے۔ اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو بیشمار نعمتوں سے نواز رکھا ہے۔ سرپرست نظریہٴ پاکستان فورم سیالکوٹ محمد آصف بھلی ایڈووکیٹ نے کہا کہ قائداعظمؒ نے ملکی خوشحالی کیلئے معاشی مساوات اور سماجی انصاف پر زور دیا تھا ۔

قائداعظمؒ کے فرمودات پر عمل پیرا ہو کر ہم اپنی منزل حاصل کر سکتے ہیں۔ اساتذہ کے ہاتھوں میں نوجوانوں کا مستقبل ہے، اگر ہم نے قائداعظمؒ ، علامہ محمد اقبالؒ اور مادرملتؒ کے افکار سے اپنا رشتہ برقرار رکھا ہوتا تو خوشحال پاکستان کی منزل حاصل کر لی ہونا تھی۔ پاکستان نظریہٴ پاکستان کی بنیاد پر معرض وجود میں آیا اور یہ دراصل نظریہٴ اسلام ہی ہے۔

اسلام مکمل ضابطہ حیات ہے۔ صدر نظریہٴ پاکستان فورم میاں چنوں ڈاکٹر غزالہ شاہین وائیں نے کہا ہر ایک کو اپنے دائرہ کار میں رہتے ہوئے ملکی تعمیر وترقی میں اپنا کردار ادا کرنا چاہئے۔ قیام پاکستان کے وقت ہماری حالت انتہائی پسماندہ تھی ۔ مخالفین کا خیال تھا کہ پاکستان چھے ماہ سے زیادہ عرصہ تک قائم نہیں رہ سکے گا لیکن تمام تر مشکلات کے باوجود آج 76برس سے زائد ہو گئے پاکستان قائم ودائم ہے۔

ابتدائی برسوں میں مسائل کے باوجود ہماری معیشت بہتری کی جانب گامزن تھی ۔کشمیری رہنما سید نصیب اللہ گردیزی نے کہا کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے اور اس مسئلہ کی پاکستان نے شہ رگ کی طرح حفاظت کی ہے۔ پاکستان ریاستِ مدینہ کے بعد اسلام کے نام پر قائم ہونیوالی دوسری نظریاتی ریاست ہے۔ پاکستان کے دیگر صوبوں میں بھی ایسی کانفرنسوں کا انعقاد کیا جانا چاہئے۔

ہمیں خود احتسابی کی روش اپنانا ہو گی کہ ہم میں سے ہر کوئی ملکی تعمیروترقی میں کس قدر کردار کر رہا ہے۔ پاکستان اللہ کا تحفہ ہے اور ہمیں کفرانِ نعمت نہیں کرنا چاہئے۔ بھارتی مسلمانوں کی حالت زار دیکھ کر آپ کو پاکستان کی قدروقیمت کا اندازہ بخوبی ہو گا۔ آج ہم جو کچھ ہیں پاکستان کی بدولت ہیں ۔ ہم اپنی ذمہ داریوں کا احساس کریں تو جلد یہ ملک ترقی یافتہ ممالک کی صف میں شامل ہو گا۔

صدر نظریہٴ پاکستان فورم پشاور ملک لیاقت علی تبسم نے کہا ہمیں تمام گروہی ، علاقائی، لسانی اور فرقہ ورانہ اختلافات کو بھلا کر ملکی تعمیر وترقی میں اپنا کردار ادا کرنا چاہئے۔ پاکستان اللہ تعالیٰ کی عطاکردہ نعمتوں میں سے ایک بڑی نعمت ہے اور ہمیں اس کی قدر کرنی چاہئے۔ پاکستان ایک نور ہے اور نور کو زوال نہیں ہے۔ یہ ملک انشاء اللہ تاقیامت قائم ودائم رہے گا۔

صدر نظریہٴ پاکستان فورم حافظ آباد ڈاکٹر محمد اکرم چشتی نے کہا کہ مشاہیر تحریک پاکستان نے جان ومال کی قربانیوں کے بعد ہمیں یہ ملک لیکر دیا۔قیام پاکستان کا مقصد امیر غریب کی تمیز کیے بغیر ہر ایک کو مساوی مواقع کی فراہمی تھا،ہم اس وطن عزیز کو ریاستِ مدینہ ثانی بنانے کیلئے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ نظریہٴ پاکستان فورم پشین کے عہدیدار منور حسن کاکڑ نے کہا میں صوبہ بلوچستان سے محبتوں کا پیغام لیکر آیا ہوں۔

اہل بلوچستان بھی پاکستان کے دیگر صوبوں کی طرح وطن عزیز سے محبت کرتے ہیں۔ بلوچستان کا احساس محرومی ختم کرنے کیلئے عملی اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔ سیکرٹری ادارہٴ نظریہٴ پاکستان ناہید عمران گل نے کہا نظریہٴ پاکستان ہی اس ملک کی بنیاد ہے، آپ نظریہٴ پاکستان کے سفیر بنیں اور اپنے اپنے علاقوں میں جا کراس نظریہ کی ترویج واشاعت کا فریضہ انجام دیں۔

ایک خوشحال پاکستان کیلئے ہم میں سے ہر ایک اپنی ذمہ داریاں پوری کرے۔ اپنی آمدن میں سے زکوٰة و عشر کی رقم مستحقین تک پہنچ جانا شروع کر دیں تو غربت میں خاطر خواہ کمی آ سکتی ہے۔ سیکرٹری تحریک پاکستان ورکرز ٹرسٹ محمد سیف اللہ چوہدری نے کہا نئی نسل کی نظریاتی تعلیم وتربیت میں اساتذہ کا کردار بڑا اہم ہے ، وہ انہیں بنیادی نظریات سے آگہی فراہم کریں۔

کانٹوں سے سفر شروع کرنیوالی قوم آج ایک ایٹمی طاقت بن چکی ہے۔ ہم بہت جلد اپنی منزل خوشحال پاکستان کو پا لیں گے۔ کانفرنس میں ممتاز سیاسی وسماجی رہنما بیگم مہناز رفیع‘ صدر نظریہٴ پاکستان فورم سیالکوٹ اسد اعجاز‘ مجاہد حسین سید‘ بیگم خالدہ جمیل‘ بیگم صفیہ اسحاق‘ ڈاکٹر پروین خان ‘ پروفیسر ثمینہ بشریٰ ‘ نائلہ عمر‘ ایاز احمد‘ عامر کمال صوفی‘ نظریہٴ پاکستان فورمزکے عہدیداران ‘ دانشوروں‘ اساتذہٴ کرام اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے خواتین و حضرات کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ پروگرام کے باقاعدہ آغاز پر قاری عبدالماجد نور نے تلاوت جبکہ محمدشاہد اکبر نے بارگاہ رسالت میں ہدیہٴ عقیدت پیش کیا۔