عدالت نے وفاقی حکومت ،اوگرا،ایس ایس جی سی و دیگر فریقین سے 14 مارچ کو تحریری دلائل طلب کرلیے

جمعرات 7 مارچ 2024 17:35

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 مارچ2024ء) سندھ ہائی کورٹ نے قدرتی گیس کی قیمتوں اضافے کے خلاف درخواست پر نگراں حکومت کا 8 نومبر اور 14 دسمبر 2023 کا نوٹیفیکیشن معطل کردیا۔جمعرات کو سندھ ہائی کورٹ میں نگران حکومت کی جانب انڈسٹریز کو فراہم کی جانے والی قدرتی گیس کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔ایمپورٹ ایکسپورٹ کرنے والی چار سو سے زائد کمپنیوں نے نگراں حکومت کے فیصلے کے خلاف عدالت سے رجوع کرلیابیرسٹر ایان میمن نے موقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ قانون کے مطابق قدرتی گیس جس صوبے میں پیدا ہوگی سب سے پہلے اسی صوبے کی ضروریات کو پورا کیا جائے۔

تاثر ہے کہ بلوچستان میں قدرتی گیس کی سب سے زیادہ پیداوار ہوتی ہے۔بیرسٹر ایان میمن نے بتایا کہ ملک میں سب سے زیادہ قدرتی گیس صوبہ سندھ میں پیدا ہوتی ہے۔

(جاری ہے)

وکیل انڈسٹریز نے کہا کہ گیس کی قیمتوں میں اضافہ کرنا نگران وفاقی حکومت کا اختیار ہی نہیں تھا۔نگران وزیراعلی سندھ نے بھی وفاقی حکومت کو گیس کی قلت دور کرنے کے لئے خط لکھا تھا۔میمن وکیل انڈسٹریز نے کہا کہ نگران وفاقی حکومت نے انڈسٹریز کو 75 فیصد قدرتی گیس 25 فیصد آر ایل این جی کی بلنگ وصول کرنے کا نوٹیفیکیشن جاری کیا۔

نگران حکومت روز مرزہ کے معاملات چلا سکتی تھی میجر پالیسی میں فیصلہ نہیں لے سکتی تھی۔وکیل وفاقی حکومت نے بتایا کہ نگران وفاقی حکومت نے آئی ایم ایف کی شرط پر ریونیو بڑھانے کے لئے گیس کی قیمتوں میں اضافہ کیا۔جسٹس محمود اے خان نے وکیل سے استفسار کیا کہ حکومت اور آئی ایم ایف کے درمیان معاہدہ کہاں ہی جسٹس محمود اے خان نے وفاقی حکومت پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ جو کاپی عدالت میں پیش کی گئی ہے وہ معاہدہ نہیں بلکہ پریس ریلیز ہے۔

جسٹس محمود اے خان نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف کی پریس ریلیز کے مطابق شرط صرف ریونیو بڑھانے کی تھی ۔نگران حکومت کا گیس کی قیمتوں میں اضافے اور ٹیکس بڑھانے کا پرپوزل آپ کا تھا۔کاشف حنیف وکیل اوگرا نے موقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ درخواست گزار گیس کی قیمتوں میں اضافے کے فیصلوں میں موجود تھے ۔آدھے درخواست گزار حکومت میں شامل تھے اور صورت حال کو جانتے ہیں۔

جسٹس محمود اے خان نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ روحوں کا حال تو اللہ جانتا ہے ہم تو صرف اعمال دیکھ رہے ہیں۔وکیل وفاقی حکومت نے کہا کہ پالیسی معاملات میں عدالت کا مداخلت کا اختیار بھی نہیں ہے عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ یہ تو پرانی باتیں ہیں عدالت قانون دیکھے گی جو کچھ آپ نے کہا وہ بھی فیصلے میں لکھ دیں گے۔کاشف حنیف وکیل اوگرا نے موقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ قیمتوں کا تعین اوگرا کرتا ہے عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اوگرا ریگولر ہے معاملات کو کنٹرول بھی کرتا ہے۔

وکیل اوگرا نے موقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ اوگرا صرف منشی کا کام کرتا ہے۔سب سے زیادہ بینفشری چیمبر آف کامرس ہے۔اوگرا میں جو لوگ بیٹھے ہیں اتنے ہی پاکستانی ہیں جتنے دوسرے۔وکیل اوگرا نے کہا ہم قانون کی بات کرتے ہیں آپ نیت پر چلے جاتے ہیں۔عدالت نے گیس کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف درخواستوں پر حکم امتناع جاری کردیا۔عدالت نے نگران حکومت کا 8 نومبر اور 14 دسمبر 2023 کا نوٹیفیکیشن بھی معطل کردیا۔

عدالت نے کمپنیوں کو اضافی رقم ناظر سندھ ہائی کورٹ کے پاس جمع کرانے کی ہدایت کردی۔عدالت نے وفاقی حکومت کی ناظر کے بجائے وفاقی حکومت کو رقم فراہم کرنے کی استدعا مسترد کردی۔جسٹس محمود اے خان نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ جہاں اتنے سال ادھار پر گزارے ہیں اور بھی گزار لیں۔جب تک کیس پر حتمی فیصلہ نہیں ہوجاتا اضافی رقم ناظر سندھ ہائی کورٹ کے پاس ہی جمع رہے گی۔عدالت نے وفاقی حکومت ،اوگرا،ایس ایس جی سی و دیگر فریقین سے 14 مارچ کو تحریری دلائل طلب کرلیے۔