سبکدوش ہونیو الے سینیٹرز کی ملکی ترقی میں کاوشیں اور گراں قدر خدمات نئے آنے والے اراکین سینیٹ کے لئے قیمتی سرمایہ اور مشعل راہ ثابت ہوں گی،محمد صادق سنجرانی

جمعرات 7 مارچ 2024 18:02

سبکدوش ہونیو الے سینیٹرز کی ملکی ترقی میں کاوشیں اور گراں قدر خدمات ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 مارچ2024ء) چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی نے سبکدوش ہونے والے سینیٹرز کے اعزاز میں گزشتہ رات عشائیہ کا اہتمام کیا-چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی نے اس موقع پر اپنے خطاب میں سینیٹ کی موجودہ مدت کے اختتام پر سب کا شکر یہ ادا کیا-انہوں نے سبکدوش ہونے والے سینیٹرز کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے ثابت قدمی سے اس معزز ایوان کی کاروائی چلانے میں میرا ساتھ دیا۔

اپنے خطاب میں انہوںنے کہاکہ مجھے یقین ہے کہ آپ کی کاوشیں اور گراں قدر خدمات نئے آنے والے اراکین کے لئے ایک قیمتی سرمایہ اور مشعل راہ ثابت ہوں گی،آپ کی انتھک محنت ملک خداداد پاکستان کو پائیدار ترقی کی راہ پر گامزن کرنے میں مدد گار ثابت ہوگی۔

(جاری ہے)

اس موقع پر انہوں نے قائد ایوان سینیٹر اسحاق ڈار اور قائد حزب اختلاف سینیٹر ڈاکٹر شہزاد وسیم، اپوزیشن لیڈرز بلخصوص پہلی خاتون اپوزیشن لیڈر سینیٹر شیری رحمان، سینئر ساتھی راجہ ظفر الحق، شبلی فراز اور دیگر پارلیمانی پارٹیوں کے لیڈران کا بھی شکریہ ادا کیا-انہوں نے احسن طریقے سے اپنی ذمہ داریاں نبھانے پر سینیٹ کمیٹیوں کے چیئر پرسنز اور ممبران کو خصوصی داد دی-انہوںنے کہاکہ ایوان بالا کی انفرادیت اور وقار آپ کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں، فہم و فراست اور سیاسی بصیرت کے مرہون منت ہے۔

انہوںنے کہاکہ آپ کی قیمتی آرا، قانون سازی اور سینیٹ کے بحث مباحثوں میں بھر پور شرکت اور کمیٹی اجلاسوں کے سفارشات نے سینیٹ کی کارروائی موثر بنانے کے ضمن میں کلیدی اور قابل تحسین کردار ادا کیا۔چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ سینیٹ اراکین نے عوامی جذبات و احساسات اور قومی امنگوں کی موثر ترجمانی کی۔گزشتہ کئی سالوں سے ہمیں بحیثیت قوم بڑی آزمائشوں کا سامنا رہا ہے۔

انہوںنے کہاکہ مجھے فخر ہے کہ ہم نے اپنے قومی مفادات کے تحفظ اور مسائل کے حل لئے ایک ہو کر بے لوث اور باوقار طریقے سے کام کیا ہے۔ انہوںنے کہاکہ کئی محاذوں پر نمایاں کامیابیاں بھی حاصل کیں ہیں۔اپنے خطاب میں چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ یہ امر بھی باعث مسرت ہے کہ ہم نے سینیٹ کے اندرونی طریق ہائے کار اور قواعد کے ضمن میں مروجہ بین الاقوامی معیار کے مطابق خصوصی اصلاحات کیں ہیں۔

پائیدار ترقی کے اہداف (ایس ڈی جیز)نمبر 16.6 اور 16.7 کے مطابق پارلیمانی عمل کو بین الاقوامی معیار سے ہم آہنگ کرانے کے لئے سینیٹ نے ایک جامع خود احتسابی عمل کا آغاز کیاہے،اس اقدام کا مقصد قانون سازی اور نگرانی کے عمل کی موثریت کو مزید بڑھانا ہے۔اس موقع پر انہوں نے کہا کہ پارلیمانی سفارتکاری کے محاذ پر بھی سینیٹ آف پاکستان نے کئی کامیابیاں حاصل کی ہیں۔

انہوںنے کہاکہ اپارلیمانی سفارتکاری کے حوالے سے ایک بہت بڑی کامیابی پاکستان میں آئی پی سی کا قیام ہے،آئی پی سی کو اراکین و دیگر ساتھیوں کو ذاتی فنڈنگ سے اپنے پاں پر کھڑا کیا گیا ہے۔دنیا بھر کے پارلیمانی چیمبرز سے سینیٹ نے تعلقات استوار کئے، جن کا مقصد باہمی مفادات کا تحفظ، پارلیمانی عمل کو تقویت دینا اور پارلیمان کی استعدادکار بڑھانا ہے۔

اس ضمن میں ہم نے نیوزی لینڈ اور دیگر پارلیمنٹس کے ساتھ بین الپارلیمانی تعلقات مضبوط کئی-لیبیا کی پارلیمنٹ کے ساتھ بھی مفاہمتی یادداشت پر دستخط کئے۔اپنے خطاب میں محمد صادق سنجرانی نے کہا کہ پاکستان میں معیار تعلیم بلند کرنے اور تعلیم کے فروغ کیلئے ایجوکیشن پارلیمنٹرین کوکس کا قیام عمل میں لایاگیا۔ ایسے اقدامات اس امر کی غمازی کرتے ہیں کہ حقیقی تعلیم یافتہ معاشرے کے فروغ کے لئے ہم کس قدر پر عزم ہیں۔

اس کے علاوہ کانگریسی بجٹ آفس (CBO) کے اشتراک سے ایک پارلیمانی بجٹ آفس کا قیام بھی زیر عمل ہے جو بجٹ کے عمل کے آزاد جائزے کے لئے مددفراہم کرے گا۔مالی اختیارات پر نظر ثانی سے سینیٹ سیکرٹریٹ کے معاملات میں شفافیت اور احتساب کے عمل میں اضافہ ہوا ہے۔انہوںنے کہاکہ ایوان بالا کو خود کار بنانے (E-enablement)کا عمل ایک مکمل آٹومیٹڈ ای پارلیمنٹ کی جانب ہمارے سفر کا ایک اہم قدم ہے۔

ڈیجیٹل سینیٹ کا اقدام، آئی ٹی انفراسٹرکچر کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لئے لیا گیا ہے۔اس اقدام میں سینیٹ سمارٹ ڈاکومنٹس (SDOCS)شہریوں کی رسائی کے لئے ایک موبائل ایپلی کیشنز اور ٹیلی کاسٹنگ اور ویب کا سٹنگ خدمات کے حوالے سے جدت لانا بھی شامل ہے۔ان تمام اقدامات کی بدولت سینیٹ کی مجموعی کار کردگی میں واضح بہتری آئی ہے جو دوسرے اداروں کے لئے بھی قابل تقلید ہے۔

انہوں نے اس موقع پر پارلیمنٹری رپورٹرز ایسوسی ایشن میڈہا نمائندگان کا بھی شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے پارلیمان کی کارروائی کی بہترین رپورٹنگ کی۔اپنی مثبت اور تعمیری رپورٹنگ کے ذریعے پارلیمانی کارروائی کو قوم تک پہنچایا اور کارروائی کے دوران کمی بیشیوں کی نشاندہی کی جس کی بدولت ہمیں اپنا راستہ متعین کرنے کے حوالے سے رہنمائی ملی جو پارلیمان اور عوام کے درمیان ایک رابطہ کا باعث بنا-ان کا کہنا تھا کہ آئی سی ٹی انفراسٹرکچر کو جدید بنانے سے سینیٹرز اور سٹاف کے درمیان رابطوں کا عمل نمایاں طور پر بہتر ہوا ہے جس سے فیصلہ سازی اور گورننس پر بھی مثبت اثرات مرتب ہوئے ہیں۔

شہریوں کی رسائی کے لئے خدمات کا آغاز کیا گیا ہے جس میں فرینڈلی ویب اور موبائل ایپلی کیشنز شامل ہیں۔ان ایپلی کیشنز کی بدولت سینیٹ تک عوام الناس کی رسائی کافی آسان ہوگئی ہے۔سینیٹر ز کو ایسی موبائل ایپلی کیشنز تک رسائی حاصل ہے جن کی مدد سے وہ پارلیمانی کارروائی کے انتظام اور رابطہ کاری کو موثر بنا سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ تمام اقدامات اس امر کا ثبوت ہیں کہ ایوان بالا کو جدید خطوط پر استوار کرنے اور اس کی کارکردگی بہتر بنانے کے ضمن میں ہم انتہائی پر عزم ہیں۔

چیئرمین سینیٹ نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہم حالیہ انتخابات کے انعقاد کے بعد اپنے جمہوری سفر کے نئے مرحلے میں داخل ہونے والے ہیں اور عنقریب سینیٹ کے انتخابات بھی ہونے والے ہیں۔میں قوم سے مطالبہ کرتا ہوں کہ تعمیر وطن اور قوم کے تابناک مستقبل کے لئے اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کریں۔اتحاد و یگانگت سے ہم تمام مشکلات اور آزمائشوں میں ثابت قدم رہ سکتے ہیں۔اگرہماری صفوں میں اتحادر ہے تو ہم مشکلات کو مواقعوں میں تبدیل کر سکتے ہیں اور یہی ہمارے تابناک مستقبل کی ضمانت ہے۔