پشاور ہائیکورٹ نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں پر حلف لینے سے روکنے کے حکم امتناع میں توسیع کردی

جمعرات 7 مارچ 2024 22:23

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 07 مارچ2024ء) پشاور ہائیکورٹ نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں پر حلف لینے سے روکنے کے حکم امتناع میں توسیع کردی۔جسٹس اشتیاق ابراہیم کی سربراہی میں پشاور ہائیکورٹ کے پانچ رکنی لارجر بنچ نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کیلئے دائر درخواست پر سماعت کی۔لارجر بنچ میں جسٹس اشتیاق ابراہیم, جسٹس اعجاز انور, جسٹس ایس ایم عتیق شاہ, جسٹس شکیل احمد اور جسٹس سید ارشد علی شامل تھے سنی اتحاد کونسل کی جانب سے بابر اعوان اور قاضی انور عدالت میں پیش ہوئے ایڈیشنل اٹارنی جنرل اور دیگر فریقین کے وکلا بھی عدالت کر روبرو پیش ہوئے۔

بابر اعوان ایڈووکیٹ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ صدارتی الیکشن ہورہا ہے اور 93 سیٹوں والی پارٹی کو مخصوص نشستیں ہی نہیں دی گئی ہیں، جن کے صوبے میں ایک اسمبلی ممبر ہیں ان کو 2 مخصوص نشستیں ملی ہیں، الیکشن کمیشن نے تحفے میں ان پارٹیوں کو مخصوص نشستیں دی ہیں۔

(جاری ہے)

ایڈیشنل اٹارنی جنرل ثنا اللہ نے کہا کہ کیس کی تیاری کے لئے وقت چاہیے، اٹارنی جنرل آج سپریم کورٹ میں ہیں، اس کیس میں اگر ٹائم دیا جائے تو اچھا ہوگا۔

پی ٹی آئی وکیل قاضی انور ایڈووکیٹ نے بھی کہا کہ نئے ایڈووکیٹ جنرل کی تعیناتی آج ہوگی، تو پھر عدالت کوئی فیصلہ جاری کرے گی، انٹرم آرڈر کو تھوڑا موڈیفائی کردیں، جو خواتین منتخب ہوئی ہیں ان کا بھی حق ہے۔بعد ازاں جسٹس اشتیاق ابراہیم نے ریمارکس دیے کہ اٹارنی جنرل آئندہ سماعت پر پیش ہوں، حکم امتناع بدھ کے دن تک ہوگی، بدھ کے دن اس کیس کو دوبارہ سنیں گے۔پشاور ہائی کورٹ نے حکم امتناع میں 13 مارچ تک توسیع کرتے ہوئے سماعت ایک ہفتے کے لیے ملتوی کردی۔