نگراں وزیر تعلیم سندھ جاتے جاتے 100سے زائد سرکاری اسکولوں کو این جی اوز کے حوالے کرنے کا فیصلہ کر گئیں

جمعہ 8 مارچ 2024 22:45

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 مارچ2024ء) نگراں وزیر تعلیم سندھ رعنا حسین جاتے جاتے 100سے زائد سرکاری اسکولوں کو این جی اوز کے حوالے کرنے کا فیصلہ کر گئیں۔محکمہ تعلیم سے منسلک ذرائع کے مطابق100سے زائد سرکاری اسکولز کو این جی اوز کو دینے کا فیصلہ نگراں وزیر تعلیم رعنا حسین نے کیا تھا۔ذرائع نے بتایا کہ بجٹ محکمہ تعلیم کا ہوگا لیکن اسکول چلانے کی ذمہ داری این جی اوز کو دے دی گئی، شہر کی بڑی این جی اوز کو خستہ حال اسکول سونپے گئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق60سرکاری اسکول کراچی جبکہ دیگر اسکول سندھ کے مختلف شہروں میں ہیں، سرکاری اسکولوں کی خراب حالت دیکھ کر یہ فیصلہ لیا گیا۔یاد رہے کہ این جے وی، خاتون پاکستان، ملالہ گورنمنٹ اسکول سمیت متعدد تعلیمی ادارے این جی اوز چلا رہی ہیں۔

(جاری ہے)

گزشتہ ماہ فروری میں نگراں سندھ حکومت نے صوبے کے 6 اضلاع میں دو ارب روپے کی لاگت سے نئے اسکولوں کی تعمیر کے کام کا آغاز کیا۔

جن اضلاع میں پبلک اسکولوں کی تعمیر شروع کی گئی ان میں ٹنڈوالہیار، مٹیاری، ٹنڈو آدم، سانگھڑ، ٹنڈو محمد خان اور گھوٹکی شامل ہیں۔اسکولز کی تعمیراتی لاگت میں مہنگائی کے باعث دوبارہ نظر ثانی کی گئی اور اس کو بڑھا کر 2 ارب، 14 کروڑ، 88 لاکھ، 82 ہزار کر دیا گیا۔محکمہ منصوبہ بندی وترقیات نے پبلک اسکولوں کیلیے بجٹ جاری کرنے کی منظوری دی اور محکمہ خزانہ کو پانچوں منصوبوں کیلیے فنڈز جاری کرنے لیے خط لکھا۔خط میں کہا گیا تھا کہ رقم فوری جاری کی جائے تاکہ منصوبوں کو بروقت مکمل کیا جا سکے۔دوسری جانب محکمہ منصوبہ بندی کے مراسلے کے بعد مذکورہ پبلک اسکولوں کی تعمیر کیلیے مختص رقم جاری کرنے کی منظوری دی گئی۔