{وزیراعظم اور وزیر اعلی بلوچستان نوٹس لے علاقہ مکینوں کی اپیل

گ*مہنگائی نے غریب اور مزید اور بے روزگار طبقہ کے لوگوں کا جینا اور گزر پسر محال

منگل 12 مارچ 2024 20:30

=کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 مارچ2024ء) بلوچستان کے صنعتی زون شہر حب سوئی سدرن گیس احکام کی ہٹ دھرمی تا حال جاری ہے وزیراعظم اور وزیر اعلی بلوچستان کے احکامات کیلئے روشنی میں گھریلوں صارفین کو ماہ رمضان میں کھانا پکانے کے اوقات میں گیس فراہمی بلا تعطل جاری رکھنے کے احکامات جاری کئے مگر حب گیس احکام کی اپنی بادشاہت قائم کی ہوئی ہے وزیراعظم اور وزیر اعلی بلوچستان کے احکامات کو ہوا میں اڑا دیا ہے الہ آباد ٹان مگسی کالونی حب صارفین کو پچھلے 2 سالوں سے 24 گھنٹے حب گیس احکام کی جانب سے گیس کی فراہمی تا معطل ہے وزیراعظم اور وزیر اعلی بلوچستان نوٹس لے علاقہ مکینوں کی اپیل تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے صنعتی زون شہر حب سوئی سدرن گیس احکام کی ہٹ دھرمی تا حال جاری ہے وزیراعظم اور وزیر اعلی بلوچستان کے احکامات کی روشنی میں گھریلوں صارفین کو ماہ رمضان میں کھانا پکانے کے اوقات میں گھریلوں صارفین کو گیس فراہمی بلا تعطل جاری رکھنے کے احکامات جاری کئے مگر حب گیس احکام کی اپنی بادشاہت قائم کی ہوئی ہے وزیراعظم اور وزیر اعلی بلوچستان کے احکامات کو ہوا میں اڑا دیا ہے الہ آباد ٹان مگسی کالونی حب کے گھریلوں صارفین کو پچھلے 2 سالوں سے 24 گھنٹے گیس کی فراہمی تا معطل ہے حب شہر الہ آباد ٹان مگسی کالونی علاقہ مکینوں کے مطابق حب گیس احکام ہم گھریلوں صارفین کو پچھلے 2 سالوں سے 24 گھنٹے گیس کی فراہمی تا معطل ہے ہم لوگوں نے متعدد بار حب گیس افسران سمیت اعلی احکام تک درخواست اور نشاندہی کروانے کے باوجود اب تک ہمارے پورے علاقے کو تاحال حب گسی احکام کی جانب سے گیس کی فراہمی معطل ہے حب سوئی سدرن گیس احکام نے وزیر اعلی بلوچستان کے احکامات کو انہوں نے ہوا میں اڑا دیا ہے حب کے چند یونین کونسل میں کئی ماہ سے گھریلو صارفین کی گیس کی فراہمی تاحال معطل ہے سرفہرست حب سٹی میں شامل یونین کونسل الہ آباد ٹان مگسی کالونی میں پچھلے 2 سالوں سے گھریلوں صارفین کو گیس کی فراہمی 24 گھنٹے معطل ہے کھانے پینے کی اوقات صبح، دوپہر،اور رات میں بھی گھریلوں صارفین کو گیس فراہم نہیں کیا جا رہا ہے حب گیس احکام کی جانب سے علاقہ مکینوں کو گیس فراہم کرنے کی وجہ سے گھریلوں صارفین آئے روز اپنے بچوں سمیت سراپا احتجاج ہیں علاقہ کے مکینوں میں شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے علاقہ مکینوں کا کہنا ہیکہ آسمان سے باتیں کرنے والی اس مہنگائی نے غریب اور مزید اور بے روزگار طبقہ کے لوگوں کا جینا اور گزر پسر محال ہوچکا ہے ہم لوگ متبادل ایدھن افوٹ نہیں کرسکتے ہیں ہم لوگ محنت مزدور کریں یا بچوں کو بھوک میں رہنے کیلئے انکے روٹی پکانے کیلئے متبادل ایدھن کا بندوبست کرے گیس نہ ہونے کی وجہ سے ہمارے بچے کھانے کھائے بغیر بھوکا سو جاتے ہیں حب گیس افسران میں احساس اور انسانیت تک ختم ہو چکا ہے جبکہ یہاں پر قائم انڈسٹریز اور سی این جی فلینگ اسٹیشن کیلئے وافر مقدار میں گیس دستیاب ہے تو پھر حکومت کی جانب سے ہم گھریلوں صارفین کو گیس کا کوٹہ جو ہمیں دیا جاتا وہ ہمارے گیس کا حصہ کہاں جاتا ہے کس کو ملتا ہے آسمان کھا جاتا ہے یا پھر زمین کھا جاتا ہے الہ آباد ٹان مگسی کالونی کے اہلیان علاقہ کے مکینوں کے مطابق ہم لوگوں نے کئی بار آواز بلند کی مگر ہماری کسی نے نہ سنی اور نہ کسی زمہ داران نے اس دیرینہ مسئلے پر کوئی خاص توجہ دی گئی ہے الہ آباد ٹان مگسی کالونی کے علاقہ مکینوں کہنا ہیکہ ہم پھر اعلی احکام صوبائی اور وفاقی حکومت وقت کی توجہ مرکوز کرواتے ہوئے باالخصوص نئے وزیر اعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی اور وزیراعظم پاکستان شہباز شریف سے ہمیں بہت امیدیں وابستہ ہیں ہیکہ وہ ایک عوام دوست اور محبت کرنے والے شفیق انسان ہیں وزیراعظم اور وزیر اعلی کا منصب سنبھالتے ہی عوام کے مسائل کے متعلق احکامات کے متعلق نوٹس اور احکامات جاری کرنا شروع کر دیئے ہیں ہم نئے آنے والے وزیراعظم اور وزیر اعلی بلوچستان سے پر زور اپیل کرتے ہیں کہ ہمارے اس دیرینہ اشو کے متعلق نوٹس لیکر حب گیس احکام کے ہٹ دھرمی کا خلاف شخت نوٹس لیں اور انکوائری کا حکم صادر کردیں حکومت کی جانب سے گھریلوں صارفین کو فراہم کرنے والا گیس کا حصہ کہاں جاتا ہے آپ لوگ کس کو دے دیتے ہیں بصورت دیگر ہم لوگ مجبور ہوکر اپنے بچوں سمیت شخت گیر احتجاج کرنے پر مجبور ہو جائیں گے اور حب گیس انتظامیہ زمہ داران کے خلاف بلوچستان ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے۔