روس اورنیٹو کے درمیان براہ راست تصادم کا مطلب تیسری عالمی جنگ سےمحض ایک قدم دور ی ہوگا، روسی صدر

پیر 18 مارچ 2024 10:40

ماسکو (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 مارچ2024ء) روس کے نومنتخب صدر ولادی میر پوٹن نے کہا ہے کہ ان کے ملک اور نیٹو کے درمیان براہ راست تصادم کا مطلب یہ ہوگا کہ کرہ ارض تیسری عالمی جنگ سےمحض ایک قدم دور ہے اوران کا ملک یوکرین میں امن کے لئے مذاکرات کے حق میں ہے لیکن یہ امن مغرب کو یوکرین کے لئے ہتھیار تیار کرنے کے لئے درکار وقفے کی غرض سے نہیں ہونا چاہیے ۔

انڈیپنڈنٹ اردو کے مطابق صدر پوٹن نے یہ بیان روس میں حال ہی میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں واضح اکثریت حاصل کرنے کے بعد دیا ہے۔بظاہر ان کا یہ بیان فرانس کے صدر ایمانویل میکروں کے اس بیان کا ردعمل ہے جس میں فرانسیسی صدر نے گذشتہ ماہ کہا تھا کہ وہ مستقبل میں یوکرین کے اندر زمینی فوجیوں کی تعیناتی کو خارج از امکان قرار نہیں دے سکتے۔

(جاری ہے)

روسی صدر اکثر مغربی ممالک کو جوہری جنگ کے خطرات بارے متنبہ کرتے رہے ہیں لیکن ان کا کہنا ہے کہ انہوں نے کبھی یوکرین میں جوہری ہتھیاروں کے استعمال کی ضرورت محسوس نہیں کی ۔فرانسیسی صدر میکروں کے بیان اور روس اور نیٹو کے درمیان تصادم کے خطرات اور امکانات کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں روسی صدر نے کہا کہ جدید دنیا میں سب کچھ ممکن ہے۔

اور اگر ایسا ہوا تو یہ بات واضح ہے کہ اس سے تیسری عالمی جنگ ایک قدم دور رہ جائے گی لیکن انہیں ایسا نہیں لگتا کہ کسی کو بھی اس میں دلچسپی ہو سکتی ہے۔ روسی صدر نے مزید کہا کہ نیٹو کے فوجی اہلکار یوکرین میں پہلے ہی موجود ہیں اور روس نے میدان جنگ میں لڑنے والے فوجیوں کو انگریزی اور فرانسیسی دونوں زبانیں بولتے سنا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ کوئی اچھی صورتحال نہیں خاص طور پر نیٹو فوجیوں کے لئے، اس لئے کہ وہ وہاں بڑی تعداد میں مر رہے ہیں۔

اس سوال کے جواب میں کہ کیا وہ یوکرین کےعلاقے خارکیو پر قبضہ کرنا ضروری سمجھتے ہیں، روسی صدر نے کہا کہ اگریوکرین کی طرف سے حملے جاری رہے تو روس اپنے علاقے کے دفاع کے لیے یوکرین کے مزید علاقوں میں ایک بفر زون تشکیل دے گا اور اس طرح کا علاقہ اتنا بڑا ہو سکتا ہے کہ غیر ملکی ساختہ اسلحے کو روسی علاقے تک پہنچنے سے روکا جا سکے۔روسی صدر نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ فرانسیسی صدر یوکرین میں جنگ کو بھڑکانے کی کوشش روک دیں اور امن قائم کرنے میں کردار ادا کریں ایسا لگتا ہے کہ فرانس کردار ادا کر سکتا ہے۔

ابھی بھی سب کچھ ختم نہیں ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں یہ بار بار کہہ رہا ہوں اور میں دوبارہ یہ کہوں گا کہ ہم امن مذاکرات کے حق میں ہیں لیکن صرف اس لیے نہیں کہ دشمن کے پاس گولہ بارود ختم ہو رہا ہے اور نہ اس لئے کہ مغرب کو یوکرین کے لئے اسلحہ تیار کرنے کے لئے ڈیڑھ سال کا وقفہ درکا ر ہے۔انہوں نے روس کے صدارتی انتخاب پر امریکا اور مغربی ممالک کی تنقید کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ امریکی انتخابات جمہوری نہیں ہیں۔ انہوں نے امریکی صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ریاستی طاقت کے استعمال پر بھی تنقید کی۔ امریکا میں جو کچھ ہو رہا ہے اس پر پوری دنیا ہنس رہی ہے۔یہ جمہوریت نہیں، محض تباہی ہے