صحافت ایک مقدس پیشہ ہے ، ایک صحافی معاشرے کا آئینہ ہوتا ہے

صحافی کا بہترین لباس میں نظر آنا اُس کا بنیادی حق ہے،معروف ڈریس ایکسپرٹ حامد سعید کا لاہور پریس کلب میں" صحافت اور ڈریس" کے موضوع پر صحافتی برادری سے خطاب

Shahid Nazir Ch شاہد نذیر چودھری پیر 18 مارچ 2024 11:59

صحافت ایک مقدس پیشہ ہے ، ایک صحافی معاشرے کا آئینہ ہوتا ہے
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 18 مارچ 2024ء ) معروف ڈریس ایکسپرٹ حامد سعید نے لاہور پریس کلب میں" صحافت اور ڈریس" کے موضوع پر صحافتی برادری سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صحافت ایک مقدس پیشہ ہے ، ایک صحافی معاشرے کا آئینہ ہوتا ہے جبکہ صحافی کا بہترین لباس میں نظر آنا اُس کا بنیادی حق ہے۔ اچھا لباس پہنناہمارے دین کا طرہ امتیاز ہے، ایک صحافی کو چاہیے کہ وہ اچھا لباس پہن کر گھر سے نکلے۔

کم خرچ میں بھی اچھے لباس کا انتخاب کیا جاسکتا ہےلیکن روزانہ کی بنیاد پرلباس کو بہتر رکھنا اور اس کو آگے لے کر چلنا یہ ایک صحافی کی بنیادی ضرورت ہے۔ صحافی جب اچھا لباس پہن کر کسی جگہ پر جاتا ہے تو وہ جہاں ادارہ کی نمائندگی کرتا ہے وہی پر وہ پوری صحافتی برادری کا بھی نمائندہ بن کروہاں موجودہوتا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ صحافی، صحافت اور معاشرہ یہ ایک ہی معاشرے کی کئی اکائیوں سے مل کر ایک نظام بنتاہے۔

حامد سعید کا کہنا تھا کہ اچھا لکھاری،اچھا کالم نگار، اچھا رپورٹر اور اچھا انوسٹیگیشن رپورٹر کے ساتھ ساتھ اچھا لباس پہننے والا بھی اچھا صحافی ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جن صحافیوں نے پہلے دن سے اپنے لباس پر توجہ دی ہوتی ہے وہ عام صحافی سے آگے نکل جاتے ہیں کیونکہ اچھا لباس پہننے والا بند ہ ہی اچھی مجالس میں دوستانہ ماحول کے زور پر آگے بڑھتا ہے۔

کیونکہ اچھے لباس کے انتخاب سے اچھا نظام ڈویلپ ہونے کے ساتھ ساتھ اچھے اور معیاری حلقوں میں رسائی ممکن ہوتی ہےاوراچھے لباس پہننے سے اعلیٰ حلقوں میں حکومتی اور اپوزیشن کے اہم عہدیداران سے ملنے کی طاقت اچھے لباس میں چھپی ہوئی ہوتی ہے۔ جس طرح ایک صحافی اچھے لہجے کا مالک ہونا،اچھی ریسرچ اور اچھی انویسٹیگیشن رپورٹنگ کا ماہر ہو،اسی طرح ایک صحافی کو چاہیے کہ وہ اپنے اوپر اس بات کو لازم کرے کہ اُس کا اچھا نظر آنا بھی حقیقی صحافت کی نمائندگی ظاہر کرتا ہے۔

حامد سعید نے مزید کہا کہ لاہور پریس کلب کا شمار پاکستان کے ان پریس کلبوں میں ہوتا ہے جہاں سب سے زیادہ صحافی جڑے ہوئے ہیں اور سب سےزیادہ ممبر شپ ہے۔ آج یہاں میراگفتگوکرنے کا مقصد ہی یہی ہے کہ آپ لوگوں کو ایک اچھے ڈریس کے لیے رہنمائی دوں۔انہوں نے کہا کہ میں نے امریکہ کے شہر نیویارک میں سالہا سال ڈریس پر کام کیا ہے۔اس وقت بھی میری یہ خواہش ہے کہ پاکستانی معاشرے میں اچھے لباس والے لوگوں میںصحافی برادری بھی شامل ہو۔

انہوں نے کہا کہ میرا یہ مقصد ہے کہ عام صحافی بھی اچھے لباس کا انتخاب کرے تاکہ وہ دور پہچانا جائے کہ ایک معیاری صحافی آرہا ہے۔ تقریب کے آخر میں لاہور پریس کلپ کے نائب صدر امجد عثمانی نے حامد سعید کو یادگاری شیلڈ پیش کرتے ہوئے ان کی گفتگو کا خیر مقدم کیا۔