آئی ایم ایف نے بجلی 7 روپے مہنگی کرنے کا فیصلہ غیر منصفانہ قرار دے دیا

نہ ڈالر مہنگا ہوا، نہ ایندھن کی قیمتوں میں کوئی تبدیلی ہوئی، پھر بجلی کیسے مہنگی کر دی؟ آئی ایم ایف ٹیم کے حکومت سے سخت سوالات

muhammad ali محمد علی پیر 18 مارچ 2024 20:03

آئی ایم ایف نے بجلی 7 روپے مہنگی کرنے کا فیصلہ غیر منصفانہ قرار دے دیا
لاہور (اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 18 مارچ 2024ء) نہ ڈالر مہنگا ہوا، نہ ایندھن کی قیمتوں میں کوئی تبدیلی ہوئی، پھر بجلی کیسے مہنگی کر دی؟ آئی ایم ایف نے بجلی 7 روپے مہنگی کرنے کا فیصلہ غیر منصفانہ قرار دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف نے بجلی کی چوری کے خلاف جاری مہم کی صلاحیت پر سوالات اٹھائے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات کے دوران حکومت کو مہنگے درآمدی ایندھن کی وجہ سے مارچ میں بجلی کی فی یونٹ قیمت میں 7 روپے کا اضافہ کرنے پر بھی سخت سوالات کا سامنا کرنا پڑا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے مارچ میں فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں 7 روپے فی یونٹ اضافے پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ ایکسچینج ریٹ مستحکم رہنے اور ایندھن کی قیمتوں میں کوئی تبدیلی نہ ہونے کی بناء پر یہ اضافہ غیر منصفانہ ہے۔

(جاری ہے)

آئی ایم ایف نے گردشی قرضے کو 263 ارب روپے تک محدود کرنے کے حکومتی دعووں پر بھی شکوک و شبہات کا اظہار کیا، کیوں کہ رواں مالی سال کے سات ماہ کے دوران ہی گردشی قرضہ 200 ارب روپے تک پہنچ چکا ہے، جو کہ مجموعی گردشی قرضے کو رواں سال 2.31 ہزار ارب روپے تک رکھنے کے ہدف کو غیریقینی بناتا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے بجلی چوری کے خلاف جاری مہم کی کامیابی اور پاور ڈسٹریبیوشن کمپنیوں کی نگرانی میں فوج کے کردار پر بھی شکوک و شبہات کا اظہار کیا۔ آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ بجلی چوری کے خلاف مہم قلیل المدتی حل ہے، پائیدار حل کیلیے حکومت کو پاور ڈسٹریبیوشن نیٹ ورک کی ڈیجیٹل مانیٹرنگ پر فوکس کرنا ہوگا۔ حکومت نے آئی ایم ایف کو بتایا کہ اس نے بجلی چوری کے خلاف مہم کے ذریعے رواں مالی سال کے دوران 82 ارب روپے جمع کیے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے بلوچستان میں ذرعی ٹیوب ویلز کو دی گئی سبسڈیز کے خاتمے کیلیے نئی ٹائم لائن کا مطالبہ بھی کیا ہے۔