وزیراعظم ملکی معیشت کی بحالی، مہنگائی بروزگاری سمیت دیگر بحرانوں کاخاتمہ اولین ترجیح ، PTI چاہتی ہے کہ ملک دیوالیہ ہوجائے،فرح ناز اکبر

منفی سیاست کے پیروکاروں کو اپنے ذاتی مفادات کے علاوہ کوئی چیز عزیز نہیں،بیرون ملک اپنے وطن کی عزت کا تماشہ لگانا قابل افسوس ہے،رکن قومی اسمبلی

پیر 18 مارچ 2024 23:12

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 مارچ2024ء) پاکستان مسلم لیگ(ن) کی رکن قومی اسمبلی و مسلم لیگ(ن)شعبہ خواتین اسلام آباد کی صدر فرح ناز اکبر نے اپنے جاری بیان میںکہاہے کہ بیرون ملک اپنے وطن کی عزت کا تماشہ لگاناقابل افسوس ہے مگر منفی سیاست کے پیروکاروں کو اپنے ذاتی مفادات کے علاوہ کچھ چیز عزیز نہیں ہے،ملک اور ملکی اداروں کے خلاف ہرزہ سرائی قابل مذمت ہے اور ایسے اجتماعات کے آرگنائزرز کسی رعایت کے مستحق نہیں ہیں۔

انہوںنے کہاکہ ماضی میں بھیIMFپروگرام اور سی پیک کو ناکام بنانے والوں کی کوششیں اب بھی جاری ہیں مگر وہ اپنے قابل مذمت عزائم میں نہ اُس وقت کامیاب ہوئے تھے اور نہ آئندہ کامیاب ہوں گے،ملک کامفاد سب کامشترکہ مفاد ہے اور مشترکہ ملکی مفاد کے خلاف کام کرنے والے محبت وطن نہیں ہوسکتے،عوام کی خوشحالی ملک کے مالی استحکام سے وابستہ ہے اور مالی استحکام کیلئے کی جانے والی کوششوں کو سبوتاژ کرنے والے نہ تو ملک سے ہمدرد ہیں اور نہ ہی اپنی سیاست سے مخلص ہیں بلکہ اُن کا ایجنڈا کچھ اور ہی ہے، پاکستان تعمیر وترقی وخوشحالی،امن اور سلامتی کی راہ پر گامزن ہیں اور ہم ملکی سلامتی پر کوئی آنچ نہیں آنے دیں گے۔

(جاری ہے)

مسلم لیگی رہنما فرح ناز اکبر نے کہاکہ قائد نوازشریف اور وزیراعظم شہبازشریف دونوں میں اپنی اپنی خصوصیات ہیں دونوں کا تقابلی جائزہ نہیں لیاجاسکتا،مسلم لیگ (ن)کے قائدین نے انتقامی نہیں بلکہ ہمیشہ مفاہمت کی سیاست کی ہے جبکہ پی ٹی آئی نے سیاسی اور قانونی بحران پیدا کرنے کی کوشش کی تاکہ ملک دیوالیہ ہوجائے، ہم نے کہاتھاکہ آئیں آپ حکومت بنائیں ، خودحکومت نہیں بنائی ہمیں بھی کہاحکومت نہ بنائیں تاکہ آئینی بحران ہو،آج آپ انگلیاں اٹھا رہے ہیں کہ یہ کام نہیں ہو رہا، آپ حکومت کرتے تو یہی کام آپ کی نگرانی میںہوتے۔

انہوں نے کہاکہ ہماری طرف سے یہی پیغام ہے کہ ہم مفاہمت کیلئے قدم نہیں ہاتھ بھی بڑھا رہے ہیں لیکن مفاہمت کرنی ہے یا نہیں یہ صرف ہمارا فیصلہ نہیں ہے، پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر کی بات چیت کی خواہش اور وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا آنا مثبت بات ہے،جسے ووٹ ملا وہ آئے اور عوام کے دکھ درد کا مداوا کرے، حکومت مفاہمت کیلئے ہاتھ بڑھا رہی ہے لیکن مفاہمت کرنا یا نہ کرنا ہمارے اختیار میںنہیں ہے۔