مکہ مکرمہ انٹرنیشنل کانفرنس میں مولانا فضل الرحمن کی تقریر امت مسلمہ کی آواز ہے، مسلم دنیا کو فلسطین کے ساتھ کھڑے ہونے کیلئے قائد جمعیت کی رہنما تجاویزمسلم حکمرانوں کو خواب غفلت سے بیدار کرنے کیلئے معاون جبکہ مظلوم فلسطینیوں کے زخموں پر مرہم رکھنے کی مانند ہیں

ا*مولانا عبد الرحمن رفیق امیر جے یو آئی ضلع کوئٹہ اور دیگر کا بیان

پیر 18 مارچ 2024 22:55

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 مارچ2024ء) جمعیت علما اسلام ضلع کوئٹہ کے امیر مولانا عبد الرحمن رفیق ،سنئیر نائب امیر مولانا خورشید احمد ،جنرل سیکریٹری حاجی بشیر احمد کاکڑ ،سرپرست مولانا قاری مہر اللہ شیخ ،مولانا احمد جان ،مولانا محمد ہاشم خیشکی ،شیخ مولانا عبد الاحد محمد حسنی ،مولانا حکیم حبیب اللہ ،حافظ عبد الحق حقانی ،مولانا محمد ایوب ،مولانا محمد اشرف جان ،مفتی غلام نبی محمدی ،مفتی عبد السلام رئیسانی ،مولانا محمد ایوب ،حافظ مسعود احمد سیکرٹری ،اطلاعات عبدالغنی شہزاد حافظ شبیر احمد مدنی ،حافظ سراج الدین ،حاجی محمد شاہ لالا ،حاجی ولی محمدبڑیچ ،میر سرفراز شاہوانی ایڈووکیٹ ،سالار حافظ سید سعداللہ آغا ،میر فاروق لانگو ،حاجی صالح محمد،مفتی نیک محمد فاروقی ،مولانا حافظ سردار محمد نورزئی ،حافظ خلیل احمد سارنگزئی ،مولانا جمال الدین حقانی ،مولانا محمد طاہر توحیدی ،مولانا محمد عارف شمشیر ،حافظ دوست محمد مفتی محمد ابوبکر ،ملک نصیر احمد ایڈووکیٹ اور دیگر نے کہا ہے مکہ مکرمہ انٹرنیشنل کانفرنس میں مولانا فضل الرحمن کی تقریر امت مسلمہ کی آواز ہے، مسلم دنیا کو فلسطین کے ساتھ کھڑے ہونے کیلئے قائد جمعیت مولانا فضل الرحمن کی رہنما تجاویز مظلوم فلسطینیوں کے زخموں پر مرہم رکھنے کی مانند ہیں ۔

(جاری ہے)

گزشتہ روز مکہ مکرمہ میں بین الاقوامی کانفرنس میں مسلم دنیا کے نمائندوں اور سکالرز کے سامنے جمعیت علما اسلام کے سربراہ نے جو تجاویز رکھیں وہ امت مسلمہ اور مسلم حکمرانوں کو خواب غفلت سے بیدار کرنے کیلئے معاون ثابت ہوں گی ۔انہوں نے کہا کہ فلسطین کے مظلوم عوام کی ہرقسم اعانت امت مسلمہ کی ذمہ داری ہے، اسرائیل کی جارحیت مسلمانوں کے لئے انتہائی اندوہ ناک اور کرب ناک سانحہ ہے لیکن تعجب ہم مسلمانوں پر کہ ہم بے حسی اور بے شعوری کی اس انتہا پر پہنچ گئے ہیں کہ اسرائیل کی حمایت کیلئے نسلوں کو تیار کرنے پر مسلم ممالک میں کام کیا جارہا ہے ، اگر فلسطینی مجاہدین کی دینی حمیت آڑے نہ آتی اور وہ مسلسل برسرپیکار نہ ہو تے تو خدانخواستہ شاید فلسطین صفحہ ہستی سے مٹ چکا ہوتا۔

فلسطین کے نہتے مسلمانوں پر ظلم بالائے ظلم ڈھائے رکھا ہے۔ اس سے بڑھ کر بدقسمتی کیا ہوسکتی ہے کہ عالمی قوتیں بجائے ان مظالم کی بیخ کنی کے برابر اسرائیل کی پشت پناہی میں مصروف ہیں، حق کو باطل اور باطل کو حق بنا کر پیش کرتے ہیں اور کھلم کھلا دوہرا رویہ رکھا ہے کہ اگر اسرائیل کچھ بھی کرے تو صد فیصد درست، لیکن اگر فلسطینی مسلمان "تنگ آمد بجنگ آمد" کی وجہ سے دفاعی پوزیشن میں تھوڑا سی بھی حرکت کرے تو دہشت گردی، شدت پسندی اور نجانے کتنے طعنے ان کی گریبان کے ہار بن جاتے ہیں۔ جے یوآئی ضلع کوئٹہ کے رہنماں نے قائد جمعیت مولانا فضل الرحمن کی سلامتی اور درازی عمر کیلئے خصوصی دعاں کا اہتمام کیا ۔