شوکت یوسفزئی نے 15 کروڑ ہرجانہ کیس کا فیصلہ چیلنج کردیا

فیصلہ کالعدم قرار دے کر صفائی کا موقع دیا جائے۔ رہنماء پی ٹی آئی کی درخواست میں استدعا

Sajid Ali ساجد علی منگل 19 مارچ 2024 13:23

شوکت یوسفزئی نے 15 کروڑ ہرجانہ کیس کا فیصلہ چیلنج کردیا
پشاور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 19 مارچ 2024ء ) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شوکت یوسفزئی نے عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفند یار ولی کے حق میں 15 کروڑ ہرجانہ کیس کا فیصلہ چیلنج کردیا۔ تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی رہنماء اور سابق صوبائی وزیر شوکت یوسفزئی کی جانب سے اس حوالے سے ایڈیشنل سیشن جج اعجاز الرحمان کی عدالت میں درخواست دائر کردی گئی ہے، جس میں ان کی طرف سے استدعا کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ یکطرفہ کارروائی روکنے کے لیے پہلے بھی درخواست دی تھی، اب بھی درخواست کی جاتی ہے کہ فیصلہ کالعدم قرار دے کر صفائی کا موقع دیا جائے۔

بتایا جارہا ہے کہ شوکت یوسف زئی نے عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفندیار ولی پر 25 ملین ڈالر کے عوض پختونوں کو بیچنے کا بیان دیا تھا، عدالت نے گزشتہ روز عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفند یار ولی کی جانب سے دائر ہرجانے کے کیس میں پی ٹی آئی رہنماء شوکت یوسفزئی کو 15 کروڑ روپے ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دیا گیا ہے، پشاور کی مقامی عدالت کے ایڈیشنل اینڈ سیشن جج اعجاز الرحمٰن قاضی نے اس کیس کا فیصلہ سنایا۔

(جاری ہے)

عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا گیا کہ شوکت یوسفزئی طلبی کے باوجود عدالت میں پیش نہیں ہوئے، ان کی عدم پیشی پر یکطرفہ کارروائی کی گئی، سربراہ عوامی نیشنل پارٹی اسفندیار ولی نے دسمبر 2019ء میں شوکت یوسف زئی کے خلاف 15 کروڑ روپے ہرجانے کا کیس دائر کیا تھا، اے این پی رہنما نے ہتک عزت آرڈیننس 2002 کے سیکشن 8 کے تحت نوٹس جاری کیا۔ نوٹس میں کہا گیا کہ اپوزیشن رہنماوٴں پر تنقید کرتے ہوئے شوکت یوسفزئی نے اسفندیار ولی خان پر الزام لگا کر بدنام کیا کہ انہوں نے 25 ملین ڈالر کے عوض پشتونوں کو فروخت کیا، کوئی ثبوت، بنیاد یا جواز کا ذکر کیے بغیر انہوں نے براہ راست رہنما اے این پی پر توہین آمیز زبان میں الزام لگایا۔

واضح رہے کہ 31 جولائی 2019 کو عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اسفندیار ولی خان نے اس وقت کے خیبرپختونخوا کے وزیر اطلاعات شوکت یوسف زئی کو قانونی نوٹس بھجوایا تھا، جس میں ان سے نیوز کانفرنس کے دوران ’ہتک آمیز الزامات‘ لگانے پر معافی مانگے کا کہا گیا، اسفندیار ولی کا اپنے نوٹس میں یہ بھی کہنا تھا کہ سابق صوبائی وزیر شوکت یوسفزئی اگر معافی نہیں مانگتے تو ان کے خلاف 10 کروڑ روپے کا ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا جائے گا۔