بجلی اور گیس چوروں کے خلاف وزارت داخلہ ان ایکشن

کریک ڈاؤن کیلئے سپیشل ٹیمیں تشکیل، ایف آئی اے کو خصوصی ٹاسک دے دیا

Sajid Ali ساجد علی جمعرات 21 مارچ 2024 10:37

بجلی اور گیس چوروں کے خلاف وزارت داخلہ ان ایکشن
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 21 مارچ 2024ء ) وزارت داخلہ نے بجلی اور گیس چوروں کے خلاف ملک بھر میں کریک ڈاؤن کا فیصلہ کرلیا، وزیرداخلہ محسن نقوی کی ہدایت پر بجلی اور گیس چوروں کے خلاف کریک ڈاؤن کے لئے سپیشل ٹیمیں تشکیل دے دی گئیں، وزیرداخلہ نے اس مقصد کے لیے ایف آئی اے کو خصوصی ٹاسک دے دیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیر داخلہ کی زیر صدارت اسلام آباد میں خصوصی اجلاس ہوا جہاں ایف آئی اے حکام نے یونان کشتی حادثے کی تفصیلی رپورٹ پیش کی، اس موقع پر محسن نقوی نے کہا کہ اس سانحہ میں ملوث تمام عناصر کو کیفر کردار تک پہنچانا ہوگا۔

، انسانی سمگلروں کے خلاف کارروائی کو یقینی بنایا جائے تاکہ اس ناسور کا خاتمہ ہوسکے۔ معلوم ہوا ہے کہ اجلاس میں سیکرٹری داخلہ، ایڈیشنل ڈی جیز اور پاکستان کے تمام ریجن کے ڈائریکٹرز نے شرکت کی، اجلاس کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ ہنڈی حوالہ میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی سے پاکستانی روپے کی قدر میں بہتری آئی ہے، جس پر وزیر داخلہ نے ایف آئی اے کو ہنڈی حوالہ میں ملوث افراد کے خلاف گھیرا مزید تنگ کرنے کی ہدایت کی۔

(جاری ہے)

بتایا جارہا ہے کہ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے نیشنل کاونٹر ٹررازم اتھارٹی نیکٹا ہیڈ کوارٹر کا دورہ کیا جہاں پر وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی کی زیر صدارت نیکٹا ہیڈکوارٹر میں اجلاس میں متعدد بڑے فیصلے کئے گئے، اجلاس میں دہشتگردی کے خلاف جنگ میں نیکتا کو فرنٹ فٹ پر لڑانے کا فیصلہ کیا گیا۔ وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے کہا کہ نیکٹا نے جدید خطوط پر تنظیم نو ( ری سٹرکچرنگ ) کی جائے گی، نیشنل ایکشن پلان کی کوآرڈینیشن کمیٹی نے اگلے ہفتے اجلاس طلب کرلیا، دہشتگردی کے ہر واقعہ کے بعد کی جانے والی کارروائی سے زیادہ اہم ہے کہ ہم دہشت گردوں کے خلاف پیشگی ایکشن لیں اور دہشتگردوں اور ان کے سہولت کاروں کو خاتمہ کیا جائے۔

وفاقی وزیرداخلہ نے کہا کہ اب عملی اقدامات کرنا ہوں گے، کسی دہشت گرد تنظیم کو معافی نہیں ملے گی، دہشتگردوں کے انتہا پسند نظریہ کے خلاف پاکستانی قومی بیانیہ کی بڑے پیمانے پر ترویج کرنا ہو گی، دہشتگردی اور انتہا پسندی کے خلاف جامع حکمت عملی ترتیب دی جائے، نیشنل ایکشن پلان پرمکمل عملدرآمد کیا جائے۔