کثیرجہتی اداروں کو ترقی پذیر ممالک میں جوہری توانائی کے شعبہ کی فنانسنگ پر غور کرنا چاہیے، وزیر خارجہ

جمعہ 22 مارچ 2024 16:58

کثیرجہتی اداروں کو ترقی پذیر ممالک میں جوہری توانائی کے شعبہ کی فنانسنگ ..
برسلز (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 مارچ2024ء) وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ بیلجیم اور بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے )کی میزبانی میں برسلز میں ہونے والے پہلے نیوکلیئر سمٹ میں پاکستان کی بھرپور نمائندگی کی، سربراہ اجلاس کے دوران ترکیہ کے وزیر خارجہ، متحدہ عرب امارات کے توانائی اور انفراسٹرکچر کے وزیرکے علاوہ چین کے نائب وزیراعظم سے مثبت اور حوصلہ افزا ملاقاتیں ہوئیں۔

برسلز میں منعقد ہ جوہری توانائی سربراہی اجلاس اور دورہ برسلز کے حوالے سے ایک وڈیو پیغام میں انہوں نے کہا کہ نیوکلیئر سمٹ کے موقع پر بین الاقوامی ایٹمی توانائی ادارے کے ڈائریکٹر جنرل اور آذر بائیجان کے وزیر خارجہ بھی ملاقات ہوئی۔ وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار نے کہا کہ گزشتہ دور حکومت میں مشترکہ وزارتی اجلاس کے موقع پر آذربائیجان کے صدر اور دیگر حکومتی عہدیداران سے ملاقاتیں ہوئی تھیں جس میں باہمی دوستی اور حمایت کا اعادہ کیا گیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی سے جو ممالک سب سے زیادہ متاثر ہورہے یا جنہیں نقصانات ہوسکتے ہیں ان میں پاکستان بھی شامل ہے، گزشتہ سیلاب میں پاکستان کو شدید نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔ انہوں نے نیو کلیئر سمٹ کو حوصلہ افزا قرار دیتے ہوئے کہاکہ اس میں نئے آئیڈیاز سامنے آئے ہیں جن کی پاکستان نے حمایت کی۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان جوہری توانائی سے ساڑھے تین ہزار میگاواٹ سے زیادہ بجلی بنا رہا ہے، گزشتہ سال پی ڈی ایم حکومت نے چشمہ کے سی فائیو منصوبے کی منظوری دی تھی اور چین کی معاونت سے ہم اس منصوبے پر کام کر رہے ہیں ۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ یہ بات خوش آئند ہے کہ نیوکلیئر سمٹ کے دوران شرکا نے کہا کہ پن بجلی کے بعد جوہری توانائی متبادل توانائی ہے، پن بجلی کے بعد یہ محفوظ اور کم لاگت سے تیار ہونے والی بجلی ہے اور اس وقت دنیا کو اس کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ترقی پذیر ممالک کو مالیاتی ادارے نیوکلیئر کی وجہ سے اس کی فنانسنگ نہیں کرتے تھے لیکن اب عالمی سطح پر اس کے بارے میں رائے تبدیل ہورہی ہے۔

وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈارنے کہاکہ میں نے نیو کلیئر سمٹ کے موقع پر کہا کہ کثیرجہتی اداروں کو اس کی فنانسنگ پر غور کرنا چاہئے تاکہ ترقی پذیر ممالک کو بھی جوہری توانائی میسر ہوسکے اور وہ اس کے منصوبے لگا سکیں ۔انہوں نے کہاکہ سربراہ اجلاس کے دوران کئی ممالک کے وزرائے اعظم اور وفود کے سربراہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ بین الاقوامی مالیاتی اور کثیرجہتی اداروں کو چاہئے کہ وہ اس تجویز پرغورکریں۔ انہوں نے کہاکہ ان کے دورہ برسلز کے دوران بیلجیم میں پاکستان کی سفیر آمنہ بلوچ، ویانا میں پاکستان کے سفیر آفتاب کھوکھر اور ان کی ٹیم نے بہت متحرک کردار ادا کیا ۔ انہوں نے کہاکہ یہ دورہ اگرچہ مختصر تھا لیکن قلیل وقت میں پاکستان کی بھرپور نمائندگی کی۔