sگریڈ1 تا 16کے تمام ملازمین کی اپگریڈیشن کی جائی: رانا رضوان

اتوار 24 مارچ 2024 18:15

rلاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 مارچ2024ء) پاکستان انڈسٹریل ٹیکنالوجی اسسٹینس سینٹر ( پیٹاک ) کے ملازمین اپنے مطالبات کے حق میں سڑکوں پر نکل آئے۔مطالبات منظور نہ ہونے پر گورنر ہائوس اور وزیر اعلیٰ ہائوس کے سامنے دھرنے کا اعلان۔ ( پیٹاک ) ایمپلائز یونین سی بی اے کے صدرفراز بٹ، جنرل سیکرٹری رانا رضوان اور پٹاک ورکرز یونین کے صدرسہیل احمد گجر، جنرل سیکرٹری عزیر قدیر راجپوت نے حکومت سے مطالبہ کیاہے کہ ادارے سے نکالے گئے ڈیلی ویجز ملازمین کو بحال کیا جائے، گورنمنٹ کے اعلان کے مطابق گریڈ1 تا 16کے تمام ملازمین کی اپگریڈیشن کی جائے،گورنمنٹ کے اعلان کے مطابق تنخواہوں میں 35 فیصد فوری اضافہ کیاجائے،ملازمین کو 5 سال سے رکے ہوئے وردیوں کے پیسے ادا کئے جائیں،سرکاری حج کوٹہ بحال کیا جائے،55 فیصد ہاؤس رینٹ بحال کیا جائے ،نگران ڈی جی پٹاک کی جانب سے اپنے حقوق کی آواز بلند کرنے والے پاکستان انڈسٹریل ٹیکنالوجی اسسٹینس سینٹر ( پیٹاک ) ایمپلائز یونین سی بی اے ،پٹاک ورکرز یونین اور ملازمین کو حراساںکرنے پرنگران ڈی جی عرفان جرال، اس کے بھائیوں عمران جرال اور کا شف جرال اور ان کے کارے خاص ڈپٹی ڈائیریکٹر ایڈمن حبیب اللہ انور اور اسسٹنٹ ڈائیریکٹر ایڈمن طیبہ اسلام کو ادارہ سے فارغ کیا جائے۔

(جاری ہے)

انتقامی کاروائیاں بند کی جائیں ورنہ احتجاج کا دائیرہ کار بڑھا دیا جائے گا۔ اس کے بعد پریس کلب، گورنر ہائوس اور وزیر اعلیٰ ہائوس کے سامنے اپنے حق کے لئے احتجاجی دھرنے دیئے جائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے گزشتہ روز پٹاک آفس کے سامنے کنال روڈ اچھرہ پر احتجاجی مظاہرے کے موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔پٹاک ایمپلائز یونین سی بی اے اور پٹاک ورکرز یونین کے قائدین کا کہنا تھا کہ ڈائریکٹر جنرل عرفان جرال اور ان کے دو بھائی عمران جرال اور کا شف جرال عرصہ دراز سے وزارت صنعت پیداوار کے ذیلی ادارہ پٹاک پر قابض ہیں۔

انہوں نے سرکاری ادارہ کو اپنی جاگیر سمجھ رکھا ہے۔ ان کے خلاف آواز اٹھانے والوں کو مختلف طریقوں سے پریشان اور تنگ کیا جاتا ہے۔ملازمین کی تنخواہوں میں سے کٹوتیاںکی جاتی ہیں، مختلف حیلوں بہانوں سے ملازمین کی تنخواہوں کے پیسے کاٹ لئے جاتے ہیں۔ ظلم کے خلاف آواز بلند کرنے والے ملازمین کو چارج شیٹ کردیا جاتا ہے،ادارہ میں داخلہ بند کردیا جاتا ہے،ان بھائیوں کی ادارے میں لوٹ مار کے قصے اب زبان زدے عام ہیں۔

مراعات میں سے حصہ نہ دینے والوں کے واجبات روک لئے جاتے ہیں،نوکری سے فارغ کرنے کی دھکمیاں دی جاتی ہیں۔ اسی وجہ سے ملازمین کے مسائل ابھی تک حل نہ سکے ہیں۔ کرپشن ثابت ہونے پر عرفان جرال کو ڈائریکٹر جنرل کی سیٹ سے فارغ بھی کر دیا گیا تھا لیکن اپنے سیاسی اثرو رسوخ اور پیسے کی طاقت سے دوبارہ لک آفٹر چارج پر ڈائریکٹر جنرل پٹاک بنا دیا گیا ہے۔

اس نے واپس آتے ہی کرپشن بے نقاب کرنے والے ملازمین کے خلاف انتقامی کارروائیاں شروع کر دی ہیں۔ ورکرز یونین کے سیکرٹری جنرل عزیر قدیر راجپوت کو نا جائز چارج شیٹ جاری کر دی گئی ہے اور صدر سہیل احمد گجر کا اایک ہفتہ کے لئے دفتر میں داخلہ بند کردیا گیاہے، اور ایمپلائز یونین کے نا ہب صدر شاہکار حسین کو نوکری سے معطل کر دیاہے اور ایسے بہت سے ملازمین ہیں جن کے ساتھ ظلم ہو رہا ہے۔ تمام ملازمین کا مطالبہ ہے کہ ان افسران کو معطل کر کے ان کے خلاف انکوائری کی جاے اور عرفان جرال کو فوری طور پر عہدے سے ہٹا کر نیا ایماندار ڈی جی پٹاک تعینات کیاجائے۔