گرفتار صحافی کو مقدمہ سے خارج کرتے ہوئے فوری رہا کرنے کا حکم

پیر 25 مارچ 2024 22:42

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 مارچ2024ء) سول جج جوڈیشل مجسٹریٹ ڈاکٹر محمد ممتاز ہنجرا نے منافرت پھیلانے کے مقدمہ میں گرفتار صحافی کو مقدمہ سے خارج کرتے ہوئے فوری رہا کرنے کا حکم دیا ہے۔ قومی انگریزی روزنامے کے صحافی اسرار احمد راجپوت کو گزشتہ روز پیرودھائی پولیس نے عدالت میں پیش کر کے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوانے کی استدعا کی۔

اس موقع پراسرارکے وکیل مسعود الحسن شاہ ایڈووکیٹ اور صحافیوں کی بڑی تعداد بھی کمرہ عدالت میں موجود تھی ۔ فاضل عدالت کو اسرار راجپوت نے بتایا کہ وہ گزشتہ 20 برس سے شعبہ صحافت سے وابستہ ہیں اور چونکہ صحافی خبر کے حصول کےلئے مختلف ذرائع استعمال کرتے ہیں جن میں بسا اوقات غلطی کا احتمال بھی موجود ہوتا ہے، یہی وجہ ہے کہ اس خبر کی صحت کی تصدیق نہ ہونے پر میں نے نہ صرف ٹوئٹر پیغام ڈیلیٹ کر دیا بلکہ معذرت بھی کر لی تھی جس پر عدالت نے قرار دیا کہ چونکہ اس کیس میں نہ تو کوئی ٹھوس شواہد موجود ہیں اور نہ ہی کوئی درخواست دہندہ موجود ہے، لہٰذا اگر ملزم کے خلاف کوئی اور مقدمہ موجود نہیں تو اسے اس مقدمہ سے ڈسچارج کیا جائے۔

(جاری ہے)

عدالتی احکامات کے تحت اسرار احمد راجپوت کو کمرہ عدالت سے ہی رہا کر دیا گیا۔یاد رہے کہ تھانہ پیرودھائی کے اہلکار مبین ضیاء کی مدعیت میں 24 مارچ کو تعزیرات پاکستان کی دفعہ513-Aکے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا ۔