داسو ڈیم جانے والی چینی انجنیئروں کی گاڑی پر خودکش حملہ‘پانچ جاں بحق

منی بس کوہستان سے داسو ڈیم کی جانب جارہی تھی‘بارود سے بھری گاڑی کو ٹکرایا گیا.مقامی حکام

Mian Nadeem میاں محمد ندیم منگل 26 مارچ 2024 16:09

داسو ڈیم جانے والی چینی انجنیئروں کی گاڑی پر خودکش حملہ‘پانچ جاں بحق
پشاور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔26 مارچ۔2024 ) خیبر پختونخوا کے ضلع شانگلہ کے علاقے بشام میں پولیس کے مطابق منگل کو چینی باشندوں کے ایک قافلے پر خودکش حملے میں پانچ چینی شہریوں سمیت چھ افراد کی جان گئی پولیس کے مطابق منی بس میں داسو ڈیم پر کام کرنے والے چینی باشندے سوار تھے اور انہیں کوہستان سے داسو ڈیم کی جانب لے جایا جا رہا تھا.

(جاری ہے)

بشام پولیس سٹیشن کے اہلکار عمران اللہ نے برطانوی نشریاتی ادارے کو بتایا کہ بس میں پانچ چینی انجنیئرز سمیت ان کا ایک مقامی ڈرایﺅر بھی جان سے چلے گئے ہیں داسو ایک بڑے ڈیم کی جگہ ہے اور اس علاقے پر ماضی میں بھی حملے ہوتے رہے ہیں 2021 میں ایک بس میں ہونے والے دھماکے میں نو چینی شہریوں سمیت 13 افراد مارے گئے تھے. بتایاگیا ہے کہ واقعہ لاہور نالے کے مقام پر پیش آیا ہے اور چینی شہری کوسٹر گاڑی میں سوار تھے انہوں نے بتایا کہ ایک گاڑی چینی انجنیئرز کی کوسٹر سے ٹکرا کر دھماکہ ہوا اور بظاہر خود کش حملہ آور گاڑی میں ہی موجود تھا ریجنل پولیس چیف محمد علی گنڈا پور نے بتایا کہ ایک خودکش بمبار نے بارود سے بھری گاڑی چینی انجینئرز کے قافلے سے ٹکرا دی چینی انجنیئرز اسلام آباد سے صوبہ خیبر پختونخواہ میں داسو میں اپنے کیمپ کی طرف جا رہا تھا.

محمد علی گنڈا پور نے تصدیق کی کہ حملے میں پانچ چینی شہری اور ان کا پاکستانی ڈرائیور جان سے چلے گئے ہیں خیبرپختونخوا پولیس نے موقع پر پہنچ کر امدادی کارروائیاں شروع کر دیں ہیں محمد علی گنڈا پور نے کہا کہ قافلے میں شامل باقی لوگوں کو محفوظ کر لیا گیا ہے. واضح رہے کہ داسو کے مقام پر ڈیم کی تعمیر کا پروجیکٹ جاری ہے اس پروجیکٹ پر کام کرنے والے چینی انجینئروں پر ماضی میں بھی حملے ہوتے رہے ہیں جولائی 2021 میں اپر کوہستان کے علاقے داسو میں ڈیم کی تعمیر کے دوران دہشت گردی کا ایک واقعہ پیش آیا تھا اس حملے میں ڈیم کی تعمیر پر کام کرنے والے نو چینی انجینئرز سمیت 13 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے تھے.

داسو ہائیڈرو پاور پلانٹ پر کام کرنے والے چینی انجینئرز کی بس پر اس وقت مبینہ دہشت گردوں نے دیسی ساختہ ریموٹ کنٹرول بم سے حملہ کیا تھا جب وہ رہائشی کیمپ برسین سے کام کی جگہ پر جا رہے تھے اس واقعے کے بعد اپر کوہستان سمیت ملحقہ لوئر کوہستان اور گلگت بلتستان کے دیامیر چلاس میں سیکورٹی سخت کر دی گئی تھی جب کہ چین سمیت عالمی بینک نے بھی اس واقعے کو افسوس ناک قرار دے کر حکومت پاکستان سے ملوث ملزمان کی جلد از جلد گرفتاری اور سزا دینے پر زور دیا تھا.