وفاقی وزیر منصوبہ بندی کا گوادر پاور پلانٹ پر متعلقہ حکام کام تیز کرنے کی ہدایت

سی پیک فیز 2 کے تحت بلوچستان/گوادر میں پورے ملک میں 5 نئے اقتصادی راہدایواںکا جال بچھائیں گے، احسن اقبال

منگل 26 مارچ 2024 19:25

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 مارچ2024ء) وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی ترقی و خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے متعلقہ حکام کو گوادر پاور پلانٹ کی تعمیر میں تیزی لانے کی ہدایت جاری کیں ہیں جبکہ گوادر میں بجلی کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے حکومت کے بھرپور اقدامات کا اعادہ بھی کیا ہے۔ وفاقی وزیر نے یہ ہدایات گوادر پاور پلانٹ کی پیش رفت کا جائزہ لینے کے لیے منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے دیں۔

اجلاس میں وزارت کے متعلقہ حکام، منیجنگ ڈائریکٹر، پرائیویٹ پاور، انفراسٹرکچر بورڈ (پی پی آئی بی)، چینی سفارتخانے کے کمرشل منسٹر کونسلر، مسٹر یانگ گوانگ یوان اور دیگر متعلقہ اسٹیک ہولڈرز نے شرکت کی۔واضح رہے کہ پی پی آئی بی گوادر میں 300 میگاواٹ کول پاور پراجیکٹ پر کام کر رہا ہے چینیز بھی شامل ہیں یہ منصوبہ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کی 'ترجیحی فہرست' میں ہے اور یہ خطے کے توانائی کے بنیادی ڈھانچے اور اقتصادی ترقی کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔

(جاری ہے)

گوادر میں بجلی کی فراہمی ضروری ہے اور اس میں کوئی تاخیر قبول نہیں کی جائے گی وفاقی وزیر نے نے متعلقہ حکام کو اس حوالے تمام رکاوٹوں کو دور کرنے اور تعمیراتی کام فوری شروع کرنے کی ہدایت کی۔ گوادر کو سی پیک کا گیٹ وے قرار دیتے ہوئے وزیر نے کہا کہ موجودہ حکومت نے سی پیک کے فیز 2 پر عملدرآمد کو تیز کیا ہے جبکہ اسے پانچ نئے اقتصادی راہداریوں کے ساتھ مربوط کیا ہے۔

گوادر پورٹ سٹی، نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ اور ایسٹ بے ایکسپریس وے کی ترقی گوادر شہر کو ایک سمندری تجارتی مرکز اور خطے کے لیے ایک نئی سمارٹ بندرگاہ میں تبدیل کرنے جا رہی ہے۔ اس سے بلوچستان میں صنعت کاری بھی ہو گی۔ وفاقی وزیر نے منصوبہ بندی۔واضح رہے کہ گوادر میں سی پیک کے تحت تمام بڑے منصوبے جن میں گوادر پاور پلانٹ، گوادر کے ماہی گیروں میں 2000 بوٹ انجنوں کی تقسیم، خضدار-پنجگور ٹرانسمیشن لائن (ناگ بسیمہ کے راستی) جو مارکران کو نیشنل گرڈ سے ملاتی ہے، نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ پروجیکٹ شامل ہیں۔

چائنا پاک فرینڈ شپ ہسپتال، گوادر میں چائنا پاک ٹیکنیکل اینڈ ووکیشنل انسٹی ٹیوٹ، گوادر ایسٹ بے ایکسپریس وے پراجیکٹ، گوادر فری زون اور دیگر شامل ہیں جو خطے میں اہم کردادر ادر ریں گے۔ہاد رہے کہ پی ڈی ایم کے دور میں اس وقت کی حکومت نے گوادر میں کئی منصوبے مکمل کیے، خاص طور پر پانی اور بجلی۔ اس کے علاوہ بجٹ 2023-24 میں بلوچستان کے لیے مختص ترقیاتی فنڈز کو دوگنا کر دیا گیا تھا۔