ایف بی آر کا ٹیکس ریٹرن جمع نہ کروانے والے اساتذہ کو جرمانوں کا فیصلہ

ایف بی آر نے ٹیکس ریٹرن جمع نہ کرانے والے نادہندہ اساتذہ کی فہرستیں تیار کرلی، نادہندہ اساتذہ کو فی کس 40 ہزار روپے تک جرمانے کئے جائیں گے

Faisal Alvi فیصل علوی بدھ 27 مارچ 2024 12:09

ایف بی آر کا  ٹیکس ریٹرن جمع نہ کروانے والے اساتذہ کو جرمانوں کا فیصلہ
لاہور(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔27 مارچ2024 ء) فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے پنجاب میں ٹیکس ریٹرن جمع نہ کروانے والے اساتذہ کو جرمانے کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے،ایف بی آر نے ٹیکس ریٹرن جمع نہ کرانے والے نادہندہ اساتذہ کی فہرستیں تیار کرلیں ہیں،سال 2023 گوشوارے جمع نہ کروانے والے نادہندہ اساتذہ کو فی کس 40 ہزار روپے تک جرمانے کئے جائیں گے۔اساتذہ کو مقررہ ڈیڈ لائن تک ٹیکس ریٹرن بھرنے کی ہدایت جاری کردی گئیں ہیں۔

ایف بی آر نے ٹیکس ریٹرن جمع نہ کرانے والے نادہندہ اساتذہ کی فہرستیں ایجوکیشن اتھارٹیز کو بھیجوا دیں۔ایجوکیشن اتھارٹیز نے تمام سکول سربراہان و اساتذہ کو ٹیکس ریٹرن فی الفور جمع کروانے کیلئے ہدایات جاری کردیں۔ایف بی آر نے ہزاروں اساتذہ کی جانب سے انکم ٹیکس گوشوارے جمع نہ کروانے پر نوٹس لیا ہے۔

(جاری ہے)

صوبہ بھر کے ہزاروں اساتذہ نے تاحال سال 2023 کا انکم ٹیکس ریٹرن جمع نہیں کروایا۔

احکامات پر عملدرآمد نہ کرنے والے اساتذہ کی تنخواہیں بھی روکی جاسکتی ہیں۔خیال رہے کہ دو روز قبل ایف بی آر نے 6بڑے شہروں میں یکم اپریل سے تاجر دوست سکیم کی رجسٹریشن کے آغاز کا اعلان کیا تھا۔ جس کے تحت پرچون فروش یکم اپریل سے اسلام آباد، کراچی، لاہور، کوئٹہ اور پشاور کے تاجر رجسٹریشن کرانا شروع کریں گے اور ان سے یکم جولائی 2024 سے ٹیکس وصولی کی جائیگی۔

ایف بی آرآن لائن مارکیٹ پلیس پلیٹ فارم کو اس اسکیم کے تحت ٹیکس نیٹ میں شامل کرے گی۔ایف بی آر کی جانب سے جاری ہونے والے ایس آر او میں چھوٹے تاجروں اور دکانداروں کیلئے خصوصی طریقہ کار تجویز کیا گیا تھا۔تاجر دوست اسکیم کے تحت ہر تاجر اور دکاندار کوآرڈیننس کی شق 181 کے تحت رجسٹریشن کےلئے درخواست کرنا ہوگی اور یہ 30 اپریل تک ٹیکس آسان ایپ کے ذریعے کی جا سکتی ہے۔

کم از کم ماہانہ ایڈوانس ٹیکس ہر شخص پر لاگو ہوگا جو اس کی آمدن کے حوالے سے ہوگا۔سالانہ ایڈوانس ٹیکس اگر صفر ہو تو ایسے شخص کو سالانہ 1200 روپے ادا کرنا ہوں گے لیکن اگر کسی وجہ سے کسی شخص کی آمدن ٹیکس سے مستثنیٰ ہے تو اس پر یہ لاگو نہیں ہوگا، اگر کوئی شخص اپنا ایڈوانس ٹیکس اکٹھا ادا کر دے یا بیلنس ادا کر دے تو اس کے مجموعی ایڈوانس ٹیکس کو 25 فیصد کم کر دیا جائے گا۔