جماعت اسلامی کے تحت شب یکجہتی غزہ ، آج اور کل شہر بھر کیمپ لگائے جائیں گے

بدھ 27 مارچ 2024 20:46

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 مارچ2024ء) امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن کی زیر صدارت بدھ کو ادارہ نور حق میں ذمہ داران کا ایک اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں جماعت اسلامی کے تحت 30مارچ کو 10:30بجے شب شاہراہ قائدین پر اہل غزہ و فلسطین سے اظہار یکجہتی و اسرائیل کی جارحیت و دہشت گردی کی مذمت کے لیے ہونی والی’’ شب یکجہتی غزہ ‘‘کی تیاریوں و انتظامات کا جائزہ لیا گیا اور طے کیا گیا کہ شب یکجہتی غزہ میں شہریوں کی فیملیز کے ہمراہ بڑی تعداد میں شرکت کے پیش نظر بڑے پیمانے پر انتظامات کیے جائیں گے ، غزہ کے نہتے مسلمانوں ، خواتین ، بچوں و بزرگوں کے ریلیف لے لیے شہربھر میں مساجد کے باہر ، بڑے بازاروں و شاپنگ سینٹرز اور رہائشی علاقوں میں فلسطین فنڈ بھی جمع کیا جائے گا ۔

(جاری ہے)

اس سلسلے میں جمعرات 28مارچ اور جمعہ 29مارچ کو شہر کی اہم شاہرائوں ، چورنگیوں اور پبلک مقامات پر کیمپ لگائے جائیں گے ۔ علاوہ ازیں تمام مکاتب فکر کے علمائے کرام سے ملاقاتیں بھی کی جائیں گی اور جے آئی یوتھ کے تحت نوجوانوں کی ریلی نکالی جائے گی ، اجلاس میں’’ شب یکجہتی غزہ ‘‘کے سلسلے میں بنائی گئی مختلف کمیٹیوں کے ذمہ داران کو ہدایات کی گئی کہ تمام تیاریاں اور انتظامات جلد از مکمل کیے جائیں ۔

حافظ نعیم الرحمن نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے حکمران خواہ اہل غزہ کو بھول جائیں اور امریکا کی آشیرواد کے لیے قبلہ اوّل اور فلسطین کی آزادی کی جدو جہد اور جنگ کو پس پشت ڈال دیں لیکن عوام غزہ کے مظلوم و نہتے مسلمانوں کو ہرگز نہیں بھولیں گے ، قبلہ اوّل کی آزادی اور اہل غزہ و فلسطین کے مسلمانوں کے لیے آواز بلند کرناہر مسلمان کے ایمان اور عقیدے کا حصہ ہے ، کراچی کے عوام ہفتہ 30مارچ کو اپنی فیملیز کے ہمراہ شب یکجہتی غزہ میں بھر پور شرکت کریں ۔

عوام فلسطین ریلیف فنڈ میں بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیں اوراسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ بھی کریں ۔ اہل غزہ کے لیے الخدمت کی امدادی سرگرمیاں جاری ہیں ، الخدمت کا ریلیف سیٹ اپ رفع کراسنگ کے قریب قائم ہے اور کئی امدادی قافلے روانہ ہو چکے ہیں ۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ غزہ کی صورتحال اس وقت انتہائی سنگین ہے ، رمضان المبارک میں بھی اسرائیلی طیارے مسلسل بمباری کر رہے ہیں ، حماس کے مجاہدین اور اہل غزہ صبر و استقامت اور جرات مندی کے ساتھ اسرائیل کا مقابلہ کر رہے ہیں اور ڈٹے ہوئے ہیں ۔

درحقیقت اسرائیل حماس اور القصام برگیڈ سے شکست کھا چکا ہے لیکن شہر ی آبادیوں ، اسکولوں اور ہسپتالوں پر بمباری کر کے نہتے بچوں ، خواتین اور بزرگوںکو نشانہ بنا رہا ہے ۔ اسرائیل نے ہسپتالوں کا محاصرہ کیا ہوا ہے ، بچے غذائی قلت کے باعث شہید ہو رہے ہیں ۔ امریکہ ، برطانیہ اور یورپی ممالک اس کے ساتھ ہیں اور اقوام متحدہ بھی اپنا کوئی کردار ادا نہیں کر ہی ، بد قسمتی سے ہمارے حکمران بھی مجرمانہ طور پر خاموش ہیں اور امریکہ اور اسرائیل کی معاونت کر رہے ہیں ۔