Live Updates

7 افراد کی جانب سے سائفر واپس نہیں کیا گیا لیکن صرف عمران خان اور شاہ محمود قریشی کیخلاف مقدمہ درج کیا گیا

پراسیکیوشن کے گواہ کے دستاویز کے مطابق سائفر کی کاپی 5 نہیں 9 لوگوں کو بھیجی گئی، جس دن مقدمہ درج ہوا اس دن تک صرف صدر مملکت نے سائفر کی کاپی واپس بھجوائی تھی، سائفر کیس کی سماعت کے دوران انکشاف

muhammad ali محمد علی بدھ 27 مارچ 2024 19:58

7 افراد کی جانب سے سائفر واپس نہیں کیا گیا لیکن صرف عمران خان اور شاہ ..
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 27 مارچ 2024ء) سائفر کیس کی سماعت کے دورانا نکشاف ہوا کہ 7 افراد کی جانب سے سائفر واپس نہیں کیا گیا لیکن صرف عمران خان اور شاہ محمود قریشی کیخلاف مقدمہ درج کیا گیا، پراسیکیوشن کے گواہ کے دستاویز کے مطابق سائفر کی کاپی 5 نہیں 9 لوگوں کو بھیجی گئی، جس دن مقدمہ درج ہوا اس دن تک صرف صدر مملکت نے سائفر کی کاپی واپس بھجوائی تھی۔

تفصیلات کے مطابق سائفر کیس میں سنائی گئی سزا کیخلاف بانی تحریک انصاف عمران خان اور شاہ محمود قریشی کی اپیلوں پر بدھ کے روز اسلام آباد ہائیکورٹ میں سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس ہائی کورٹ عامر فاروق اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کیس کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران عمران خان کے وکیل سلمان صفدر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ کیس وزارت خارجہ کا تھا مگر وزارت داخلہ نے ہائی جیک کرلیا ان کا کہنا ہے کہ سائفر پانچ لوگوں کو بھیجا گیا آپ کہتے ہیں پانچ لوگوں کو سائفر کی کاپی گئی اور ایک کاپی واپس نہیں آئی میں تو اس کو سائفر نہیں کہوں گا یہ ایک کاپی ہے۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس نے کہا کہ کیا ٹرائل کورٹ کی کارروائی عدالتی اوقات کار کے بعد بھی چلتی رہی ہے؟ سلمان صفدر نے کہا جی بالکل۔ چیف جسٹس نے پوچھا میڈیا رپورٹس میں تو یہ سب آتا رہا ہے لیکن کیا ریکارڈ پر بھی ایسا کچھ موجود ہے؟ سلمان صفدر نے کہا کہ ہم متعدد بار یہ کہتے رہے ہیں کہ عدالتی اوقات کار ختم ہوچکے ہیں اور کیس کی مزید سماعت نہیں کریں گے لیکن عدالت نے آرڈر شیٹ میں ایسا کچھ درج نہیں کیا، پھر گواہوں کے بیان پر جرح کے دوران ہم سوال کرکے وقت لکھواتے رہے۔

سلمان صفدر نے کہا کہ ایک طرف بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی پر سائفر کا متن بتانے کا الزام ہے، اگر انہوں نے متن بتا دیا ہے تو پھر اس متن کو صفحہ مثل پر لے آتے ہم سائفر پڑھیں گے تو متن کا موازنہ کرسکیں گے۔ عمران خان کے وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ وزیر اعظم کی سائفر کاپی واپس نہ کرنے پر 17 ماہ بعد 15 اگست کو ایف آئی آر ہوئی، استغاثہ کہہ رہی ہے سائفر 5 لوگوں کو گیا ہے، 27 ستمبر 2023ء کی دستاویز بتا رہی ہے کہ سائفر نو لوگوں کو گیا، باقی سب کی سائفر دستاویزات ایف آئی آر کے اندراج کے بعد واپس آئیں، 17 ماہ بعد باقیوں سے سائفر واپس آیا یہ بتا دیں کیا باقیوں کے خلاف انکوائری ہوئی؟ سلمان صفدر نے کہا کہ احتساب سب کا ایک جیسا ہونا چاہیے استغاثہ کا کیس اس دستاویز پر ختم ہو جاتا ہے سائفر کی نو کاپیاں ہیں بلکہ چیف جسٹس پاکستان کو بھی بھیجی گئی، چیف جسٹس کے رجسٹرار نے کاپی واپس کردی، بانی پی ٹی آئی کے خلاف پرچہ ہوا تو سب نے کاپیاں واپس کردیں ، ایف آئی آر سے پہلے صرف صدر مملکت کی کاپی واپس آئی تھی۔

انہوں ںے کہا کہ کوئی ٹائم فریم نہیں ہوتا مگر ایک سال کے اندر یہ کاپی واپس آ جاتی ہے، بانی پی ٹی آئی پر سائفر سیکیورٹی سسٹم کمپرومائز کرنے کا الزام لگایا گیا حقیقت یہ ہے کہ سائفر سیکیورٹی سسٹم تو محفوظ ہے ہی نہیں، اب انہوں نے خود پراسیکیوشن شروع کی ہے تو انہیں سننا پڑے گا، پراسیکیوشن کے گواہ کے دستاویز کے مطابق سائفر کی کاپی 5 نہیں 9 لوگوں کو بھیجی گئی، یہ ہے ان کا سائفر سیکیورٹی سسٹم۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات