وزیراعظم کا بجلی چوری کی سہولت کاری میں ملوث سرکاری افسران کیخلاف کارروائی کا حکم

ملک کواربوں ڈالرکا نقصان پہنچانے والوں کوقرارواقعی سزادی جائےگی، ہماری ذمہ داری ہے بجلی چوری روکنے کیلئے ایک مستحکم نظام تشکیل دیں،اجلاس سے خطاب

Faisal Alvi فیصل علوی جمعہ 29 مارچ 2024 10:30

وزیراعظم کا بجلی چوری کی سہولت کاری میں ملوث سرکاری افسران کیخلاف کارروائی ..
اسلام آباد(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔29 مارچ2024 ء) وزیراعظم شہباز شریف نے بجلی چوری کی سہولت کاری میں ملوث سرکاری افسران کیخلاف کارروائی کا حکم دیدیا، ملک کواربوں ڈالرکانقصان پہنچانے والوں کوقرارواقعی سزادی جائےگی، ایسے افسران جو بجلی چوری اور سہولت کاری میں ملوث ہیں ان کے خلاف فی الفور تادیبی کارروائی شروع کی جائے۔وزیر اعظم شہباز شریف کی زیرصدارت بجلی چوری کی روک تھام سے متعلق اجلاس ہوا ۔

اجلاس میں وفاقی وزیر توانائی اویس احمد لغاری، وفاقی وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ، وفاقی وزیر قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ، وفاقی وزیر صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطااللہ تارڑ، وزیر پٹرولیم مصدق ملک اور متعلقہ اعلیٰ سرکاری افسران نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

وزیراعظم نے کہا کہ ہماری ذمہ داری ہے بجلی چوری روکنے کیلئے ایک مستحکم نظام تشکیل دیں، معاشی صورتحال قطعی طورپربجلی چوری جیسے مسئلے کی متحمل نہیں ہو سکتی۔

لائن لاسز میں کمی اور ٹرانسمیشن لائنز کی اپ گریڈیشن کے حوالے سے جلد از جلد حکمت عملی ترتیب دی جائے۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جینریشن کمپنیزسرکاری خزانے پربوجھ ہیں ،نجکاری کا کام فوری شروع کیاجائے ساتھ میں بلوچستان میں ٹیوب ویلوں کی سولرائیزیشن کاپلان بناکررپورٹ پیش کی جائے۔ شرکا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ہماری ذمہ داری ہے کہ بجلی چوری روکنے کی مہم جیسے اقدامات کے ذریعے ایک مستحکم نظام تشکیل دیں۔

اجلاس کے دوران بریفنگ میں بتایا گیا کہ جن علاقوں میں بجلی چوری کی شرح کم ہےوہاں لوڈ شیڈنگ کادورانیہ کم ہے ، بجلی چوری کےخلاف مہم کی وجہ سے چوری کی شرح میں خاطرخواہ کمی آئی، بجلی چوری اب ایک قابل دست اندازی جرم ہے۔اجلاس میں ٹرانسفارمرز پر اسمارٹ میٹرز لگانے کے منصوبے پر پبلک سیکٹر ڈیولپمنٹ پروگرام کے تحت کام کا آغاز کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ زیادہ نقصان میں جانے والے فیڈرز پر فیڈر مانیٹرز تعینات کئے جائیں گے۔