ہفتہ وار مہنگائی کی شرح میں مسلسل دوسرے ہفتے کمی

ہفتہ وار بنیادوں پر ملک میں مہنگائی کی مجموعی شرح 29.41فیصد ریکارڈ کی گئی

muhammad ali محمد علی جمعہ 29 مارچ 2024 18:52

ہفتہ وار مہنگائی کی شرح میں مسلسل دوسرے ہفتے کمی
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 29 مارچ2024ء) ادارہ شماریات کے مطابق سالانہ بنیادوں پر ہفتہ وار مہنگائی کی شرح میں 0.09 فیصد کی معمولی کمی ریکارڈ کی گئی ۔رپورٹ کے مطابق ہفتہ وار بنیادوں پر ملک میں مہنگائی کی مجموعی شرح 29.41فیصد ریکارڈ کی گئی ہے، حالیہ ہفتے کے دوران 4 اشیائے ضروریہ مہنگی اور 18 اشیائے ضروریہ سستی ہوئیں۔رواں ہفتے کے دوران برائلر مرغی 21 روپے 8 پیسے فی کلو، انڈے 4 روپے 45 پیسے فی درجن مہنگے ہوئے، حالیہ ہفتے کے دوران ٹماٹر 12 روپے 69 پیسے فی کلو سستے ہوئے۔

رپورٹ کے مطابق آٹے کا تھیلا 103 روپے 85 پیسے، لہسن فی کلو 15 روپے 53 پیسے، پیاز 3 روپے 53 پیسے، دال چنا ایک روپے 48 پیسے سستی ہوئی۔دال مسور، باسمتی چاول، دال مونگ، دال ماش بھی سستی ہونے والی اشیا میں شامل ہیں، حالیہ ہفتے کے دوران 29 اشیا کی قیمتوں میں استحکام بھی رہا ہے۔

(جاری ہے)

دوسری جانب وفاقی وزارت خزانہ نے مارچ کی ماہانہ آؤٹ لک رپورٹ جاری کردی ہے، رپورٹ میں کہا گیا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ سٹاف لیول معاہدہ ہوگیا،آئی ایم ایف سے 1.1 ارب ڈالر قرض کی آخری قسط مل جائے گی، حکومت کے پالیسی اقدامات سے فنانسنگ کی ضروریات میں کمی آئی ہے۔

ربیع سیزن کی فصلوں کی اچھی پیدا وار ہوگی، ربیع سیزن میں یوریا کے استعمال سے 4.2 فیصد کمی ہوئی،ڈی پی اے کے استعمال میں 15 فیصد کا اضافہ ہوا۔ رواں مالی سال ٹریکٹر کی پیداوار میں 68.6 فیصد کا اضافہ ہوا۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ فروری میں مہنگائی کم ہوکر 23.1 فیصد ہوگئی ہے، اگلے ماہ مہنگائی کم ہوکر 21 سے 22 فیصد کے درمیان رہے گی۔ حکومت نے غریب طبقات کیلئے 12.5ارب روپے کا رمضان پیکج دیا، براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری 17 فیصد سے کم ہوکر 82 کروڑ ڈالر رہی۔

رواں سال ڈالر ریٹ میں 5 روپے 54 پیسے کی کمی ریکارڈ کی گئی۔وزارت خزانہ کی رپورٹ میں کہا گیا کہ ہرماہ پاکستان کی معاشی اور مالی پوزیشن بہتر ہورہی ہے، بین الاقوامی مالیاتی اداروں سے فنانسنگ بحال ہورہی ہے، حکومتی اصلاحات اور پالیسی اقدامات سے بیرونی ادائیگیوں کا دباؤ کم ہورہا ہے۔اسٹیٹ بینک نے شرح سود کو 22 فیصد پر برقرار رکھا ہے، مہنگائی میں اضافے کے خدشات کے باعث شرح سود کو برقرار رکھا گیا، مارچ میں مہنگائی 23.5 فیصد رہنے کی توقع ہے۔پائیدار معاشی استحکام کیلئے بروقت پالیسی اقدامات درکار ہیں، بیرونی ادائیگیوں کیلئے بہتر فنانسنگ کی ضرورت ہے۔