ملک بھر کی اہم بار ایسوسی ایشنز نے تصدق حسین جیلانی کمیشن کا خیر مقدم کردیا

سیاسی افراد کا سپریم کورٹ اور اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس سے استعفے کا مطالبہ نامناسب ہے،سپریم کورٹ بار،پاکستان بار،پشاور بار،پنجاب بار،خیبرپختونخواہ بار ایسوسی ایشنز

Faisal Alvi فیصل علوی پیر 1 اپریل 2024 12:04

ملک بھر کی اہم بار ایسوسی ایشنز نے تصدق حسین جیلانی کمیشن کا خیر مقدم ..
اسلام آباد(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔یکم اپریل2024 ء) ملک بھر کی بار کونسلز اور بار ایسوسی ایشنز نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے 6 ججز کے خط کے معاملے کی تحقیقات کیلئے جسٹس ریٹائرڈ تصدق حسین جیلانی کی سربراہی میں کمیشن کے قیام کا خیرمقدم کیا ہے،سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن، پاکستان بار ایسوسی ایشن، پشاور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن، خیبر پختونخوا بار کونسل، ایبٹ آباد بار ایسوسی ایشن کا کہنا ہے سیاسی افرادکا سپریم کورٹ اور اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس سے استعفے کا مطالبہ نامناسب ہے۔

پنجاب بارکونسل، ملتان ہائی کورٹ بار ، بہاولپور ہائی کورٹ بار اور دیگر بار ایسوسی ایشنز نے کہا، جسٹس ریٹائرڈ تصدق جیلانی انتہائی غیر متنازعہ اور دیانتدار جج رہے ہیں۔امید ہے غیرجانبدارانہ تحقیقات کریں گے۔

(جاری ہے)

سپریم کورٹ بار نے جسٹس ریٹائرڈ تصدق حسین جیلانی کی سربراہی میں ججز کے خط کے معاملے کی تحقیقات کیلئے بنائے گئے کمیشن کے قیام کا خیر مقدم کیاہے۔

سپریم کورٹ بار نے کہا کہ جسٹس ریٹائرڈ تصدق حسین جیلانی اعلیٰ کردارکی وجہ سے جانے جاتے ہیں، سیاسی افرادکا سپریم کورٹ اور اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس سے استعفے کا مطالبہ نامناسب ہے۔پاکستان بار کونسل کے وائس چیئرمین ریاضت علی سحر اور پاکستان بار کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی کے چیئرمین فاروق حامد نائیک نے ایک سیاسی جماعت کی جانب سے چیف جسٹس کے مستعفی ہونے کے مطالبے کی شدید مذمت کی اور مطالبہ کو مسترد کر دیا ہے۔

پنجاب بار کونسل کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق پنجاب بار کونسل کے جنرل ہاﺅس کے اجلاس میں مشترکہ طور پر یہ فیصلہ کیا گیا کہ عدلیہ پر دباﺅ کسی صورت قابل قبول نہیں کیا جائے گا ۔پشاور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے وفاقی کابینہ کی حجز الزامات کی تحقیقات کیلئے انکوائری کمیشن کے قیام کی منظوری اور جسٹس ریٹائرڈ تصدق حسین جیلانی کو اس کا سر براہ مقرر کرنے پر اطمینان کا اظہار کیاہے۔

ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن ایبٹ آباد کی طرف سے جاری اعلامیہ کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان کی ہدایت پر وفاقی کا بینہ کے منظوری سے بنائے گئے کمیشن سابقہ چیف جسٹس ریٹائرڈ تصدق حسین جیلانی کی زیرنگرانی کی ہائی کورٹ بار مکمل حمایت کرتی ہے۔30 مارچ کو ہائی کورٹ بارایسوسی ایشن بہاولپور کی ایگزیکٹو باڈی کا اجلاس منقعد ہوا جس میں مشترکہ طور پر یہ اعلامیہ جاری کیا گیا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے بجز کی طرف سے سپریم جوڈیشل کونسل کو لکھے جانے والے خط پر کسی قسم کا کوئی دباﺅ قبول نہیں کیا جائے گا۔

ہر ادارہ اپنی آئینی حدود میں رہ کر کام کرے وکلاءنے ہمیشہ آئین و قانون کی بالا دستی اور آزاد عدلیہ کیلئے اپنا قردار ادا کیا ہے۔ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن ملتان کے اجلاس میں متفقہ طور پر یہ فیصلہ کیا گیا کہ عدلیہ پر دباﺅکسی صورت قابل قبول نہیں کیا جائے گا۔