جسٹس (ر) تصدق حسین جیلانی نے ججوں کے خط کے معاملہ میں قائم انکوائری کمیشن کی سربراہی سے معذرت کر لی

اسلام آباد ہوئی کورٹ کے چھ ججوں کا خط جوڈیشل کمیشن کے نام تھا اور اس لیے یہ معاملہ اسی فورم پر اٹھایا جانا چاہیے. جسٹس (ر) تصدق حسین جیلانی کا وزیراعظم کے نام خط

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 1 اپریل 2024 15:42

جسٹس (ر) تصدق حسین جیلانی نے ججوں کے خط کے معاملہ میں قائم انکوائری کمیشن ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔یکم اپریل۔2024 ) حکومت کی جانب سے قائم کردہ ایک رکنی کمیشن جسٹس (ر) تصدق حسین جیلانی نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججوں کے خط میں لگائے گئے الزامات کی تحقیقات کے لیے وفاقی حکومت کی جانب سے قائم کیے گئے انکوائری کمیشن کی سربراہی سے معذرت کر لی ہے. وزیر اعظم شہباز شریف کے نام پیر کو ایک خط میں جسٹس (ر) تصدق حسین جیلانی نے کہا کہ اسلام آباد ہوئی کورٹ کے چھ ججوں کا خط جوڈیشل کمیشن کے نام تھا اور اس لیے یہ معاملہ اسی فورم پر اٹھایا جانا چاہیے جسٹس (ر) تصدق حسین جیلانی نے خط میں کہا کہ اگرچہ ہائی کورٹ ججوں کا خط پوری طرح آئین کے آرٹیکل 209 کا بھی نہیں بنتا اس لیے چیف جسٹس ادارہ جاتی سطح پر اس معاملے کو بہتر حل کر سکتے ہیں.

(جاری ہے)

برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق خط میں کہا گیا ہے کہ ججوں کے خط میں آئینی مشاورت کا کہا گیا ہے لہذا میں کمیشن کی سربراہی سے معذرت کرتا ہوں واضح رہے کہ اس سے قبل چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے چھ ججوں کے خط کا از خود نوٹس لیا تھا. چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اس معاملے پر سماعت کے لیے سپریم کورٹ کے سات ججوں پر مشتمل بینچ بھی تشکیل دے دیا ہے جس کی سربراہی وہ خود کریں گے لارجر بینچ کے دیگر اراکین میں جسٹس منصور علی شاہ، یحییٰ خان آفریدی، جمال خان مندوخیل، جسٹس اطہر من اللہ، جسٹس مسرت ہلالی اور جسٹس نعیم اختر افغان شامل ہیں.

سات رکنی اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججوں کے خط سے متعلق از خود نوٹس کی پہلی سماعت تین اپریل کو دن ساڑھے گیارہ بجے کرے گا ہائی کورٹ کے چھ ججز کا عدالتی امور میں مبینہ مداخلت کے معاملے پر گزشتہ روز ملک بھر کے تین سو سے زائد وکلا نے سپریم کورٹ سے از خود نوٹس لینے کا مطالبہ بھی کیا تھا، جس میں کہا گیا کہ سپریم کورٹ آئین کے آرٹیکل 184(3) کے تحت اس معاملے کا نوٹس لے اور سپریم کورٹ تمام دستیاب ججوں پر مشتمل بینچ تشکیل دے کر سماعت کرے جس کی کارروائی کو عوام کے لیے براہ راست نشر کیا جائے.

وفاقی حکومت نے ہفتے کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے چھ ججز کے ایک خط میں لگائے گئے الزامات کی تحقیقات کے لیے جسٹس (ر) تصدق جیلانی پر مبنی انکوائری کمیشن کا اعلان کیا تھاکمیشن کے ٹی او آرز کے مطابق کمیشن اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججوں کے خط میں عائد کردہ الزامات کی مکمل چھان بین کرے گا اور تعین کرے گا کہ یہ الزامات درست ہیں یا نہیں وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد جاری کیے جانے والے ایک اعلامیے میں بتایا گیا تھا کہ انکوائری کمیشن تعین کرے گا کہ کوئی اہلکار براہ راست مداخلت میں ملوث تھا؟کمیشن اپنی تحقیق میں سامنے آنے والے حقائق کی بنیاد پر کسی ایجنسی، محکمے یا حکومتی ادارے کے خلاف کارروائی تجویز کرے گا اعلامیہ میں کہا گیا تھا کہ کمیشن کو یہ بھی اختیار ہو گا کہ وہ انکوائری کے دوران ضروری سمجھے تو کسی اور معاملے کی بھی جانچ کرسکے گا.


جسٹس (ر) تصدق حسین جیلانی نے ججوں کے خط کے معاملہ میں قائم انکوائری کمیشن ..