Live Updates

عدت کیس میں خاور مانیکا کے چلے کا ذکر سن کر جج بھی مسکرا دیئے

25 ستمبر سے 23 نومبر تک خاور مانیکا لاپتہ رہے 25 نومبر کو کمپلیننٹ فائل کر دی خاور مانیکا نے کہا وہ چلہ پر تھے اب واپس آئے ہیں، سیشن عدالت میں وکیل سلمان اکرم راجہ کے دلائل جاری

Sajid Ali ساجد علی ہفتہ 6 اپریل 2024 12:06

عدت کیس میں خاور مانیکا کے چلے کا ذکر سن کر جج بھی مسکرا دیئے
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 06 اپریل 2024ء ) اسلام آباد عدت کیس میں خاور مانیکا کے چِلے کے ذکر پر جج بھی مسکرا دیئے۔ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں عدت کیس میں ٹرائل کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل پر سماعت جاری ہے، سیشن جج شاہ رخ ارجمند سماعت کر رہے ہیں، سماعت کے آغاز پر عمران خان اور بشریٰ بی بی کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ ’ہم نے سزا معطلی کی بھی درخواست دائر کر رکھی ہے، عید بھی ہے سزا معطلی کے حوالے سے عدالتیں اس لحاظ سے بھی خیال کرتی ہیں‘، جس پر سیشن جج شاہ رخ ارجمند نے ریمارکس دیئے کہ ’آپ کی اپیل پر بھی کافی دلائل ہو چکے ہیں آپ شروع کریں‘۔

وکیل سلمان اکرم راجا نے دلائل کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ ’طلاق اور عدت ختم ہونے کی تاریخیں اہم ہیں، خاورمانیکا کے مطابق انہوں نے بشریٰ بی بی کو 14 نومبر 2017ء کو تین بار طلاق دی، ٹرائل کورٹ میں عمران خان نے بیان دیاکہ فروری میں نکاح کے حوالے سے دعا رکھی، ٹرائل کورٹ میں بانی چیئرمین پی ٹی آئی نے بیان دیاکہ بیٹوں کو بتانے کے بعد دعائیہ تقریب رکھی گئی، نکاح کے بعد دس تقریبات ہوسکتی ہیں‘۔

(جاری ہے)

وکیل سلمان اکرم راجہ نے دوران سماعت عدت نکاح کیس میں سزا کے خلاف اپیل میں سورہ بقرہ اور سپریم کورٹ کے راشدہ اختر کیس کے فیصلے کا حوالہ دیا اور کہا کہ سورۃ البقرہ میں عدت کے حوالے سے آیات موجود ہیں، سپریم کورٹ نے سورۃ البقرہ میں عدت کے حوالے سے آیات کو اپنایا، سپریم کورٹ کے راشدہ اختر کیس کے فیصلے کو ہر عدالت کو اپنانا ہوگا، سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق 39 دنوں میں نکاح درست تصور ہو گا، طلاق کے 48 دنوں بعد بشریٰ بی بی اور عمران خان نے نکاح کیا، اس کے علاوہ اسلام میں خاتون کی پرائویسی کا خیال رکھنے کی تلقین کی گئی ہے‘۔

سمان اکرم راجہ نے کہا کہ ’مارچ 2018ء میں خاورمانیکا نے ٹیلی ویژن پر بیان دیا بشریٰ بی بی باپردہ خاتون ہیں، خاورمانیکا نے تو کہا عمران خان بھی بہت متقی انسان ہیں، خاورمانیکا 6 سال خاموش رہے، ایک جملے پر کیس شکایت دائر کردی، 25 ستمبر سے 23 نومبر تک خاور مانیکا لاپتہ رہے 25 نومبر کو کمپلیننٹ فائل کر دی خاور مانیکا نے کہا وہ چلہ پر تھے اب واپس آئے ہیں‘، سلمان اکرم راجہ کے دلائل میں خاور مانیکا کے چلہ کے ذکر پر جج بھی مسکرا دئیے۔

بتایا گیا ہے کہ دوران سماعت کمرہ عدالت میں نہ خاور مانیکا اور نہ ہی ان کے وکیل حاضر ہوئے، خاور مانیکا کے وکیل رضوان عباسی کے عدالت پیش نہ ہونے پر وکیل صفائی سلمان اکرم راجا برہم ہوئے، انہوں نے کہا کہ ’رضوان عباسی ساتھ والی خالی عدالت میں بیٹھے ہیں، رضوان عباسی کہہ رہے ہیں مری جانا ہے میں نہیں آرہا، رضوان عباسی کے معاون وکلاء بھی بھاگ گئے ہیں، رضوان عباسی کہہ رہے میں نہیں آؤں گا مجھے کوئی بلا کر دکھائے، رضوان عباسی کی تصویر بھی لی ہے جو خالی عدالت میں فارغ بیٹھے ہوئے ہیں، رضوان عباسی تو عدالت کی توہین کررہے ہیں، رضوان عباسی پر افسوس ہوا‘۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات