لاہور ہائیکورٹ کے ججز کو مشکوک خطوط موصول،مقدمے کی تفصیلات سامنے آگئیں
تفتیشی ٹیم نے اہم شواہد حاصل کرلئے ہیں۔ واقعے کا مقدمہ سکیورٹی انچارج ہائیکورٹ کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے،خطوط میں تحریک ناموس پاکستان کاحوالہ دےکرعدالتی نظام کو تنقیدکانشانہ بنایاگیاہے،تفتیشی ذرائع
فیصل علوی ہفتہ 6 اپریل 2024 14:15
(جاری ہے)
ایف آئی آر کے مطابق یہ الفاظ جج صاحبان کو دھمکانے کیلئے استعمال کئے گئے ہیں جبکہ خطوط سے جج صاحبان کے فیصلوں پر اثرانداز ہونے کی کوشش کی گئی تاہم اس معاملے کی معاملے کی تحقیقات جاری ہیں۔
لاہورہائیکورٹ کے 4 ججز کو موصول ہونے والے خطوط سے متعلق اہم تفصیلات سامنے آگئیں، چاروں ججوں کو خطوط موہد فاضل ولد منظور علی شاہ کی جانب سے بھجوائے گئے۔خیال رہے کہ سپریم کورٹ کے مزید 5 ججزکے نام مشکوک خط وصول ہوئے ہیںگزشتہ روز 6 ججوں کو مشکوک خطوط وصول ہوئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ کے عملہ نے مشکوک خط سی ٹی ڈی کے حوالے کر دئے ہیں، تمام خطوط ایک ہی تاریخ کو آئے ،لیکن کچھ خطوط ججز کو اب ملے ہیں۔ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ موصولہ خطوط پر بھی آرسینک پاوڈر پایا گیا ہے اب تک سپریم کورٹ کے دس ججز کو مشکوک خط مل چکے ہیں۔واضح رہے کہ گزشتہ دنوں اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس سمیت 8 ججوں کو مشکوک خط موصول ہونے کا انکشاف ہوا تھا۔مشکوک خطوط میں سے ایک کو کھولا گیا تو اس میں سے پاو¿ڈر برآمد ہوا تھا۔اس حوالے سے تھانہ سی ٹی ڈی میں مقدمہ بھی درج کیا گیاتھا۔اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کو مشکوک خط موصول ہونے کے بعد چیف جسٹس سمیت سپریم کورٹ کے 10 اور لاہور ہائیکورٹ کے 5 ججوں کو دھمکی آمیز خطوط موصول ہوئے، ان کے بھی مقدمات درج کئے گئے تھے۔مزید اہم خبریں
-
سپیکر قومی اسمبلی نے مخصوص نشستوں کے معاملے پر الیکشن کمیشن کو خط لکھ دیا
-
اسرائیل نے ہزاروں فوجی غزہ سے لبنان کی سرحد پر منتقل کرنا شروع کردیئے
-
کوئی بھی قانون سازی اور ترمیم آئینی ڈھانچے سے متصادم نہیں ہو سکتی،وکلاءبرادری
-
ترکمانستان گوادر بندرگاہ استعمال کرنے والا پہلا وسطی ایشیائی ملک بن جائے گا
-
لبنان میں ڈیوائس کے ذریعے حملے تشویشناک ہیں، عالمی قوانین کی خلاف ورزی پراسرائیل سے جواب طلب کرنا چاہیے. دفتر خارجہ
-
45 دنوں میں یہ حکومت ختم ہوتی نظر آرہی ہے. فوادچوہدی کا دعوی
-
قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے اخراجات میں کمی لانے کا فیصلہ، سرکلر جاری
-
مالی سال 2024-25 کے پہلے دو ماہ میں کرنٹ اکاﺅنٹ 4 ماہ بعد سرپلس ہوگیا
-
مسلم لیگ (ق) اور ایم کیو ایم پاکستان نے نئے صوبوں کا مطالبہ کردیا
-
ملٹری کورٹس قبول نہیں کریں گے، آئینی عدالت کا دائرہ محدود ہونا چاہیے. رﺅف حسن
-
شک ہے آئینی عدالت میں جج لگا کر مرضی کے فیصلے کروائے جائیں گے. بیرسٹرعلی ظفر
-
ہمارے پاس مطلوبہ نمبرزکبھی بھی نہیں تھے. رانا ثناءاللہ کا اعتراف
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.