پاکستان بزنس فورم نے حکومت سے بجٹ میں 25فیصد رعایتی فنانسنگ ایس ایم ایز کیلئے مختص کرنے کا مطالبہ کردیا

پیر 8 اپریل 2024 21:15

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 اپریل2024ء) پاکستان بزنس فورم نے تجویز پیش کی کہ آنے والے بجٹ میں کم از کم 25 فیصد رعایتی فنانسنگ بشمول ایکسپورٹ فنانس اسکیم، خصوصی طور پر ایس ایم ایز کے لیے مختص کی جائے۔ یہ سٹریٹجک ایلوکیشن نہ صرف چھوٹے تاجروں کی ترقی کو سہارا دے گا بلکہ ایک زیادہ جامع اور پائیدار معیشت کو بھی فروغ دے گا۔

پی بی ایف کے صدر خواجہ محبوب الرحمان نے پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن کے اراکین سے ملاقات میں کہا کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کی مالی معاونت کے لیے خصوصی کوٹہ مقرر کرکے اپنی کریڈٹ پالیسیوں پر نظرثانی کرے کیونکہ اس وقت صرف بڑی صنعتیں ہی فائدہ اٹھا رہی ہیں۔انہوں نے کہا پانچ ملین سے زیادہ SMEs کو ایک اہم کریڈٹ گیپ کا سامنا ہے، جو نجی شعبے کا صرف 7 فیصد کریڈٹ حاصل کرتے ہیں، جو کہ بنگلہ دیش میں 25 فیصد اور ہندوستان میں 18 فیصد ہے۔

(جاری ہے)

ہمیں رعایتی فنانسنگ اسکیموں میں خاص طور پر جن کا مقصد برآمد پر مبنی سیکٹر کے لیے ہدف اور مقررہ ایس ایم ای مختص کرنے کی وکالت کرنی چاہیے۔ خواجہ محبوب نے کہا کہ اسٹیٹ بینک نے ایس ایم ای فنانس کے فروغ کے لیے مختلف پالیسیاں شروع کی ہیں لیکن مطلوبہ نتائج حاصل نہ ہوسکے۔ یہ بدقسمتی ہے کہ نجی بینک ہمیشہ SMEs کو فنانسنگ فراہم کرنے سے گریزاں ہوتے ہیں۔

پی بی ایف کے صدر نے مزید کہا کہ حکومت کو کاروبار کو بڑھانے میں مدد کے مقصد سے صنعت کو مضبوط بنانے کے لیے ٹھوس اقدامات کرنے ہوں گے، خاص طور پر ایس ایم ایز، جس سے چھوٹی صنعتوں سے وابستہ لاکھوں کارکنوں کی روزی روٹی جڑی ہوئی ہے۔ انھوں نے تجویز دی کہ حکومت کو کاروبار، خاص طور پر ایس ایم ای سیکٹر کو بڑھانے میں مدد کے لیے مارک اپ کی شرح میں واضح کمی کرنا ہو گی، کیونکہ پاکستان کو سالانہ لاکھوں ملازمتوں کی ضرورت ہے۔