حکومتی اتحاد کے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ بھی بلا مقابلہ منتخب

ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے لیے کسی دوسرے امیدوار نے کاغذات نامزدگی جمع نہیں کروائے

Sajid Ali ساجد علی منگل 9 اپریل 2024 12:01

حکومتی اتحاد کے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ بھی بلا مقابلہ منتخب
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 09 اپریل 2024ء ) حکومتی اتحاد کے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ بھی بلا مقابلہ منتخب ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق سینیٹ اجلاس میں یوسف رضا گیلانی کے بلامقابلہ چیئرمین سینیٹ منتخب ہونے کے بعد حکومتی اتحاد کے امیدوار سیدال خان ناصر بلامقابلہ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ منتخب ہونے میں کامیاب ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق سینیٹ میں نئے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کیلئے کاغذات نامزدگی جمع کروانے کا وقت ختم ہونے پر یوسف گیلانی بلا مقابلہ چیٸرمین سینیٹ منتخب ہوئے کیوں کہ یوسف رضا گیلانی کے مقابلے میں کسی امیدوار نے کاغذات نامزدگی جمع نہیں کروائے اسی طرح ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کیلٸے بھی کسی دوسرے امیدوار نے کاغذات نامزدگی جمع نہیں کروائے، جس کے باعث سیدال خان ناصر بھی بلامقابلہ ڈپٹی چیٸرمین سینیٹ منتخب ہوگئے۔

(جاری ہے)

قبل ازیں سینیٹ کے نو منتخب اراکین نے اپنے عہدوں کا حلف اٹھایا، سینیٹ اجلاس میں وزیر خارجہ اسحاق ڈار کو پریزائیڈنگ افسر مقرر کیا گیا، وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے بطور پریزائیڈنگ افسر نو منتخب سینیٹرز سے حلف لیا، سینیٹ میں پیپلزپارٹی کے 18، مسلم لیگ (ن) کے 14، جے یوآئی کے 3، پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ 2، ایم کیوایم پاکستان، اے این پی اور نیشنل پارٹی کے ایک ایک رکن سینیٹرنے حلف اٹھایا، 3 آزاد نومنتخب ارکان نے بھی بطور سینیٹر حلف اٹھالیا جس کے بعد ارکان نے رول آف ممبرز پر دستخط کیے۔

بتایا گیا ہے کہ اجلاس کا آغاز ہوتے ہی تحریک انصاف کی جانب سے احتجاج کیا گیا، پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹرعلی ظفر نے کہا کہ آرٹیکل 59 اور 60 کی خلاف ورزی کی جارہی ہے، پریزائیڈنگ افسر سے انتخاب مؤخر کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں، اگر پریزائیڈنگ افسر نے مطالبہ نہ مانا تو انتخاب کا حصہ نہیں بنیں گے، جب تک کے پی کے سینیٹر نہیں آجاتے اس اجلاس کو ملتوی کیا جائے۔

معلوم ہوا ہے کہ تحریک انصاف کے سینیٹرز کی سیکرٹری سینیٹ سے ملاقات ہوئی، سینیٹ اجلاس سے قبل سیکرٹری سینیٹ سے ملاقات کرنے والوں میں پی ٹی آئی سینیٹرز عون عباس بپی اور شبلی فراز شامل ہیں، سیکرٹری سینیٹ سے پی ٹی آئی کی درخواست پر کاروائی کی استدعا کی گئی، اس موقع پر عون عباس بپی نے کہا کہ یہ انتخاب غیر آئینی ہے ہماری درخواست پرکارروائی کی جائے۔

بتایا جارہا ہے کہ تحریک انصاف کی سیاسی کمیٹی اور کورکمیٹی نے چیئرمین وڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کو غیر آئینی قرار دے دیا اور چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا ہے، ذرائع کور کمیٹی کا کہنا ہے کہ ہاؤس آف فیڈریشن نامکمل ہے چیئرمین وڈپٹی چیئرمین کا انتخاب غیر آئینی ہے، خیبرپختونخوا کے سینیٹرز کا انتخاب کئے بغیر چیئرمین سینیٹ کا انتخاب آئینی اسکیم کے بھی خلاف ہے، چیئرمین کی غیر موجودگی میں سینیٹ غیر فعال ہے، سینیٹ سیکرٹریٹ انتظامی فیصلوں کے علاوہ کوئی فیصلہ نہیں لے سکتی، سیکرٹری سینیٹ دباؤ میں آکر ازخود آئین کی تشریح نہیں کرسکتے۔