پاکستان اخراجات زندگی کے مسلسل بحران سے دو چار ملک، غریب گھرانوں کا 50 فیصد بجٹ خوراک پرخرچ ہوجاتا ہے. عالمی بنک

سندھ، خیبرپختونخوا، بلوچستان کے 43 دیہی اضلاع میں شدید غذائی قلت کا خدشہ ‘مہنگائی کی وجہ سے تعلیم اور صحت کے شعبو ں میں تنزلی ہوئی ہے

Mian Nadeem میاں محمد ندیم منگل 9 اپریل 2024 13:50

پاکستان اخراجات زندگی کے مسلسل بحران سے دو چار ملک، غریب گھرانوں کا ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔09 اپریل۔2024 ) عالمی بنک نے سندھ، خیبرپختونخوا، بلوچستان کے 43 دیہی اضلاع میں غذائی قلت کا خدشہ ظاہر کیا ہے‘عالمی بنک کی حالیہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں غذائی عدم تحفظ میں اضافہ جبکہ تعلیم اور صحت کی خدمات تک فراہمی میں کمی ہوئی ہے نجی ٹی وی کے مطابق عالمی بینک کی جانب سے جاری رپورٹ نے بڑھتے ہوئے سفری اخراجات کے باعث سکول نہ جانے والے بچوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ بھی ظاہر کیا .

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سفری لاگت میں اضافے سے علاج معالجے تک رسائی تاخیر کا سبب بن رہی ہے رپورٹ کے مطابق نقل وحمل کی لاگت میں اضافے سے سکول، صحت مراکز، مارکیٹ تک رسائی کے اخراجات بھی بڑھ گئے ہیں.

(جاری ہے)

عالمی بینک نے پاکستان کواخراجات زندگی کے مسلسل بحران سے دو چار ملک بھی قرار دے دیا ہے اور کہا ہے کہ پاکستان میں غذائی مہنگائی زیادہ ہے، غریب گھرانوں کا 50 فیصد بجٹ خوراک پرخرچ ہوجاتا ہے.

رپورٹ کے مطابق شدید غذائی عدم تحفظ 29 فیصد سے بڑھ کر 32 فیصد پرپہنچنے کا تخمینہ ہے، غذائی مہنگائی غریب اور نادر گھرانوں پر زیادہ اثر انداز ہو رہی ہے . یاد رہے کہ 2 اپریل 2024 کو عالمی بینک کے کنٹری ڈائریکٹر ناجی بنہسین نے کہا ہے کہ موجودہ حالات میں پاکستان کو سخت فیصلوں کی ضرورت ہے جس سے مستحکم گروتھ ملے گی ورلڈ بینک کنٹری ڈائریکٹر نے پاکستان میں خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) کے قیام کو خوش آئند قرار دیا ان کا کہنا تھا ایس آئی ایف سی سرمایہ کاری کی سہولت کاری کے لیے ضروری ہے اور امید ہے اس سے سرمایہ کاری میں حائل رکاوٹیں دور ہوں گی.