پاکستان میں بھیک مانگنا بہت بڑا کاروبار بن گیا ہے

اس کاروبار میں امیرٹھیکیدار بھکاریوں کو ملازمتیں دیتے ھیں، حج اور عمرے پہ پاکستانیوں بھکاریوں کی بڑی تعداد ایکسپورٹ ھوتی ھے، یہ پارٹ ٹائم دوسرے جرائم میں بھی ملوث ھوتے ھیں۔ وزیردفاع خواجہ آصف کا پبلک سروس میسج

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 9 اپریل 2024 22:36

پاکستان میں بھیک مانگنا بہت بڑا کاروبار بن گیا ہے
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 09 اپریل 2024ء) وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پاکستان میں بھیک مانگنا بہت بڑا کاروبار بن گیا ہے، اس کاروبار میں امیر ٹھیکیدار بھکاریوں کو ملازمتیں دیتے ھیں، حج اور عمرے پہ پاکستانیوں بھکاریوں کی بڑی تعداد ایکسپورٹ ھوتی ھے۔ انہوں نے ایکس پر اپنے پیغام میں پبلک سروس میسج میں کہا کہ بھیک مانگنا پاکستان میں بہت بڑا کاروبار بن گیا ھے جس میں شاید ھماری 10فیصد آبادی مصروف ھے۔

فخر کی بات ھے کہ ھم بھکاری بہت بڑی تعداد میں ایکسپورٹ بھی کرتے ھیں ۔ اس کاروبار میں بڑے امیر ٹھیکیدار بھکاریوں کو ملازمتیں دیتے ھیں اور اگر بھکاری گرفتار ھوں کیونکہ یہ غیر قانونی کام ھے تو بڑے بڑے وکیل عدالتوں میں انکی ضمانتوں کے لئیے پیش ھوتے ھیں۔

(جاری ہے)


تقریبا سب شہروں میں انتظامیہ معقول معاوضے کے عوض اس کاروبار کی سر پرستی کرتی ھے۔

تمام بھکاریوں کو بھیک مانگنے کے پوائنٹ پے پک اینڈ ڈراپ سروس ٹھیکیدار میسر کرتے ھیں۔ یہ لوگ پارٹ ٹائم دوسرے جرائم میں بھی ملوث ھوتے ھیں۔ بھیک مانگنے کے نئے طریقے ایجاد کیے جاتے ھیں۔ حج اور عمرے پہ پاکستانیوں بھکاریوں کی بڑی تعداد ایکسپورٹ ھوتی ھے اس سال 90 فیصد گرفتاریاں پاکستانی بھکاریوں کی ھوئی ھیں۔ یہ لوگ  عموما یتیم خانے یا مسجد کی تعمیر کے لئیے بھیک مانگتے ھیں ۔

ان کا پارٹ ٹائم کام جیب کتروں کا بھی کرتے ھیں ۔ 
دوسری جانب پیشہ ور بھکاریوں کے خلاف گرینڈ آپریشن، رمضان میں سٹی ٹریفک پولیس نے بھکاریوں کیخلاف 220 مقدمات درج کروا دیئے ۔ رمضان المبارک میں پیشہ گداگروں کی تعداد میں اضافہ، بھکاریوں کیخلاف کریک ڈائون کے لئے 4 اسکواڈز تشکیل دیئے گئے ہیں ۔ سٹی ٹریفک پولیس نے رمضان المبارک میں 220 پیشہ وار گداگروں کے خلاف مقدمات درج کروائے جبکہ 3 ہزار سے زائد بچوں اور بزرگوں کو وارننگ دیتے ہوئے چھوڑ دیا گیا۔سی ٹی او عمارہ اطہر کا کہنا ہے کہ ڈویژنل اور سرکل افسران اپنی نگرانی میں کارروائی کروائیں ۔