غزہ میں اسرائیلی بمباری مسلم حکمرانوں کے منہ پر تمانچہ ہی:متحدہ علما کونسل

عید کے موقع پر بھی اسرائیلی درندو نے نہتے فلسطینیوں پر بمباری کر کے ظلم و ستم کی نئی تاریخ رقم کی اسرائیلی وزیر اعظم کے جنگ بندی کی بجائے جنگ میں اضا فے کے بیان کا سلامتی کونسل نو ٹس لے

جمعہ 12 اپریل 2024 13:25

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 اپریل2024ء) متحدہ علما کونسل پاکستان کے مرکزی صدر مولانا زاہد الراشدی،سیکرٹری جنرل سردار محمد خان لغاری ،مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل مولانا ڈاکٹر ملک محمد سلیم،ڈاکٹر فرید احمد پراچہ ،مولانا محمد راغب حسین نعیمی ،مولاناعبدالغفار روپڑی و دیگر نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی بمباری مسلم حکمرانوں کے منہ پر تمانچہ ہے، عید کے موقع پر بھی اسرائیلی درندو نے نہتے فلسطینیوں پر بمباری کر کے ظلم و ستم کی نئی تاریخ رقم کی،اسرائیلی وزیر اعظم کے جنگ بندی کی بجائے جنگ میں اضا فے کے بیان کا سلامتی کونسل نو ٹس لے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ اقوام متحدہ غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کا تماشہ دیکھ رہا ہے،جنگ بندی کے اعلانات کے باوجود اسرائیل فورسز کا ہسپتالوں، پناہ گزینوں کے کیمپوں پر حملے جنگی جرائم ہیں ،غزہ میں خوراک ،ادویات کی قلت اور اسرائیلی فورسز کی جانب سے راستوں کی بندش اقوام متحدہ کی غیر جانبداری پر ایک سوالیہ نشان اٹھا رہی ہے، تعلیمی اداروں اور صحت کے مراکز پر وحشیانہ بمباری اور بربریت قائم کرنا پوری دنیا کے منہ پر زور دار طمانچہ ہے،اقوام متحدہ، او آئی سی، ، یورپی یونین،عرب لیگ، انسانی حقوق کی عالمی تنظیمیں اسرائیلی فورسز کے جنگی جرائم کا فوری نوٹس لیتے ہوئے اسرائیل کو ایک دہشت گرد ریاست قرار دیں۔