غزہ کے حالات سے دنیا بھر میں پھیلنے والی نفرت تشویشناک ہے‘تنازعے کو جلد ختم کرنے اور حل تلاش کرنے کی کوشش کررہے ہیں. ترجمان امریکی محکمہ خارجہ

بدقسمتی سے یہودی دشمنی میں اضافہ ہو رہا ‘مسلم مخالف جذبات بڑھ رہے ہیں‘ امریکہ کسی کو کسی بھی شکل میں نفرت پھیلاتے ہوئے نہیں دیکھنا چاہتا.امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملرکی پریس بریفنگ

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعہ 12 اپریل 2024 16:54

غزہ کے حالات سے دنیا بھر میں پھیلنے والی نفرت تشویشناک ہے‘تنازعے کو ..
واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔12 اپریل۔2024 ) امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے غزہ کے حالات کی وجہ سے دنیا بھر میں پھیلنے والی نفرت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیرخارجہ بلنکن اسرائیل سمیت دیگر ممالک سے رابطے میں ہیں تاکہ تنازعہ کا جلد خاتمہ ممکن ہوسکے ہفتہ وار پریس بریفنگ میں ترجمان نے کہا کہ امریکی وزیر خارجہ نے اس بارے میں کئی مواقع پر بات کی جن میں اسرائیل بھی شامل ہے.

(جاری ہے)

امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق ترجمان محکمہ خارجہ نے کہا کہ جب آپ اس تنازعے کے دونوں طرف کے لوگوں کو ایک دوسرے کے ساتھ غیر انسانی سلوک کرتے ہوئے دیکھتے ہیں تو اس سے لائسنس مل جاتا ہے اگرچہ یہ حقیقی لائسنس نہیں بلکہ وہ خود کو کسی بھی قسم کے کام کرنے کا لائسنس دے دیتے ہیں جس کی ہم مخالفت کریں گے اور جو کسی کے مفاد میں نہیں ہے لہذا یہ بالکل ہمارے خدشات میں سے ایک ہے.

انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے یہودی دشمنی میں اضافہ ہو رہا ہے مسلم مخالف جذبات بڑھ رہے ہیںامریکی صدر نے اس بارے میں بات کی ہے انہوں نے کہا کہ یہ ایک ایسی چیز ہے جس کے بارے میں امریکہ اور دنیا بھر میں ناقابل یقین حد تک فکرمند ہیں ترجمان نے کہا کہ ظاہر ہے کہ امریکہ کسی کو کسی بھی شکل میں نفرت پھیلاتے ہوئے نہیں دیکھنا چاہتا. انہوں نے کہاکہ ہم اس تنازعے کو جلد از جلد ختم کرنے اور اس کا پائیدار حل تلاش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کیوں کہ یہ مسلمانوں، یہودیوں، مسیحیوں، اسرائیلیوں اور خطے کے دیگر ممالک کے مفاد میں ہے یہ تمام فریقوں کے مفاد میں ہے کہ وہ اس تنازعے کو ختم ہوتے دیکھیں، اور یہی وہ مقصد ہے جو ہم حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں.

ترجمان نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ آخر کار یہی آگے بڑھنے کا راستہ ہے اور میں جانتا ہوں کہ یہ ناقابل یقین حد تک مشکل ہے اور یہ ناقابل یقین حد تک مایوس کن نظر آتا ہے لیکن ہمارا اندازہ ہے کہ اس تنازعے کے اختتام پر یہی ہو گا کیوں کہ آگے بڑھنے کا کوئی اور راستہ نہیں ہے.