بہاولنگر واقعہ کی تحقیقات کیلئے جوائنٹ انکوائری ٹیم تشکیل دے دی گئی

محکمہ داخلہ اور سکیورٹی اداروں کے نمائندوں پر مشتمل جے آئی ٹی تحقیقات کرے گی، مفاد پرستوں کو ریاستی اداروں کے خلاف پروپیگنڈے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ ترجمان پنجاب حکومت

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعہ 12 اپریل 2024 22:13

بہاولنگر واقعہ کی تحقیقات کیلئے جوائنٹ انکوائری ٹیم تشکیل دے دی گئی
لاہور( اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 12 اپریل 2024ء) پنجاب حکومت نے بہاولنگر واقعہ کی تحقیقات کیلئے جوائنٹ انکوائری ٹیم تشکیل دے دی ہے۔ میڈیا کے مطابق ترجمان پنجاب حکومت کا کہنا ہے کہ بہاولنگر واقعہ کی تحقیقات کیلئے جوائنٹ انکوائری ٹیم تشکیل دے دی گئی ، بہاولنگر واقعہ افسوس ناک ہے، محکمہ داخلہ اور سکیورٹی اداروں پر مشتمل جوائنٹ انکوائری ٹیم تحقیقات کرے گی۔

مفاد پرستوں کو ریاستی اداروں کے خلاف پروپیگنڈے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ مزید برآں پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق بہاولنگر میں حال ہی میں ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا۔ معاملے کو فوج اور پولیس حکام کی مشترکہ کوششوں سے فوری طور پر حل کیا گیا، معاملہ حل ہونے کے باوجود مخصوص عناصر نے سوشل میڈیا پر پروپیگنڈا شروع کیا، مذموم مقاصد کیلئے ریاستی اداروں اور سرکاری محکموں میں تقسیم پیدا کرنے کی کوشش کی گئی، معاملے پر سکیورٹی اور پولیس حکام پر مشتمل ٹیم مکمل انکوائری کرے گی۔

(جاری ہے)

قوانین کی خلاف ورزی کی ذمہ داری کا تعین کرنے کیلئے انکوائری ہوگی، اختیارات کے ناجائز استعمال کی ذمہ داری کا تعین کرنے کیلئے انکوائری ہوگی۔
نیوزایجنیسی کے مطابق بہاولنگر میں اختیارات کے غلط استعمال اور فرائض میں غفلت پر ایس ایچ او سمیت 3 پولیس اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔ تھانے پر حملے اور پولیس اہلکاروں پر تشدد کی تحقیقات کے لیے جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم بنا دی گئی ہے۔

تھانہ مدرسہ میں درج ایف آئی آر کے مطابق ایس ایچ او رضوان عباس اور پولیس اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ پولیس نے دعویٰ کیا تھا کہ دو روز قبل پولیس پارٹی نے مطلوب ملزم کی گرفتاری کے لیے ایک گھر میں چھاپہ مارا تھا، جس کے دوران اہلِ خانہ سمیت متعدد افراد نے پولیس اہلکاروں کو یرغمال بنا کر تشدد کا نشانہ بنایا تھا، پولیس نے خواتین سمیت 23 افراد کے خلاف مقدمہ بھی درج کیا تھا۔

دوسری جانب سوشل میڈیا پر چلنے والی ویڈیوز کے مطابق گزشتہ روز کچھ لوگوں نے تھانے میں ایس ایچ او سمیت 4 پولیس اہلکاروں کو تشدد کا نشانہ بنایا۔ آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کے مطابق زخمی پولیس اہلکار ڈسٹرکٹ ہسپتال میں زیرِ علاج ہیں کسی متاثرہ اہل کار کی جانب سے کوئی مقدمہ درج نہیں کرایا گیا۔انہوں نے کہا کہ معاملہ حل ہو چکا ہے، واقعے کے تحقیقات کے لیے جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم بنا دی گئی ہے۔