صدر جو بائیڈن کے ساتھ ٹیلی فونک گفتگو کے بعد اسرائیلی وزیر اعظم نے ایران کے خلاف جوابی حملے کا منصوبہ منسوخ کر دیاہے ، امریکی اخبار

پیر 15 اپریل 2024 11:00

نیویارک (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 اپریل2024ء) امریکی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ صدر جو بائیڈن کے ساتھ ٹیلی فونک گفتگو کے بعد اسرائیلی وزیر اعظم نے اپنے ملک پر میزائل اور ڈرون حملے کے جواب میں ایران کے خلاف فوری جوابی حملے شروع کرنے کا منصوبہ منسوخ کر دیاہے جس کی اسرائیلی حکام نے بھی تصدیق کی ہے۔ نیویارک ٹائمز نے اسرائیلی حکام کے حوالے سے بتایا کہ وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کی جنگی کابینہ نے انہیں ایران کی طرف سے بڑے پیمانے پر ڈرون اور میزائل حملے کے جواب میں ممکنہ اقداما ت کی فہرست پیش کی، کابینہ کے کچھ ارکان نے مبینہ طور پر فوری فوجی ردعمل پر زور دیالیکن اسرائیلی وزیر اعظم نے بالآخر امریکی صدر جو بائیڈن کی درخواست پراپنی جنگی کابینہ کے ان ارکان کے مشورے پر عمل نہ کرنے کا انتخاب کیا۔

(جاری ہے)

وائٹ ہاؤس کی طرف سے نیتن یاہو کے ساتھ بائیڈن کی گفتگو کی مکمل تفصیلات سامنے نہیں آئیں تاہم دستیاب معلومات کے مطابق امریکی صدر نے اسرائیلی وزیر اعظم کو بتایا کہ ایران کے ساتھ اس تصادم میں اسرائیل نے بنیادی طور پر فتح حاصل کی ہے اور اسے اس فتح کو برقرار رکھنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ ایران اپنے حملے سے اسرائیل کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچانا چاہتا تھا لیکن اس کی طرف سے فائر کئے گئے تقریبا ً سارے ڈرون اور میزائل اپنے اہداف پر پہنچنے سے پہلے ہی روک لئے گئے جو اسرائیل کی بڑی کامیابی ہے اور یہ ثابت ہو گیا ہے کہ اسرائیل اپنی سلامتی کا کامیابی سے تحفظ کر سکتا ہے۔

امریکی صدر نے اسرائیلی وزیر اعظم پر یہ بھی واضح کیا کہ ان کا ملک ایران کے خلاف اسرائیل کی طرف سے کسی بھی جوابی کارروائی کی حمایت نہیں کرے گا۔قبل ازیں ایران کے فوجی کمانڈر کی طرف سے اعلان کیا گیا تھا کہ صیہونی حکومت کو مناسب طور پر سزا دے دی گئی ہے اورایران اسرائیل کے خلاف اس وقت تک مزید فوجی کارروائی نہیں کرے گا جب تک کہ اسرائیل دوبارہ حملہ نہ کرے۔ اسرائیل کی مسلح افواج نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے ملک کی طرف آنے والے ڈرونز اور میزائلوں میں سے 99 فیصد کو مار گرایا گیا ہے جبکہ ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیل پر حملے میں انہیں توقع سے زیادہ کامیابی ملی ہے اور دو اسرائیلی اڈے تباہ کر دیے گئے ہیں۔