کیو ایس رینکنگ 2024ء میں پنجاب یونیورسٹی کی شاندار کارکردگی ، پہلی مرتبہ 19مضامین شامل

پیر 15 اپریل 2024 21:33

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 اپریل2024ء) عالمی رینکنگ کے ادارے کیو ایس کی جانب سے مضامین کے اعتبار سے عالمی یونیورسٹیزکی 2024ء کی فہرست جاری کر دی گئی ہے جس میںشاندار کارکردگی کا مظاہر ہ کرتے ہوئے پہلی مرتبہ پنجاب یونیورسٹی کے 19مضامین کو شامل کیا گیا ہے۔ کیو ایس رینکنگ میں پنجاب یونیورسٹی لائبریری و انفارمیشن مینجمنٹ کودنیا کے بہترین 50 سے 70 اداروں میں شامل کیا گیا۔

جبکہ ایسا پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ پنجاب یونیورسٹی کا کوئی ادارہ عالمی سطح پر 50 سے 70 بہترین اداروں میں شامل ہو گیا ۔کیو ایس نے 5 ہزار اعلی تعلیمی اداروں میں سے رینکنگ کی جس میں پنجاب یونیورسٹی کا شعبہ پٹرولیم انجینئرنگ دنیا کے بہترین 101-150 اداروں میں شامل ہوا ۔لینگوئجز کے شعبے میں پنجاب یونیورسٹی 251-300 بہترین اداروں میں شامل ہوئی جبکہ لینگوئسٹکس کے شعبے میں پنجاب یونیورسٹی301-320 بہترین اداروں میں شامل ہے۔

(جاری ہے)

اسی طرح ریاضی اور فارمیسی کے شعبوں میںپنجاب یونیورسٹی دنیا کے بہترین301-350 اداروں میں شامل ہوئی جبکہ ایگریکلچر، فاریسٹری، فزکس، آسٹرانومی میں پنجاب یونیورسٹی دنیا کے بہترین 351-400 اداروں میں شامل کی گئی۔ انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی میں پنجاب یونیورسٹی کو 392واں بہترین ادارہ قراردیا گیا اور کیمیکل انجینئرنگ میں پنجاب یونیورسٹی 401-430 بہترین اداروں میں شامل ہوئی ۔

کیمسٹری، بزنس، مینجمنٹ سٹڈیز، اکنامکس و اکانومیٹرکس میں پنجاب یونیورسٹی کو401-450 بہترین اداروں میں شامل کیا گیا۔ نیچرل سائنسز، اینوائرمینٹل سائنسز، کمپیوٹر سائنس، انفارمیشن سسٹم میں پنجاب یونیورسٹی دنیا کے 451-500 بہترین اداروں میں شامل ہوئی۔ اسی طرح سوشل سائنسز، مینجمنٹ، بائیولوجیکل سائنسز میں پنجاب یونیورسٹی 501-550 بہترین اداروں میں شامل کی گئی اورمیڈیسن کے شعبہ میں پنجاب یونیورسٹی کو دنیا کے بہترین 551 سے 600 اداروں میں شامل کیا گیا۔

وائس چانسلرپروفیسر ڈاکٹر خالد محمود نے عالمی سطح پر بہترین رینکنگ کا اعزاز حاصل کرنے والے اداروں کو مبارکبادپیش کرتے ہوئے کہا کہ بہترین تحقیق کے باعث اس مرتبہ پنجاب یونیورسٹی کے ذیادہ شعبے عالمی رینکنگ میں شامل ہوئے ہیں۔انہوں نے پنجاب یونیورسٹی رینکنگ میں غیر معمولی اضافے پراساتذہ ، طلباء اور ملازمین کوبھی مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ معروف ماہرین تعلیم کا اطمینان، اسکوپس انڈیکسڈ ریسرچ پبلیکیشنز میں مسلسل اضافہ، حوالہ جات اور ایچ انڈیکس نے اس کامیابی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ فیکلٹی وطلباء کے تناسب میں بہتری، بین الاقوامی فیکلٹی اور طلباء کی تعداد میں اضافہ، بین الاقوامی ماہرین تعلیم کے ساتھ مشترکہ تصانیف کے مقالوں میں اضافہ اور پاکستان کے سماجی و اقتصادی مسائل پر مرکوز تحقیق آنے والے سالوں میں پنجاب یونیورسٹی کی رینکنگ میں مزید اضافے کا باعث بن سکتی ہے۔ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود نے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر محمد عثمان اعوان کی کنوینر شپ میں نوجوان پروفیسرز پر مشتمل یونیورسٹی رینکنگ کمیٹی کی کاوشوں کو بھی سراہا۔

پروفیسر ڈاکٹر محمد عثمان اعوان نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ آئندہ برسوں میں اگر نومنتخب حکومت پنجاب یونیورسٹی کو خاطر خواہ فنڈز فراہم کرے تو یہ یونیورسٹی عالمی سطح پر اعلیٰ تعلیمی میدان میں پاکستانی یونیورسٹیوں کی قیادت کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔