بلو چستان میں شدید بارشوں کے باعث 9 افراد جاں بحق ،40 زخمی ہوئے،محمد عبدالقادر

متاثرہ علاقوں میں عوام امداد کے منتظر ہیں ،ایسے نامساعد حالات میں بلوچستان حکومت کو عوام کی بحالی کیلئے مستعدی کا مظاہرہ کرنا چاہیے، بیان

پیر 15 اپریل 2024 21:10

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 اپریل2024ء) چیئرمین اسٹینڈنگ کمیٹی برائے پیٹرولیم و رسورسز اور سیاسی و اقتصادی امور کے ماہر سینیٹر محمد عبدالقادر نیکہا ہے کہ بلو چستان میں حالیہ موسلا دھار بارشوں کے باعث 9 افراد جاں بحق جبکہ 40 زخمی ہوگئے تیز اور مسلسل بارشوں کے باعث مزید جانی و مالی نقصانات کا اندیشہ ہے صوبہ بھر میں بجلی گرنے اور مکانات منہدم ہونے کے واقعات رونما ہوئے متاثرہ علاقوںمیں ریلیف آپریشن ابھی تک جاری نہیں ہو سکا ہے کئی بند شاہراہوں کو عام ٹریفک کے لئے ابھی تک کھولا نہیں جا سکا مختلف اضلاع میں بیسیوں گھروں کی دیواریں اور کمرے گر گئے ۔

یہاںجاری ہونے والے ایک بیان میں سینیٹر محمدعبدالقادرنے کہا کہ صوبہ بلوچستان کے طول و عرض میں لینڈ سلائیڈنگ سے متعدد راستے بند ہونے سے زمینی راستے منقطع ہونے کے واقعات بھی سامنے آئے ہیںراستوں کی بحالی میں تاخیر ہونے کی وجہ سے عوام شدید مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں کئی علاقوں میں تو راستوں کی بحالی کیلئے مشینیں بھی دستیاب نہیں ہو سکیں چند جگہوں پر ڈیوٹی پر مامور ٹریفک اہلکار شدید زخمی ہو گئے پسنی میں مکان گرنے سے 2بچے ملبے تلے دب گئے مختلف اضلاع میں دیواریں اور چھتیں گرنے سے مکانات کو شدید نقصان پہنچا جس میں 22 گھروں کو مکمل جبکہ 17 گھروں کو جزوی نقصان پہنچا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی صوبائی حکومت اور وفاقی حکومت عوام کے جانی و مالی نقصانات کے مطابق عوام کو بروقت ریلیف پہنچانے میں کامیاب نہیں ہو سکے بلوچستان میں ہونے والی گزشتہ شدید بارشوں کے دوران صوبائی اور وفاقی حکومتیں پچاس فیصد بھی ریسکیو اور ریلیف کا کام مکمل نہیں کر سکی تھیں کہ حالیہ بارشوں نے آ لیا صوبے کی غریب عوام کی بروقت دیکھ بھال کرنا صوبائی اور وفاقی حکومتوں کی اولین ذمہ داری ہے یوں محسوس ہوتا ہے کہ صوبائی حکومت نے متاثرین کو تنہا چھوڑ دیا ہے کوئٹہ میں گرج چمک کے ساتھ بارش اور گرد آلود ہوائیں چلنے کا سلسلہ جاری ہے جبکہ سوراب اور پشین میں آسمانی بجلی گرنے کے واقعات میں 3 افراد جاں بحق ہوگئے ، واشک، خضدار، سوراب، قلات ، مستونگ، نوشکی، بولان اور پشین میں گرج چمک کے ساتھ بارش ہوئی، نوشکی،کولپور اور مستونگ میں ڑالہ باری سے موسم سرد ہوگیا جبکہ سوراب کے علاقے تنک میں باغ میں بیٹھے نوجوانوں پرآسمانی بجلی گرگئی جس سے دو موقع پر جاں بحق جبکہ ایک زخمی ہوگیا ۔

چیئرمین قائمہ کمیٹی نے کہا کہ بلوچستان میں آندھی اور گرج چمک کے ساتھ آئندہ چند روز بھی بارشوں اور ژالہ باری کا سلسلہ جاری رہے گا ایسے نامساعد حالات میں بلوچستان حکومت کو عوام کی بحالی کیلئے مستعدی کا مظاہرہ کرنا چاہیے عوام کو ریلیف پہنچانے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھائے جائیں تاکہ انکی مشکلات میں اضافہ ہونے کی بجائے کمی واقع ہو سکے بلوچستان کی بیشتر آبادی دور دراز علاقوں تک بکھری ہوئی ہونے کی وجہ سے ایسی صورت حال میں مزید مشکلات کا شکار ہو جاتی ہے ایسے میں مختلف علاقوں کے عمائدین کی بھی ذمہ داری ہے کہ وہ بلوچستان کی عوام کے مسائل حل کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔