چیئر پرسن چائلڈ پروٹیکشن بیورو کا لڑکے اور لڑکی کی شادی کی عمر کے حوالے سے عدالتی فیصلے کا خیر مقدم

پیر 15 اپریل 2024 22:10

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 اپریل2024ء) چیئرپرسن چائلڈ پروٹیکشن بیورو سارہ احمد نے لڑکے اور لڑکی کی شادی کی عمر کے حوالے سے عدالتی فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ عدالت نے چائلڈ میرج ایکٹ 1929 میں لڑکے اور لڑکی کی عمر میں فرق کو کالعدم قرار دیا ہے۔

(جاری ہے)

اس حوالے سے عدالتی حکم کے مطابق لڑکے اور لڑکی کی کم از کم شادی کی عمر 18سال قرار دی ہے جبکہ عدالت نے حکومت پنجاب کو چائلڈ میرج ایکٹ میں ترمیم کرنے کا حکم دیا ہے۔ اسی مناسبت سے بطور ایم پی اے لڑکے اور لڑکی کی شادی کی کم از کم عمر 18 سال کرنے کیلئے قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع کروا رکھی ہے۔ چیئرپرسن سارہ احمد کا مزید کہنا تھا کہ چائلڈ میرج ایکٹ میں شادی کی کم از کم عمر 18 سال مقرر ہونا خوش آئند ہے۔