این اے 81 گوجرانوالہ سے پی ٹی آئی کے امیدوار بلال اعجاز کی کامیابی کا نوٹی فکیشن بحال

جب انتخابی عمل مکمل ہوجائے تو الیکشن کمیشن کیسے مداخلت کرسکتا ہے؟ الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو کیسے نظر انداز کردیا؟۔ لاہور ہائیکورٹ کے ریمارکس

Sajid Ali ساجد علی منگل 16 اپریل 2024 11:04

این اے 81 گوجرانوالہ سے پی ٹی آئی کے امیدوار بلال اعجاز کی کامیابی کا ..
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 16 اپریل 2024ء ) قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 81 گوجرانوالہ سے پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار کی کامیابی کا نوٹی فکیشن بحال کردیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں این اے 81 گوجرانوالہ سے پی ٹی آئی امیدوار چوہدری بلال اعجاز کی درخواست پر سماعت ہوئی جہاں عدالت نے بلال اعجاز کی درخواست منظور کرلی اور دوبارہ گنتی میں کامیاب قرار دیئے جانے والے ن لیگی ایم این اے اظہر قیوم ناہرہ کی کامیابی کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیتے ہوئے بلال اعجاز کی کامیابی کا نوٹی فکیشن بحال کردیا، عدالت نے اپنے فیصلے میں قرار دیا ہے کہ الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو کیسے نظر انداز کیا؟، کیا سپریم کورٹ کا فیصلہ نظر انداز کرنا توہین عدالت نہیں؟ جب الیکشن پراسس مکمل ہو جائے تو الیکشن کمیشن کیسے مداخلت کرسکتا ہے؟۔

(جاری ہے)

بتایا جارہا ہے کہ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 81 سے ن لیگ کے اظہر قیوم ناہرہ کو دوبارہ گنتی میں کامیاب قرار دیئے جانے کا فیصلہ پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار بلال اعجاز چوہدری نے چیلنج کیا، لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے بلال اعجاز چوہدری کی درخواست پرسماعت کی، درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ ’بلال اعجاز چوہدری 8 ہزار ووٹوں سے کامیاب قرار پائے لیکن الیکشن کمیشن نے دوبارہ گنتی پراظہر قیوم کو کامیاب قراردے دیا، دوبارہ گنتی پر درخواست گزار کا ڈھائی ہزار ووٹ کم کر دیا گیا، عدالت ن لیگی امیدوار اظہر قیوم ناہرہ کی کامیابی کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دے‘۔

یاد رہے کہ 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات میں گوجرانوالہ کے حلقہ این اے 81 کے مکمل نتائج میں تحریک انصاف کی حمایت یافتہ آزاد امیدوار چوہدری بلال اعجاز نے اس حلقے سے کامیابی حاصل کرتے ہوئے ن لیگ کے امیدوار اظہر قیوم ناہرہ کو شکست دی تھی، چوہدری بلال اعجاز ایک لاکھ 13 ہزار 558 ووٹ حاصل کیے تھے جب کہ ان کے مدمقابل مسلم لیگ ن کے اظہر قیوم ناہرہ کو شکست کا سامنا کرنا پڑا جنہوں نے 95 ہزار 479 ووٹ حاصل کیے تھے۔

بعد ازاں مسلم لیگ ن کے این اے 81 سے امیدوار اظہر قیوم نے انتخابی نتائج کو چیلنج کیا تھا جس پرالیکشن کمیشن نے حلقے میں د وبارہ گنتی کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے حلقہ کے 75 مخصوص پولنگ سٹیشنوں کی دوبارہ گنتی کا حکم دیا، جس کے بعد ریٹرننگ افسر نے نیا نتیجہ سنا دیا اور بتایا کہ اظہر قیوم ناہرہ کو ووٹوں کی دوبارہ گنتی میں 3 ہزار 197 ووٹوں کی برتری حاصل ہو گئی ہے جس کے بعد انہیں کامیاب قرار دیدیا گیا۔