ایکٹ الائنس کا ٹیکس چوری اور سمگلنگ کے خلاف اقدامات کامطالبہ

منگل 16 اپریل 2024 17:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 اپریل2024ء) سول سوسائٹی کی 17 تنظیموں پر مشتمل ایکٹ الائنس نے ٹیکس چوری اور سمگلنگ کے خلاف ٹھوس اقدامات کامطالبہ کرتے ہوئے کہاہے کہ اس سے قومی معیشت متاثر ہورہی ہے۔یہاں جاری اعلامیہ کے مطابق الائنس کااجلاس گزشتہ روز منعقد ہوا، الائنس کے چیف ایگزیکٹو مبشر اکرم نے پاکستان میں ٹیکس چوری اور سمگلنگ کا جائزہ پیش کیا جس میں ٹائرز، لبریکنٹس، سگریٹ، چائے، رئیل اسٹیٹ اور فارما سیکٹر پرخصوصی توجہ مرکوزکی گئی۔

انہوں نے کہاکہ غیر قانونی تجارت و سمگلنگ سے پاکستان کی معیشت کو نقصان پہنچ رہاہے اورمتعلقہ حکام کواس حوالہ سے خصوصی اقدامات کویقینی بنانا ہوگا۔فروری میں جاری ہونے والی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کو ٹیکس چوری کی وجہ سے سالانہ تقریباً 5.8 ٹریلین روپے (تقریباً 21 بلین ڈالر اور غیر قانونی تجارت سے ملکی خزانے کو تقریباً 1 ٹریلین روپے (تقریباً 3.57 بلین ڈالر) کا اضافی نقصان ہورہاہے۔

(جاری ہے)

اجلاس کے شرکا نے اس حوالہ سے صورتحال پراپنی تشویش کااظہارکیا اور اس ضمن میں جامع کارروائی کی ضرورت پر زوردیا ۔ اجلاس کے شرکانے ریگو لیٹری فریم ورک تیار کرنے، عوامی آگہی بڑھانے اور بین الاقوامی تعاون کو فروغ دینے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔شرکا کا کہناتھا کہ ٹیکس چوری اور غیر قانونی تجارت کا گہرا تعلق ہے، سگریٹ کی غیر قانونی مینوفیکچرنگ ان سرفہرست دو شعبوں میں سے ایک ہے جس سے سالانہ 300 ارب روپے کا نقصان ہورہاہے۔ اجلاس میں سول سوسائٹی تنظیموں کے الائنس نے ملک کی معاشی سالمیت و مستقبل کی خوشحالی کے لئے خطرہ بننے والی غیر قانونی تجارت کے خلاف حکومت، کاروباری برادری اور سول سوسائٹی کو مشترکہ جامع حکمت عملی کے لئے متحد ہونے کا مطالبہ کیا گیا۔