محکمہ صحت پانچ سال تک کے بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کیلئے مائکرو پلان کے تحت تمام تر صلاحیتوں کو بروئے کار لائے،ڈپٹی کمشنر ٹنڈوالہیار

منگل 16 اپریل 2024 20:08

حیدرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 اپریل2024ء) ڈپٹی کمشنر ٹنڈوالہیار سلیم اللہ اوڈھو نے محکمہ صحت کے افسران کو ہدایت کی ہے کہ ضلع ٹنڈوالہیار میں پانچ سال تک کے بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کیلئے مائکرو پلان کے تحت اپنی تمام تر صلاحیتوں کو بروئے کار لایا جائے ،اس ضمن میں کسی بھی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی کیونکہ پولیو ایک خطرناک بیماری ہے اسلئے ہم سب کا قومی فریضہ ہے کہ اس بیماری سے بچاؤ کیلئے عوام میں آگاہی پیدا کریں تاکہ مستقبل کے نونہال اس موذی مر ض سے چھٹکارہ حاصل کر سکیں۔

یہ ہدایات انہوں نے ڈپٹی کمشنر آفیس ٹنڈوالہیار میں 29 اپریل سے 4 مئی 2024 تک جاری رہنے والی قومی پولیو مہم کے انتظامات کا جائزہ لینے کے متعلق منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے دیں۔

(جاری ہے)

اجلاس میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ون ٹنڈوالہیار ابراہیم عالمانی، اسسٹنٹ کمشنر چمبڑ عبدالشکور سولنگی، اسسٹنٹ کمشنر جھنڈومری محسن امیر چانڈیو، ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ٹنڈوالہیار ڈاکٹر ابراہیم پرھیاڑ، ایم ایس سول ہسپتال ٹنڈوالہیار ڈاکٹر صابر قائمخانی، محکمہ صحت، تعلیم، پولیس، لوکل گورنمنٹ اور دیگر متعلقہ محکموں کے ضلعی افسران نے شرکت کی۔

ڈپٹی کمشنر ٹنڈوالہیار سلیم اللہ اوڈھو نے اجلاس میں کہا کہ اس معاشرے سے پولیو کی بیماری کامکمل خاتمہ ایک قومی مقصد ہے اور ہم سب کو قومی جذبے و لگن کے ساتھ اس مہم کا حصہ بننا چاہئے تاکہ ہماری آنے والی نسلیں اس خطرناک بیماری سے محفوظ رہ سکیں۔ انہوں نے محکمہ پولیس کے افسران کو ہدایت کی کہ پولیو ٹیموں کے ساتھ سکیورٹی بڑھانے اور ٹرانزٹ پوائنٹس پر مزید پولیس فورس تعینات کی جائے۔

اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے ڈسٹرکٹ فوکل پرسن برائے پولیو ڈاکٹر ریاض نے بتایا کہ اس مہم کے دوران ضلع بھر میں 190284بچوں کو پولیو کی بیماری سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائینگے اور اس فرض کی ادائیگی کے لئے 472 ٹیمیں حصہ لیں گی جبکہ 8 تعلقہ سپروائزر اور 31 یوسی میڈیکل آفیسر اس مہم کی نگرانی کرینگے۔ ڈپٹی کمشنر ٹنڈوالہیار سلیم اللہ اوڈھونے کہا کہ پولیو کی بیماری اور اس سے بچاؤ کے بارے میں آگاہی اور شعور بڑھانا وقت کی ضرورت ہے اور ا س سلسلے میں فیلڈ سٹاف کی تربیت، مربوط منصوبہ بندی اور حکمت عملی کی ضرورت پر خاص توجہ دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ اس مہم کے دوران درپیش تمام مشکلات اور مسائل کو حل کیا جائے گاتاکہ ہماری آنے والی نسلوں کو اس موذی بیماری سے چھٹکارہ مل سکے۔