پی ٹی آئی رہنما میاں اسلم اقبال کی مقدمات تفصیل کے لئے دائر درخواست پر سماعت جسٹس شکیل احمد اور جسٹس صاحبزادہ اسد اللہ پر مشتمل دو رکنی بنچ نے کی عدالت نے وفاقی حکومت, صوبائی حکومت, اور دیگر متعلقہ اداروں سے جواب طلب کرلیا

منگل 16 اپریل 2024 22:15

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 اپریل2024ء) پی ٹی آئی رہنما میاں اسلم اقبال کی مقدمات تفصیل کے لئے دائر درخواست پر سماعت جسٹس شکیل احمد اور جسٹس صاحبزادہ اسد اللہ پر مشتمل دو رکنی بنچ نے کی عدالت نے وفاقی حکومت, صوبائی حکومت, اور دیگر متعلقہ اداروں سے جواب طلب کرلیا۔سماعت کے دوران وکیل درخواست گزار علی عظیم آفریدی ایڈوکیٹ نے کہا کہ درخواست گزار کے خلاف جتنے مقدمات ہے ان کی تفصیل فراہم کیا جائے۔

ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہا کہ یہ لاھور کا کیس ہے درخواست گزار کا تعلق لاھور سے ہے۔ جسٹس شکیل احمدنے کہا کہ وہ انفارمشین مانگ رہے ہیںآپ بتا دیں کہ ان کیخلاف کتنے کیسز ہے۔ اس میں چھپانے والی کونسی بات ہے کسی کے خلاف کوئی کیس ہے تو ان کو آپ بتائے گے یہ کیسز ہے۔

(جاری ہے)

جسٹس شکیل احمد نے استفسارکیا کہ یہ درخواست گزار کون ہے۔ وکیل درخواست گزارنے بتایا کہ درخواست گزار پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ہے۔

جسٹس شکیل احمد نے استفسارکیا کہ درخواست گزار عدالت میں موجود ہے۔وکیل درخواست گزارنے جواب دیا کہ کل ان کی بیٹی کی شادی تھی اس وجہ سے نہیں آسکے جسٹس شکیل احمدنے کہا کہ ان کو عدالت میں ہونا چاہیئے تھا۔ وکیل درخواست گزارنے کہا کہ 18 کیسز میں عدالت نے راہداری ضمانت دی ہی, عدالت حکم دیں کہ ان کے دیگر کیسز گرفتار نہ کیا جائے۔ جسٹس صاحبزادہ اسد اللہ نے استفسارکیا کہ کونسے کیس میں گرفتار نہ کرنے کا حکم دیں۔

وکیل درخواست گزارنے کہا کہہمارے پاس دیگر کیسز کے انفارمیشن نہیں ہی, جب تک یہ جواب جمع نہیں کرتے اس وقت تک درج مقدمات میں گرفتار نہ کرنے کا حکم دیا جائے۔ عدالت نے کہا کہ پہلے پتہ تو چلے کہ کونسے کیسز ہے پھر آرڈر کریں گے۔ عدالت نے وفاقی, نیب, ایف آئی اے اور صوبائی حکومت سے آئندہ سماعت پر درخواست گزار کیخلاف درج مقدمات کی تفصیل طلب کرلی