ٹھیکیدار کے ناروا ظلم کے خلاف سخت کارروائی کی جائے ، آل بلوچستان نیشنل فروٹ اینڈ ویجٹیبل کمیشن

۔کاروبار بند کرکے غیر معینہ مدت تک احتجاج اور ہڑتال پر مجبور ہوں گے جس کی تمام تر ذمہ داری زراعت اور مارکیٹ کمیٹی پر ہو گی

بدھ 17 اپریل 2024 20:14

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 اپریل2024ء) آل بلوچستان نیشنل فروٹ اینڈ ویجیٹیبل کمیشن ایجنٹس ایسوسی ایشن رجسٹرڈ ہزارگنجی کے سرپرست اعلیٰ سردار سرور خان بڑیچ،چیئرمین مصطفی خان اچکزئی،سینئر وائس چیئرمین لالا نور محمد بڑیچ،وائس چیئرمین جمال الدین اچکزئی،صدر حاجی رفو گل بڑیچ،سینئر نائب صدر حاجی جلیل احمد اچکزئی،نائب صدر ملک محمد نواز شاہوانی،جنرل سیکرٹری حاجی شیر علی بنگلزئی،ڈپٹی جنرل سیکرٹری حاجی عبدالحکیم کاکڑ،پریس سیکریٹری حاجی عبدالباری بڑیچ، فنانس سیکرٹری محمد رمضان بڑیچ،سالار اعلی حضرت علی کاکڑو دیگر منڈی کے کاروباری حضرات نے ٹھیکیدار مارکیٹ فیس۔

کم بھتہ خوری زیادہ وصول کر رہا ہے۔مارکیٹ فیس کچھ اجناس پر فی 100 کلو گرام پہلے 1روپیہ 50 پیسے اور پھل اور سبزی پر 2روپے 50پیسے فی 100 کلوگرام تھا۔

(جاری ہے)

اس شیڈول کے مطابق سالانہ 6کروڑ 50 لاکھ ٹھیکہ تھا۔اب 1روپیہ 50 پیسے والے اجناس کو 54 روپے فی 100کلو گرام اور 2روپے 50پیسے والے اجناس کو 27 روپے فی 100 کلو گرام کیا گیا ہے۔ریٹ 36 گنا اور 11گنا بڑھ گیا لیکن۔

حیران کن بات یہ ہے کہ ٹھیکہ نہیں بڑھا۔اس ٹینڈر میں مارکیٹ کمیٹی کو کم از کم 90 کروڑ کے لگ بھگ کا نقصان ہو رہا ہے دوسری جانب ٹھکیدار اضافی شیڈول سے بھی کئی گناہ زیادہ مارکیٹ غنڈا ٹیکس وصول کر رہا ہے ہے اس بارے میں محکمہ زراعت بلخصوص مارکیٹ کمیٹی بالکل خاموش ہے محکمہ زراعت مارکیٹنگ اور مارکیٹ کمیٹی کی خاموشی سمجھ سے بالا تر ہے۔ ایسوسی ایشن نے چیف جسٹس۔

ڈی نیب۔وزیراعلی بلوچستان۔گورنر بلوچستان۔چیف سیکریٹری بلوچستان۔سیکریٹری زراعت حکومت بلوچستان۔ڈی جی زراعت(توسیعی) ڈائریکٹر اکنامکس اینڈ مارکیٹنگ سے پرزور مطالبہ کرتی ہے کہ ٹھیکیدار کے ناروا ظلم کے خلاف سخت کارروائی کی جائے بصورت دیگر منڈی کے کاروباری حضرات۔احتجاج اور ہڑتال پر مجبور ہو کر غیر معینہ مدت کے لیئے اپنا کاروبار بند کریگی۔نقصانات کی تمام تر ذمہ داری زراعت اور مارکیٹ کمیٹی پر ہو گی۔