اسرائیل نے غزہ کو غیر واضح علاقے میں تبدیل کر دیا ، انروا

جمعرات 18 اپریل 2024 08:30

اقوام متحدہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 اپریل2024ء) فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی (انروا ) کے کمشنر جنرل فلپ لازارینی نے کہا ہے کہ اسرائیل نے 7 اکتوبر سے جاری جنگ کے دوران غزہ کو ایک غیر متعین علاقے میں تبدیل کر دیا ہے۔ العربیہ کے مطابق انہوں نے سلامتی کونسل کے سامنے ایک تقریر میں مزید کہا کہ اسرائیل غزہ میں ایجنسی کی سرگرمیاں ختم کرنا چاہتا ہے۔

ایجنسی کی شمالی غزہ کی پٹی میں امداد بھیجنے کی درخواستوں کو مسترد کر دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

کمشنر جنرل نے مزید کہا کہ 7 اکتوبر سے اب تک ایجنسی کے 178 ملازمین ہلاک ہو چکے ہیں۔ 160 سے زیادہ ایجنسی کے ہیڈ کوارٹرز مکمل یا جزوی طور پر تباہ ہو چکے ہیں۔انہوں نے کہاکہ متعدد ممالک اب بھی ایجنسی کو اپنی فنڈنگ معطل کر رہے ہیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ ایجنسی کے فنڈنگ روکنے سے مالی استحکام کو نقصان پہنچ رہا ہے۔ ایجنسی کی سرگرمیاں معطل کرنے سے انسانی بحران مزید ہوجائے گا اور قحط میں تیزی آجائے گی۔ کمشنر جنرل نے سلامتی کونسل کے ارکان پر زور دیا کہ وہ ایجنسی کے کردار کو برقرار رکھنے کے لیے کام کریں۔