جنرل (ر) فیض حمید کیخلاف انکوائری، نجی ہاؤسنگ سوسائٹی معاملے پر کمیٹی بنادی گئی

کمیٹی کی سربراہی میجر جنرل کریں گے، سپریم کورٹ اور وزارت دفاع کی ہدایت پر ادارے کے اندر خود احتسابی کا سلسلہ شروع کیا گیا

Sajid Ali ساجد علی جمعرات 18 اپریل 2024 09:56

جنرل (ر) فیض حمید کیخلاف انکوائری، نجی ہاؤسنگ سوسائٹی معاملے پر کمیٹی ..
راولپنڈی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 18 اپریل 2024ء ) لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ فیض حمید کے خلاف انکوائری کا آغاز کرتے ہوئے نجی ہاؤسنگ سوسائٹی معاملے پر کمیٹی بنادی گئی۔ جیو/ایکسپریس نیوز کے مطابق پاکستان آرمی نے اسلام آباد ائیرپورٹ کے قریب واقع ہاؤسنگ سوسائٹی کے معاملے پر کمیٹی تشکیل دی ہے، اعلیٰ سطح کی انکوائری کمیٹی کی سربراہی میجر جنرل کریں گے، کمیٹی سابق ڈی جی آئی ایس آئی کی جانب سے اپنا اثر رسوخ استعمال کرتے ہوئے ہاؤسنگ سوسائٹی کی انتظامیہ پر دباؤ ڈال کر ناجائز مفادات حاصل کرنے کے الزامات کا جائزہ لے گی، الزامات ثابت ہونے پر کارروائی کے لئے سفارشات بھی پیش کی جائیں گی۔

بتایا گیا ہے کہ اس حوالے سے ہاؤسنگ سوسائٹی کے مالک کنور معیز نے گزشتہ سال نومبر میں فوج کے اعلیٰ عہدے پر فائز رہنے والے سابق اہلکاروں کے خلاف سپریم کورٹ میں آئین کے آرٹیکل 184/3کے تحت آئینی درخواست دائر کی تھی، چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں جسٹس امین الدین خان اور جسٹس اطہر من اللّٰہ پر مشتمل بنچ نے درخواست پر سماعت کی۔

(جاری ہے)

معلوم ہوا ہے کہ ہاؤسنگ سوسائٹی کے وکیل نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ جنرل ریٹائرڈ فیض حمید کی ہدایت پر خفیہ ادارے کے اہلکاروں نے اس کے خلاف جرائم کا ارتکاب کیا، خفیہ ادارے کے اہلکاروں نے رینجرز کے ساتھ کنور معیز کے گھر اور دفتر پر چھاپہ مارا، درخواست گزار اور اہل خانہ کو حراست میں رکھ کر زیورات اور بھاری رقم لوٹ لی، ہاؤسنگ سوسائٹی اپنے نامزد نمائندے کو منتقل کرنے کے لیے دباؤ ڈالا، درخواستگزار اور اس کے اہل خانہ کیخلاف جھوٹے مقدمات دائر کئے۔

سماعت میں ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ ’درخواست گزار کے پاس اپنی شکایت کے ازالہ کے لیے دیگر قانونی راستے موجود ہیں تاہم اس خدشے پر کہ ان اہلکاروں کا تعلق فوج سے ہے کوئی داد رسی نہیں کرے گا، اگر کنور معیز وزارت دفاع کو درخواست دے تو اس پر قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی‘ بعد ازاں ایڈیشنل اٹارنی جنرل اس یقین دہانی پر عدالت نے ازخود نوٹس نمٹا دیا تھا۔ چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے درخواست گزار کو وزارت دفاع سے رجوع کرنے کا حکم دیا، عدالت نے قرار دیا تھا کہ ’ادارے کی عزت کا معاملہ ہے، اس لیے ادارے کو خود کارروائی کرنی چاہیئے۔