پولٹری کے غیر حقیقی نرخوں کے زبردستی نفاذ پر تشویش ہے، ڈاکٹر سجاد ارشد
اب جبکہ پولٹری فارمرز کو چند پیسے بچ رہے ہیں تو مارکیٹ میں انتظامی مداخلت کے ذریعے بحرانی کیفیت پیدا کی جا رہی ہے
جمعرات 18 اپریل 2024 11:50
(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ مارکیٹ اور حکومتی ریٹوں میں 50روپے کا فرق ہے جس سے پولٹری کا پورا شعبہ متاثر ہو رہا ہے اور اِن حالات میں کاروبار کرنا ممکن ہی نہیں کیونکہ فارمرز اور دوکاندار دونوں ہی خود کو غیر محفوظ سمجھ رہے ہیں ۔
انہوں نے بتایا کہ زمینی حقائق یہ ہیں کہ جب مندا ہوتا ہے تو حکومت نے کبھی اس شعبہ کے نقصانات کی تلافی نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اب جبکہ پولٹری فارمرز کو چند پیسے بچ رہے ہیں تو مارکیٹ میں انتظامی مداخلت کے ذریعے بحرانی کیفیت پیدا کی جا رہی ہے حالانکہ اس سے فارمرز کے ہونے والے نقصانات کا تھوڑا بہت ازالہ ممکن ہو سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ دنیا اور افریقہ کے کم ترقی یافتہ ممالک میں حکومتیں صرف مختلف اشیاء کی کوالٹی پر توجہ دیتی ہیں جبکہ ریٹس مارکیٹ فورسز طے کرتی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ جب اس شعبہ میں منافع ملتا ہے تو مزید لوگ اس میں سرمایہ کاری کرتے ہیں۔ اس طرح پیداوار بڑھنے سے قیمتیں خود بخود کم ہونی شروع ہو جاتی ہیں۔ پاکستان میں پولٹری کی صنعت کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اس کی پیداواری لاگت میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے۔ ایک دن کا چوزہ جو 60/70روپے میں دستیاب تھا اُس کی قیمت بڑھ کی220 روپے سے بھی تجاوز کر گئی ہے۔ اسی طرح پولٹری میڈیسنز کے ریٹ میں بھی چار سو سے پانچ سو فیصد تک کا اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولٹری کے ایک شیڈ کا بجلی خرچہ ڈیڑھ لاکھ تھا جو اب بڑھ کے 9لاکھ تک پہنچ چکا ہے۔ اس طرح پولٹری فیڈ کے نرخوں میں بھی غیر معمولی اضافہ ہوا ہے۔ ڈاکٹر سجاد ارشد نے کہا کہ پیداواری لاگت بڑھنے کی وجہ سے پولٹری شیڈز کی تعداد 50فیصد تک کم ہو گئی تھی جس میں برائلرز اور بریڈرز دونوں قسم کے شیڈ شامل تھے۔ انہوں نے کہا کہ مستقل مندے اور اخراجات کے پورا نہ ہونے کی وجہ سے بریڈرز کمپنیاں 150سے کم ہو کے صرف 30رہ گئی ہیں ۔ اس صورتحال کی وجہ سے 50فیصد فارمز نے یہ کام ہی چھوڑ دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت جو فارمرز 20فارم چلانے کی استعداد رکھتے تھے۔ وہ کیپسٹی کم کر کے اب صرف 10فارم چلا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو اس خالصتاً معاشی مسئلے کو ڈنڈے کے زور پر حل کرنے کی بجائے کاروبار دوست ماحول پیدا کرنا چاہیے کیونکہ جب فارمرز کو پیسے بچیں گے تو وہ پیداوار کو مزید بڑھائے گا اور اس سے مارکیٹ میں صحتمندانہ مسابقت سے پولٹری کے نرخوں میں لازماً کمی ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری پولٹر ی کے سرکاری نرخوں کو یکسر مسترد کرتا ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ اِن اشیاء کی قیمتوںکا تعین مارکیٹ فورسز پر چھوڑا جائے اوریہ اکنامکس کے بنیادی اصول طلب اور رسد کے مطابق ہونا چاہیے۔مزید تجارتی خبریں
-
ایل پی جی کی فی کلو قیمت میں 11روپے 88پیسے کی کمی
-
انٹربینک میں روپے کے مقابلے ڈالر کی قدر بڑھ گئی جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر سستا
-
سونے کی قیمتوں میں کمی کا رجحان
-
ایس ای سی پی اوربلوچستان کے سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پر دستخط
-
ایل پی جی کی فی کلو قیمت میں 11 روپے 88 پیسے کی کمی
-
اسٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف سے 828ملین ایس ڈی آر( 1.1ارب ڈالر)موصول
-
کراچی میں اسٹریٹ کرائمز کے خاتمے کے لیئے ہنگامی بنیادوں پر کام کر نا ہوگا، ایازمیمن
-
پاکستان سٹاک ایکسچینج میں تیزی،100 انڈیکس 298 پوائنٹ اضافے کے ساتھ 71 ہزار993پوائنٹ کی نفسیاتی حد عبور کرگیا
-
برائلر گوشت کی قیمت میں17روپے کلو کمی
-
پاکستان میں موبائل فون کی درآمد میں بڑا اضافہ ہوگیا
-
سونے کی قیمتوں میں کمی کا رجحان
-
پاکستان اسٹاک مارکیٹ ملکی تاریخ میں پہلی بار73ہزار پوائنٹس کی حد عبور کرنے کے بعد مندی کا شکار ہو گئی اور انڈیکس 72ہزار پوائنٹس کی سطح سے نیچے گر گیا جبکہ 100انڈیکس میں 1ہزار پوائنٹس سے زاید کی کمی دیکھنے ..
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.