جماعت اسلامی کا مسلح ڈکیتیوں کے خلاف ایس ایس پی آفسز کے باہر احتجاجی مظاہرو ں کا اعلان
جمعرات 18 اپریل 2024 22:29
(جاری ہے)
مظاہرین نے نعرے بھی لگائے، جن میں چوری ڈکیتی نامنظور، اسٹریٹ کرائمز نامنظور، کراچی میں امن قائم کرو‘ ودیگر شامل تھے۔
مظاہرے سے جماعت اسلامی کراچی کے نائب امیر مسلم پرویز ، امیر ضلع جنوبی و سابق رکن سندھ اسمبلی سید عبد الرشید ،سیکریٹری ضلع جنوبی سفیان دلاورنے خطاب کیا اور مطالبہ کیا کہ کراچی کے عوام کی جان و مال کا تحفظ یقینی بنایا جائے ، سیف سٹی پروجیکٹ فی الفور مکمل کیا جائے ، محکمہ پولیس میں کراچی کے مقامی باشندوں کو ترجیحی بنیادوں پر بھرتی کیا جائے ، یوسی سے ہی پولیس اہل کار لیے جائیں اور ایس ایچ او بھی متعلقہ ٹائون سے ہی لیا جائے ۔مسلم پرویز نے مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ امن و امان کے حوالے سے صوبائی وزراء کہتے ہیں کہ کراچی میں میڈیا جرائم کی وارداتیں بڑھا چڑھا کر بتارہا ہے، حالات ٹھیک ہیں اور امن و امان ہے، عوام اچھی طرح جانتے ہیں کہ شہر میں صورتحال کس حد تک خراب ہے اور عوام کی جان و مال کو کوئی تحفظ حاصل نہیں ہے ،امن و امان اور شہریوں کو تحفظ کی صورتحال یہ ہے کہ کوئی شخص محفوظ نہیں ، بینکوں سے نکلنے والوں ، گھروں کے قریب ، عام شاہرائوں ، گلی محلوں ، بازاروں میں شہریوں کو لوٹ لیا جاتا ہے اوراگر کوئی شہری مزاحمت کرے تو اسے قتل کردیا جاتا ہے اور ایس ایچ او کو پتا نہیں چلتا۔ پیپلز پارٹی 16سال سے سندھ میں حکومت کر رہی ہے اور ایم کیو ایم بھی اس کے شریک رہی ہے شہر کے حالات خراب کرنے میںیہ دونوں پارٹیاں برابر کی ملوث ہیں ، جرائم پیشہ عناصر کو تحفظ فراہم کر تی ہیں۔موجودہ حکومت جعلی فارم 47کی پیدوار حکومت ہے اور زبردستی عوام پر مسلط کی گئی ہے اب اگر یہ لوگ سروں پر مسلط ہوگئے ہیں تو شہریوں کو ریلیف فراہم کریں یا سروں سے ہٹ جائیں۔سید عبد الرشید نے کہا کہ جماعت اسلامی کراچی کے عوام کی توانا آواز ہے۔ ہم نے کراچی کے ساڑھے تین کروڑ شہریوں کو تنہا نہیں چھوڑا۔ حکومت ہونے کے باوجود حکومت کی رٹ قائم نہیں ہے۔ سندھ حکومت میں بیٹھے ہوئے لوگ کوئی نئے نہیں ہیں گزشتہ 16 سالوں سے یہی لوگ سندھ پر مسلط ہیں۔پیپلز پارٹی چوتھی مرتبہ سندھ میں حکومت کررہی ہے لیکن اس نے اب تک کراچی میں سیف سٹی پروگرام مکمل نہیں کرسکی اور کراچی سے چوروں اور ڈکیتوں کا صفایا نہیں کرسکی۔ کراچی میں 37 ہزار پولیس کے اہلکار ہیں جن میں سے نصف وی آئی پی موومنٹ ،پولیس کے اعلیٰ افسران اور ان کے اہل خانہ کی حفاظت پر معمور ہیں۔ آئی جی سندھ بھی بتائیں کہ کراچی میں پولیس کا محکمہ کیا کررہا ہے۔ 3 ماہ میں 35 ہزار سے زائد جرائم کی رپورٹ درج کروائی گئیں ہیں۔ کراچی کا ہر شہری عدم تحفظ کا شکار ہے اور وزیر اعلی سندھ سے پوچھنا چاہتے ہیں کہ 2012 سے جاری سیف سٹی کراچی پروجیکٹ کیوں مکمل نہیں ہوسکا۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ سیف سٹی پروگرام کو ہنگامی طور پر عمل کرکے جلد از جلد مکمل کیا جائے۔ کراچی کے شہریوں کو تحفظ فراہم کیا جائے۔ کراچی میں امن و امان قائم کرنا حکومت و ریاست کی ذمہ داری ہے ،وہ اپنی ذمہ داری پوری کرے ۔مزید قومی خبریں
-
لڑکی سے زیادتی کرنے والے دو ملزمان گرفتار
-
پیپلز پارٹی نے ہمیشہ مزدور اور محروم طبقہ کی ترجمانی کی ہے،فیصل کریم کنڈی
-
اسحاق ڈاراو آئی سی سمیٹ اجلاس میں شرکت کیلئے گیمبیا پہنچ گئے
-
محنت کشوں کے بغیر کوئی قوم ترقی کے راستے پر نہیں چل سکتی: محسن نقوی
-
حکومت محنت کشوں کی فلاح پر توجہ مرکز کیے ہوئے ہی: چودھری شافع حسین
-
ملک میں استحصالی طبقہ متحد، مزدور، کسان اور عوام تقسیم ہیں: حافظ نعیم الرحمن
-
لاہور میں ڈینگی کے 2مزید نئے مریض سامنے آ گئے
-
وزیرداخلہ محسن نقوی کاپاکستان کوسٹ گارڈز کے ہیڈ کوارٹر کا دورہ، پاکستان کوسٹل گارڈز کو اپ گریڈ کرنے کا اعلان
-
محنت کش طبقے کے حقوق کا تحفظ کئے بغیرترقی ،خوشحالی کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتا‘ حمزہ شہباز
-
وزیراعلیٰ سندھ سے سندھ ریونیو بورڈ کے چیئرمین واصف میمن کی ملاقات
-
معیشت کا پہیہ مزدور کی محنت سے ہی چلتا ہے، شیری رحمن
-
5 لاکھ ٹیکس نادہندگان کی فون سمز بلاک ہونا شروع
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.