بجلی چوری کا خاتمہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے بغیر ممکن نہیں، وزیر توانائی

بجلی چوری میں ملوث پائے گئے افسران کے خلاف کارروائی عمل میں لائی گئی ہے جس کے اچھے نتائج آئے ہیں ،جہاں بجلی چوری ہوگی وہاں لوڈ شیڈنگ کی جائے گی، اویس احمد خان لغاری

منگل 23 اپریل 2024 22:53

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اپریل2024ء) وفاقی وزیر توانائی اویس خان لغاری نے کہا ہے کہ بجلی چوری کا خاتمہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے بغیر ممکن نہیں ، بجلی چوری میں ملوث پائے گئے افسران کے خلاف کارروائی عمل میں لائی گئی ہے جس کے اچھے نتائج آئے ہیں ،جہاں بجلی چوری ہوگی وہاں لوڈ شیڈنگ کی جائے گی ۔منگل کو قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر سردار ایاز صادق کی سربراہی میں 42منٹ تاخیر سے شروع ہوا۔

اجلاس کے دور ان صوبائی دارالحکومت کراچی میں بجلی کے مسئلے اور کراچی الیکٹرک سپلائی کے حوالے سے توجہ دلاؤ نوٹس پیپلز پارٹی کے رہنما نبیل گبول نے پیش کیا۔وفاقی وزیر بجلی اویس خان لغاری نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ دس گھنٹوں کی لوڈشیڈنگ ہورہی ہے 38 فیصد بجلی کی قیمت وصول ہوتی ہے،خسارے کو کم کرنے کے لیے بجلی بند کی جاتی ہے ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ لیاری میں 31فیڈرز پر لوڈ شیڈنگ نہیں باقیوں پر لوڈشیڈنگ ہے۔

وفاقی وزیر نے کہاکہ15فیصد بجلی کی قیمت ادا ہوتی ہے ،باقی بجلی چوری ہوتی ہے، بجلی کے خسارے کو کم کرنے کے لیے بجلی کی لوڈشیڈنگ کرتے ہیں اگر صارفین بل دیں گے تو بجلی ملے گی۔انہوںنے کہاکہ لیاری میں 52فیڈرز پر لوڈشیڈنگ ہورہی ہے، رواںہفتے میں کراچی میں وزیراعلیٰ سندھ سے ملاقات کروں گا ۔ انہوںنے کہاکہ بجلی چوری روکنے کے لیے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی مدد چاہیے ہوتی ہے ۔

انہوںنے کہاکہ کے الیکٹرک نے ٹرانسفارمر پر ڈیوائس لگائی تھی جس سے جو چوری کرتے تھے ان کا ٹرانسفارمر بند ہوتا تھا مگر اس ڈیوائس کو بھی خراب کردیا گیا ہے اب پورا فیڈر بند کرنا پڑتا ہے۔انہوںنے کہاکہ بجلی چوری میں ہمارے کچھ افسران بھی ملوث ہیں، ایف آئی اے نے ہمارے اداروں پر بھی چھاپے مارے ہیں اس کے اچھے نتائج ملے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ لوگ بل ادا نہیں کرتے اس کلچر کی وجہ سے لوڈشیڈنگ ہورہی ہے بجلی کا بل ادا کرنے کا کلچر ہی ختم ہوچکا ہے۔

انہوںنے کہاکہ قانون نافذ کرنے والے ادارے ساتھ نہیں دیں گے توبجلی چوری کا مسئلہ حل نہیں ہوگا۔نبیل گبول نے کہاکہ لیاری کے حوالے سے غلط رپورٹ وزیر کو دی گئی ہے بجلی ہوتی نہیں ہے اور بلنگ کی جارہی ہے ان کے ڈائریکٹر کی سیلری 4کڑور ہے ۔اسد نیازی نے کہاکہ جو بل دے رہاہے اس کو بجلی کیوں نہیں دی جارہی ہی مرزا اختیار بیگ نے کہاکہ میرے حلقے میں بھی شدید لوڈشیڈنگ ہورہی ہے،شرمیلا فاروقی نے کہاکہ کے الیکٹرک کو کمرشل بنیادوں پر نہیں ٹیکنیکل بنیادوں پر لوڈشیڈنگ کرنے چاہیے۔