ملک سے دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑنے کے لئے حکومت پوری طرح سرگرم ہے،وزیر اطلاعات

پی ٹی آئی دور حکومت میں دہشت گردوں کے ساتھ مذاکرات کئے گئے، اس دور ان نیشنل ایکشن پلان کو روکا گیا، دہشت گردی کے ناسور سے نمٹنے کے لئے ایوان کے دونوں اطراف سے آواز آنی چاہیے ،ایوان کو دہشت گردی کی اس جنگ میں متحد ہونا چاہیے،پاک فوج، انٹیلی جنس ایجنسیاں صوبوں کے ساتھ مل کر واقعات کا تدارک کریںنگے،وقت کے ساتھ ساتھ دہشت گردی کے واقعات میں کمی واقع ہوگی، عطاء تارڑ کا قومی اسمبلی میں اظہار خیال

جمعرات 25 اپریل 2024 19:35

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 اپریل2024ء) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ ملک سے دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑنے کے لئے حکومت پوری طرح سرگرم ہے، پی ٹی آئی دور حکومت میں دہشت گردوں کے ساتھ مذاکرات کئے گئے، اس دور ان نیشنل ایکشن پلان کو روکا گیا، دہشت گردی کے ناسور سے نمٹنے کے لئے ایوان کے دونوں اطراف سے آواز آنی چاہیے ،ایوان کو دہشت گردی کی اس جنگ میں متحد ہونا چاہیے،پاک فوج، انٹیلی جنس ایجنسیاں صوبوں کے ساتھ مل کر واقعات کا تدارک کریںنگے،وقت کے ساتھ ساتھ دہشت گردی کے واقعات میں کمی واقع ہوگی۔

قومی اسمبلی اجلاس میں امن و امان کی صورتحال پر توجہ دلاؤ نوٹس پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ معزز رکن نے خودکش حملوں میں اضافے کی جانب توجہ مبذول کرائی۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر نے کہاکہ پشاور اے پی ایس حملے کے بعد سب نے مل کر نیشنل ایکشن پلان پر کام شروع کیا۔ انہوںنے کہاکہ 2018 میں آنے والی حکومت نے نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کے لئے میٹنگز نہیں کیں۔

انہوںنے کہاکہ عدالت نے نوٹس لیا، استفسار کیا کہ 2018 سے 2022 تک عملدرآمد کیوں نہیں ہوا۔ عطاء تار ڑنے کہاکہ پی ٹی آئی دور حکومت میں دہشت گردوں کے ساتھ مذاکرات کئے گئے، دہشت گردوں کے ساتھ بات چیت کے لئے نیشنل ایکشن پلان کو روکا گیا، 2022 کے بعد اتحادی فوجوں کے انخلاء سے دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہوا، دہشت گردوں نے اتحادی افواج کے انخلاء کے بعد سرگرمیاں تیز کیں۔

انہوںنے کہاکہ آپریشن ضرب عضب اور آپریشن ردالفساد کے ذریعے دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑنے کے لئے کامیاب آپریشنز کئے گئے، اس کے نتیجے میں دہشت گردی کے واقعات میں کمی واقع ہوئی، ملک سے دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑنے کے لئے حکومت پوری طرح سرگرم ہے۔وفاقی وزیر اطلاعات نے کہاکہ حکومت پاکستان انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن پر بھی فوکس کر رہی ہے، نیشنل ایکشن پلان کا بھی جائزہ لیا جا رہا ہے، دہشت گردی کے تدارک کے لئے تمام صوبائی حکومتوں سے مکمل تعاون کیا جا رہا ہے،۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہاکہ خیبر پختونخوا میں کائونٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کو بہتری کیلئے کام شروع ہو چکا ہے، صوبائی حکومت کے ساتھ مکمل تعاون کیا جا رہا ہے۔ وزیر اطلاعات نے کہاکہ وزیراعظم نے دورہ کراچی کے دوران شہر میں سیف سٹی منصوبے کی بات کی،وزیر اعلیٰ نے یقین دہانی کرائی کہ کراچی میں سیف سٹی کیمرہ نیٹ ورک بنایا جائے گا۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ دہشت گردی کے خلاف پالیسی کے حوالے سے ڈرافٹ کابینہ کے حوالے کر دیا گیا ہے۔

انہوںنے کہاکہ دہشت گردی کے ناسور سے نمٹنے کے لئے ایوان کے دونوں اطراف سے آواز آنی چاہیے ،ایوان کو دہشت گردی کی اس جنگ میں متحد ہونا چاہیے۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ پاک فوج، انٹیلی جنس ایجنسیاں صوبوں کے ساتھ مل کر واقعات کا تدارک کریںنگے۔ انہوںنے کہاکہ وقت کے ساتھ ساتھ دہشت گردی کے واقعات میں کمی واقع ہوگی۔